خود کو ہوٹل میں قید قرار دینے والی اداکارہ میرا کی حقیقت سامنے آگئی

لا ہور ( و یب ڈ سک) اداکارہ میرا نے خود کو نیو یارک کے ایک ہوٹل میں قید قرار دیتے ہوئے حکومت پاکستان سے واپسی کے انتظامات کرنے کی التجا کی تھی تاہم ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اداکارہ کی حقیقت سامنے آگئی۔خود کو کورونا وائرس کی وجہ سے ہوٹل میں قید ہونے کا دعوی کرنے والی اداکارہ میرا کی مبینہ شوہر کیپٹن نوید کے ساتھ سیرو تفریح کرتے ہوئے ویڈیوز منظر عام پر آگئیں، نیویارک میں نوید پرویز کے ساتھ واٹس ایپ کال پر ریشم اور ماریہ واسطی سے گپ شپ بھی کرتی رہیں۔کورونا وائرس کی وجہ سے فنکار کمیونٹی سوشل میڈیا کا سہارا لے رہی ہے، اس ریس میں خود کو پیچھے سمجھنے والی میرا نے ویڈیو میسج میں خود کو ہوٹل میں قید قرار دیا تھا، جس پر لوگوں کی جانب سے انہیں ملے جلے پیغامات موصول ہوئے تھے لیکن اب پتہ چلا ہے کہ وہ ویڈیو جہاں بنائی گئی وہ ہوٹل نہیں بلکہ میرا کے مبینہ شوہر نوید کے گھر کا کمرہ ہے۔ منظر عام پر آنے والی ویڈیوز میں مبینہ سسر راجا خالد پرویز اور علی سلیم المعروف بیگم نوازش علی بھی اداکارہ کے ہمراہ موجود ہیں۔دوسری جانب اداکارہ میرا نے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں میرا نے وزیراعظم پاکستان عمران خان سے اپیل کی ہے کہ میں نیویارک میں پھنسی ہوئی ہوں اور یہاں ہزاروں لوگ مر رہے ہیں، میں پاکستان آکر اپنے ملک میں مرنا چاہتی ہوں۔میرا کے مطابق نیویارک قبرستان میں تبدیل ہورہا ہے لیکن وائرل ہونے والی ویڈیو میں وہ اپنے سسرالیوں کے ہمراہ خوب انجوائے کرتی نظر آرہی ہیں۔انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ اداکار ہمایوں سعید اوردیگر فنکاروں کےساتھ شوٹنگ کے لیے امریکا آئی تھی اور اب تمام ساتھی فنکار واپس جاچکے ہیں، میں اکیلی امریکا میں پھنس ہوئی ہوں مگر ان کا یہ دعویٰ بھی جھوٹا نکلا ہے۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ میرا ہمایوں سعید کے ساتھ امریکا نہیں آئی تھیں بلکہ وہ پہلے سے وہاں پر نوید پرویز کے ساتھ تھیں اور دبئی سے فروری کے آخر میں امریکا پہنچی تھیں، میرا نے ویڈیو میں جس ہوٹل کے کمرے کا ذکر کیا ہے وہ راجا خالد پرویز کا گھر کا کمرہ ہے۔

وزیراعظم عمران خان کا کورونا وائرس ٹیسٹ منفی آ گیا، ذاتی معالج کی تصدیق

اسلام آباد (ویب ڈیسک)عمران خان کے ذاتی معالج ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ مجھے بہت خوشی ہے کہ وزیراعظم کا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز براہ راست پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا تھا کہ فیصل ایدھی کا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد بحیثیت ذمہ دار شہری، وزیراعظم عمران خان بھی اپنا کورونا ٹیسٹ کروائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی ایک شخص سے ملاقات ہوئی جن کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے، بطور ذمہ دار شہری مجھے یہ جان کر خوشی ہے کہ ہمارے مشورے اور اپنی رضامندی کیساتھ وزیراعظم اپنا کورونا ٹیسٹ کروائیں گے۔ تاہم بعد ازاں وزیراعظم عمران خان کے کورونا وائرس ٹیسٹ کی رپورٹ بارے معاون خصوصی زلفی بخاری اور ذاتی معالج ڈاکٹر فیصل کے متنازع بیانات سامنے آئے تھے۔ ڈاکٹر فیصل سلطان کی جانب سے کورونا ٹیسٹ کیلئے سیمپل لیے جانے کا بیان سامنے آیا جبکہ معاون خصوصی زلفی بخاری نے رپورٹ آنے کا دعویٰ کر دیا۔ زلفی بخاری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم عمران خان کا کورونا ٹیسٹ رپورٹ منفی آ گئی ہے، وزیراعظم کو مجھ سمیت کسی کو بھی مفت مشورے دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ جبکہ ڈاکٹر فیصل سلطان نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ وزیراعظم کا کورونا ٹیسٹ کیلئے سیمپل لے کر اسے لیبارٹری کو ارسال کر دیا ہے۔ ٹیسٹ رپورٹ آنے میں کچھ گھنٹے درکار ہوتے ہیں، جیسے ہی وزیراعظم کی کورونا ٹیسٹ رپورٹ آئے گی اسے جاری کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ ایدھی فاو¿نڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد ڈاکٹر کی ہدایت پر آئیسولیشن میں چلے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وہ اس وقت اسلام آباد میں مقیم ہیں۔ فیصل ایدھی کا کہنا تھا ڈاکٹرز کے مطابق 10 سے 15 روز کے دوران کورونا کا شکار ہوا، بدھ کو بخار اور سر درد کی شکایت ہوئی، 3 روز تک یہی علامات رہیں، کل ٹیسٹ کرایا تھا، اب بظاہر کوئی علامت موجود نہیں لیکن ٹیسٹ مثبت آیا، ایک ہفتے تک سیلف آئسولیشن میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ایدھی فاو¿نڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی نے کچھ روز قبل وزیراعظم سے ملاقات کر کے انہیں وزیراعظم کورونا ریلیف فنڈز کے لئے ایک کروڑ روپے کا چیک پیش کیا تھا۔

شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان خطرناک بیماری میں مبتلا ہوگئے، امریکی میڈیا

واشنگٹن( و یب ڈ سک) شمالی کوریا کے 36 سالہ سربراہ کم جونگ ان شدید علیل ہونے کے باعث کئی دنوں سے منظر عام سے غائب ہیں اور حکومتی حکام بھی چپ سادھے ہوئے ہیں۔امریکی نشریاتی ادارے سی این این اور فوکس نیوز پر شمالی کوریا کے سربراہ کے شدید علیل ہونے کے دعوے کیے جا رہے ہیں، 36 سالہ کم جونگ ان کئی دنوں سے منظر عام سے بھی غائب ہیں تاہم شمالی کوریا کی جانب سے امریکی میڈیا میں علالت کی خبروں کی تردید یا تصدیق نہیں کی گئی ہے۔خبر رساں ادارے رائٹرز نے دعویٰ کیا ہے امریکی نشریاتی اداروں کو انٹیلی جنس حکام سے ایسی رپورٹیں موصول ہوئی ہیں جن میں شمالی کوریا کے سربراہ کے دو ہفتوں سے خطرناک دماغی بیماری میں مبتلا ہوکر دماغی طور پر مفلوج ہو جانے کے شواہد دیئے گئے ہیں۔شمالی کوریا کے سربراہ کی علالت کے حوالے سے خبروں کو تقویت اس وقت ملی جب کم جونگ ان 15 اپریل کو اپنے والد سابق صدر شمالی کوریا کی برسی کی مناسبت سے 15 اپریل کو رکھی گئی تقریب میں بھی شریک نہیں ہوئے اور زیادہ تر معاملات میں انہوں نے پہلے ہی اپنی بہن کے حوالے کردیئے تھے۔شمالی کوریا کی 2 غیر معروف نیوز ویب سائٹس نے دعویٰ کیا کہ کم جون ان کی طبیعت رواں ماہ کے آغاز ہی سے خراب ہوگئی تھی اور 12 اپریل کو ان کے دل کا آپریشن ہوا ہے۔ آپریشن کے بعد سربراہ شمالی کوریا کو پہاڑوں کے درمیان واقع ایک اور رہائش گاہ میں منتقل کردیا گیا تھا تاہم وہاں ان کی طبیعت مزید بگڑ گئی۔شمالی کوریا میں میڈیا کے آزاد نہ ہونے کے باعث تاحال سربراہ کم جونگ ان کے شدید بیمار ہونے سے متعلق کوئی خبر نشر نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی ان خبروں کو غلط ثابت کرنے کے لیے سربراہ مملکت کی سرکاری مصروفیات دکھائی گئی ہیں بلکہ آج ایک پرانا بیان چلایا گیا ہے جس کے بعد سے چہ مہ گوئیوں میں مزید اضافہ ہو گیا۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایسی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں لگتا کم جونگ ان اتنے علیل ہوں گے تاہم امریکی صدر کے نیشنل سیکیورٹی ایڈوائیزر رابرٹ او برین نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ متضاد اطلاعات نے اس معاملے کو مزید پراسرار بنا دیا ہے، ہم اس صورت حال پر پوری طرح نظر رکھے ہوئے ہیں۔واضح رہے کہ سربراہ شمالی کوریا کے والد بھی 2008 میں اچانک علیل ہونے کے بعد 2011 میں دل کے عارضے کے باعث ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد کم جونگ ان نے اپنے والد کی جگہ محض 26 سال کی عمر میں ملک کی سربراہی سنبھالی تھی۔

طالبان جنگجووں کے افغان فوج پر حملوں میں 19 اہلکار ہلاک، 22 زخمی

کابل( و یب ڈ سک) افغانستان کے دو صوبوں میں طالبان جنگووں نے فوجی چیک پوسٹوں پر دھاوا بول دیا جس میں مجموعی طور پر 19 اہلکار ہلاک اور 26 زخمی ہوگئے، دو دنوں میں چیک مختلف پوسٹوں پر حملے میں ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی تعداد 47 ہوگئی۔افغان میڈیا کے مطابق طالبان جنگجووں نے دو صوبوں سرِپل اور لوگار کی فوجی چیک پوسٹوں پر حملہ کردیا، دو طرفہ فائرنگ کے نتیجے میں مجموعی طور پر 19 اہلکار ہلاک اور 26 زخمی ہوگئے جب کہ افغان سیکیورٹی فورسز نے قندھار درجنوں طالبان کے مارے جانے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔ترجمان افغان وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبے سرِ پل میں 11 اور لوگار میں 8 اہلکار ہلاک ہوئے۔ قندھار میں بھی طالبان اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپ ہوئی جس میں درجنوں طالبان جنگجو مارے گئے۔ آزاد ذرائع سے کابل حکومت کے اس دعوے کی تصدیق نہیں ہوسکی۔طالبان کی جانب سے صوبے سرِپل کی افغان فوجی چیک پوسٹ پر حملے کی ذمہ داری قبول کی گئی ہے تاہم صوبے لوگار اور قندھار حملوں کے الزام کی نہ تو تصدیق کی گئی ہے اور نہ ہی تردید کی ہے۔واضح رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان امن معاہدے کو دو ماہ ہونے کو آ رہے ہیں لیکن تاحال امن قائم نہیں ہوسکا ہے۔ جنگجووں اور سیکیورٹی فورسز کے مابین جھڑپوں کا سلسلہ بھی تاحال جا ری ہے۔

امریکا نے کورونا وائرس پر چین کیخلاف مقدمہ دائر کردیا

جیفرسن سٹی( و یب ڈ سک) امریکی ریاست میسوری نے چین کیخلاف کورونا وائرس سے متعلق ناکافی معلومات دینے پر ملک کی وفاقی عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست میسوری کے اٹارنی جنرل نے ملک کی فیڈرل کورٹ میں چین کیخلاف ایک مقدمہ دائر کیا ہے جس میں چین پر کورونا وائرس سے متعلق اہم اور ضروری معلومات کو چھپانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ریاست میسوری کی جانب سے دائر مقدمے میں کہا گیا ہے کہ چین نے کورونا وائرس سے متعلق اہم معلومات کو دنیا سے چھپایا ہے خصوصی طور پر وائرس کے انسان سے انسان میں منتقل ہونے کا نہ بتا کر دنیا کو خوفناک وبا کی آگ میں جھونک دیا اور عالمی ادارے کو بھی اس عفریت سے تاخیر سے آگاہ کیا۔درخواست میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ چین نے ووہان میں ایک بڑی تقریب رکھی جس میں 4 ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی اور پھر ان افراد کو دیگر ممالک بھیج دیا گیا جس سے یہ وائرس تیزی سے دنیا میں پھیلا۔ اس سے قبل کئی امریکی تاجر بھی چین کیخلاف ایسے ہی مقدمات دائر کرچکے ہیں۔حیران کن طور پر ریاست میسوری کی جانب سے چین کیخلاف دائر مقدمے میں کورونا وائرس کو لیبارٹری میں تیار کرنے کے حوالے سے کچھ نہیں کہا گیا جب کہ امریکی حکومت بارہا یہ الزام عائد کرتی ہے اور امریکی خفیہ ادارے اس پہلو پر سنجیدگی سے تفتیش بھی کر رہے ہیں۔دوسری جانب عالمی قوانین کے ماہرین نے امریکی ریاست میسوری اور تاجروں کی جانب سے چین پر مقدمات دائر کرانے پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے عالمی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ چین ایک خود مختار ملک ہے جس کے خلاف کسی امریکی عدالت میں سماعت نہیں ہوسکتی۔ اس کے لیے امریکا کو عالمی عدالت سے رجوع کرنا ہوگا۔واضح رہے کہ دنیا بھر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 25 لاکھ 65 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ ایک لاکھ 77 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔ سب زیادہ ہلاکتیں امریکا میں ہوئی ہیں۔

وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ

اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے جس میں دونوں رہنماؤں نے کورونا وائرس سے متعلق عالمی سطح پر پیدا ہونیوالی صورتحال پر بات چیت کی ہے۔ عمران خان اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان گفتگو میں کورونا وائرس کے معاملے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ وزیراعظم نے امریکا میں کورونا وبا سے ہونے والی اموات پر اظہار افسوس بھی کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر کو پاکستان میں کورونا پھیلاؤ کو روکنے کی کوششوں سے بھی آگاہ کیا اور کہا کہ ہمیں وبائی صورتحال کیساتھ ساتھ دوہرے چیلنج کا سامنا ہے۔ ہم نے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے ساتھ ساتھ غربا کو بھی بھوک سے بچانا ہے۔ دونوں لیڈروں نے کورونا وائرس کی عالمی صورتحال اور درپیش خطرات پر تبادلہ خیال کیا جبکہ اس کے عالمی معیشت پر اثرات اور تدارک کے حوالے سے بھی بات کی۔ دونوں رہنماﺅں نے علاقائی امور اور باہمی تعلقات مضبوط بنانے اور پاک امریکا تعلقات کے فروغ کے حوالے سے بھی گفتگو کی۔

ایران نے پہلا فوجی سٹیلائٹ خلاءمیں بھیج دیا

تہران( و یب ڈ سک) ایران نے ملک کا پہلا ملٹری سٹیلائٹ مدار پر بھیجنے کا کامیاب تجربہ کیا ہے جو سطح زمین سے 425 کلو میٹر کی دوری پر مدار میں چکر لگا رہا ہے۔ایرانی میڈیا کے مطابق صحرائی علاقے سے قصد لانچرز کے ذریعے سطح زمین کے قریب مدار میں پہلا ملٹری سٹیلائٹ بھیجنے کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے۔ ”نور“ نامی ملٹری سٹیلائٹ کو پاسداران انقلاب نے مدار میں بھیجا اور اس موقع پر اعلیٰ عہدیدار بھی موجود تھے۔ یہ ملک کا پہلا ملٹری سٹیلائٹ ہے جو مدار تک پہنچا۔ادھر پاسداران انقلاب کی جانب سے جاری بیان میں سٹیلائٹ کی لانچنگ کو تاریخی کامیابی قرار دیتے کہا گیا ہے کہ نور سٹیلائٹ سطح زمین سے 425 کلومیٹر اوپر مدار میں پہنچ چکا ہے اور کامیابی سے چکر لگا رہا ہے۔ امریکی جارحیت کو دیکھتے ہوئے سٹیلائٹ تجربہ ناگزیر ہوگیا تھا۔دوسری جانب امریکا نے فوجی سٹیلائٹ کو مدار پر بھیجنے کو ایران کی اشتعال انگیزی اور اقوام متحدہ کی قرارداد کے منافی قرار دیتے ہوئے ایران کو باز رہنے کی دھمکی بھی دی جس پر امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ برس جنوری اور رواں سال فروری میں بھی ایران زمین کے گرد مدار پر سٹیلائٹ بھیجنے کی کوشش کی تھی لیکن دونوں مرتبہ ناکامی کا سامنا رہا تھا۔

امریکا میں طیارہ گر کر تباہ، تمام مسافر معجزانہ طور پر محفوظ

واشنگٹن( و یب ڈ سک) امریکا میں ایک انجن والا چھوٹا طیارہ پرواز بھرنے کے کچھ ہی دیر بعد ہچکولے کھاتا ہوا زمین بوس ہوگیا تاہم معجزانہ طور پر طیارے میں موجود تمام افراد محفوظ رہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست واشنگٹن کے شہر ایلنز برگ میں نجی طور پر زیر استعمال ایک انجن والا چھوٹا طیارہ اڑان بھرنے کے کچھ ہی دیر بعد ہچکولے کھاتے ہوئے گر کر تباہ ہوگیا۔ریسکیو اداروں نے امدادی کاموں کا آغاز کرتے ہوئے طیارے میں موجود تینوں افراد کو بحفاظت نکال لیا۔ خوش قسمتی سے حادثے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ دو مسافروں کو معمولی چوٹیں آئیں۔فیڈرل سول ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ چھوٹے طیارے میں پائلٹ اور دو مسافر سوار تھے۔ حادثے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا ہے تاہم ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے۔ امریکا میں ایک انجن والے چھوٹے طیاروں کا نجی طور پر استعمال عام ہے جن کے حادثات کی تعداد روز بہ روز بڑھتی جارہی ہے۔

خلیجی ممالک کی بھارت سے محبت کی پینگیں ٹوٹنے لگیں

اسلام آباد( و یب ڈ سک) سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات اوردیگر خلیجی ملکوں کی بھارت کے ساتھ محبت کی پینگیں ہندوتوا کے تعصب سے ٹوٹتی نظر آرہی ہیں۔کورونا وائس پرمسلمانوں کے ساتھ ہندووں کے تعصب نے سعودی عرب اورامارات کی آنکھیں کھول دی ہیں۔واضح رہے گزشتہ سال اگست میں متحدہ عرب امارات نے بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کو بلا کر اپنے ملک کا سب سے بڑا سول ایوارڈ دیا تھا۔پاکستان نے خاموشی کے ساتھ اس بات پر احتجاج کیا تھا اور باورکرایا تھا کہ مودی سرکارکس حد تک مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے۔پاکستان کے ساتھ دیرینہ سٹریٹجک تعلقات کے باوجود یواے ای حکومت نے اس احتجاج کودرخوراعتنا نہیں سمجھا تھا۔ایسا ہی سعودی عرب کا معاملہ تھا،گزشتہ سال ولی عہد محمد بن سلمان پاکستان کا دورہ مکمل کرکے بھارت گئے تو وہاں انہوں نے نریندرمودی کو اپنا بڑا بھائی کہا تھا۔ان محبتوں کے پیچھے خلیجی ملکوں کے اقتصادی مفادات تھے ،بھارت نے بھی چالاکی سے خلیج میں اپنے مفادات کو فروغ دیا۔اب جب کورونا وبا پھیلی ہے تو بھارت میں انتہاءپسند ہندو کھل کراسے مسلمانوں سے منسوب کررہے ہیں جس پرخلیجی ملکوں کی رگ حمیت بھی پھڑکی ہے۔بھارت کے علاوہ خلیج میں کام کرنے والے بعض ہندووں نے سوشل میڈیا پر سرعام مسلمانوں کوکورونا کے حوالے سے نشانہ بنانا شروع کیا ہے تو سعودی عرب اور امارات کو بھی بھارتی تعصب کی سمجھ آئی ہے۔بھارت کے انتہاءپسند ہندووں کے ساتھ ساتھ حکمران پارٹی کے بعض سیاستدان بھی مسلمانوں کو مطعون کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔اس سلوک پر یواے ای کی شاہی فیملی کی رکن ہندالقسیمی نے بھارت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور بھارتی انتہاءپسندسوربھ اپدھائے کی اسلاموفوبیاکے حوالے سے زہریلے ریمارکس پر شدید مذمت کی ہے۔

دنیا میں کورونا وائرس کے مریض 25 لاکھ سے تجاوز کرگئے، 1 لاکھ 75 ہزار ہلاک

لا ہو ر( و یب ڈ سک) دنیا میں کورونا وائرس سے متاثرین کی مجموعی تعداد 25 لاکھ 31 ہزار سے تجاوز کرگئی اور 1 لاکھ 75 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں جب کہ 6 لاکھ 65 ہزار458 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔امریکا کی جان ہاپکنز یونیورسٹی کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق دنیا میں کورونا وائرس وبا سے ہونے والی مجموعی ہلاکتوں میں سے ایک چوتھائی اموات امریکا میں ہوئیں۔ دنیا میں ابتدائی طور پر 5 لاکھ کیس رپورٹ ہونے میں 75 دن لگے تھے تاہم گزشتہ 6 دن کے عرصے میں اتنی تعداد کی تصدیق ہوئی ہے۔اعداد و شمار کے مطابق صرف تین ماہ قبل 10 جنوری تک 41 کیسز کی تصدیق ہوئی تھی جب کہ اپریل میں یہ شرح 70 ہزار یومیہ تک جاپہنچی۔ عالمی ادارہ صحت نے ان اعداد و شمار کا موازنہ موسمی فلو سے کرتے ہوئے کہا کہ ہرسال 30 سے 50 لاکھ افراد سیزنل انفلوئنزا سے شدید بیمار پڑ جاتے ہیں۔دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے متاثرین کی موجودہ تعداد کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ افراد متاثر ہوسکتے ہیں تاہم اس کا پھیلاو 1918 میں پھیلنے والے اسپینش فلو سے کم ہے جس میں ایک اندازے کے مطابق 5 کروڑ افراد متاثر ہوئے تھے۔
کورونا وبا کا پھیلاو سست پڑرہا ہے
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کورونا وائرس وبا کے متاثرین کی تعداد میں تیزی سے ہونے والے اضافے کے باجود اس وبا کا پھیلاو سست پڑنے کے آثار نمایاں ہورہے ہیں۔ اپریل کے آغاز میں متاثرین کی تعداد میں یومیہ 8 سے 9 فی صد اضافہ ہورہا تھا جو کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 3 سے 4 فی صد یومیہ پر آگیا ہے۔
مختلف خطوں میں الگ الگ شرح اموات
یورپ میں مجموعی طور پر 11 لاکھ افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جن میں سے 4 لاکھ کیسز اٹلی اور اسپین میں سامنے آئے جہاں تصدیق شدہ کیسز میں اموات کی شرح 10 فی صد ہے۔ شمالی امریکا میں دنیا کے مجموعی تعداد میں سے ایک تہائی متاثرین شامل ہیں لیکن یہ شرح اموات بہت کم بتائی جاتی ہے۔ امریکا اور کینیڈا میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والوں میں ہلاکتوں کی شرح 5 فی صد ہے۔ تاہم لاطینی امریکا میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 1 لاکھ افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے جو کہ کسی بھی دوسرے خطے کے مقابلےمیں بہت زیادہ شرح ہے۔
جنوبی ایشیا میں کورونا کا پھیلاو
خطے میں بھارت حالیہ وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں 18 ہزار 9 سو سے زائد کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے اور مرنے والی کی تعداد 603 ہے۔ افغانستان میں متاثرین کی تعداد 1ہزار 92 ہے اور 35 اموات ہوچکی ہیں۔ سری لنکا میں 310 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے اور 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ بنگلا دیش میں 2 ہزار 9 سو 48 کیس سامنے آچکے ہیں اور 101 مریض جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ مالدیپ میں 34، نیپال میں 32 اور بھوٹان میں 6 کیسز رپورٹ ہوئے جب کہ ان ممالک میں ابھی تک وبا سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی ہے۔
لاک ڈاون میں نرمی
عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس وبا کی روک تھام کے لیے نافذ کردہ لاک ڈاون کی پابندیوں میں بتدریج نرمی لائے جائے اگر اس میں جلدی دکھائی گئی تو مریضوں کی تعداد میں ایک بار پھر تیزی سے اضافہ ہوسکتا ہے۔دوسری جانب یورپ میں ڈنمارک، اسپین، جرمنی اور آسٹریا میں دندان سازوں، حجاموں اور تعمیراتی شعبے میں کام کرنے والوں کے لیے لاک ڈاون میں نرمی کا علان کردیا ہے۔ امریکا کی جن ریاستوں میں حکمران جماعت ری پبلکن پارٹی کے گورنر ہیں ان میں بھی لاک ڈاون میں نرمی لائی جارہی ہے۔ ترکی کے صدر طیب اردوان کا کہنا ہے کہ جون تک ملک میں صورت حال معمول پر آ جائے گی جب کہ اٹلی نے مئی کے آغاز تک لاک ڈاون میں نرمی کرنے کا عندیہ دیا ہے۔