اسلام آباد (ویب ڈیسک): نئے مالی سال2020-21 کے بجٹ کی اہم تجاویز میں کہا گیا ہے کہ آئندہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا اور حکومتی اخراجات کو مزید کم کیا جائے گا جبکہ سرکاری ملازمین کی پنشن میں اضافہ ممکن نہیں۔
تفصیلات کے مطابق نئےمالی سال2020-21 کے بجٹ سےمتعلق اہم تجاویزمنظرعام پرآ گئیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کےبجٹ میں کوئی نیاٹیکس نہیں لگایاجائےگا اور مختلف شعبوں میں ٹیکس چوری روکنےکیلئےسخت اقدام کیےجائیں گے، اس حوالے سے ایف بی آرکوٹیکس چوری روکنے کیلئے خصوصی اقدامات کی ہدایت دی جائیں گی۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے نئے مالی سال5100ارب کاٹیکس ہدف مقرر کرنے پر زور دیا ہے جبکہ فنانس ڈویژن کاآئندہ مالی سال4600ارب روپےتک حصول کا عندیہ ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی معاشی سرگرمیاں سست روی کاشکاررہیں گی اور آئی ایم ایف سےستمبرمیں جائزہ مذاکرات میں کامیابی کا امکان بدستور موجود ہے۔
ذرائع کے مطابق موجودہ حالات میں دفاعی بجٹ میں کمی مشکل ہے، نئے مالی سال میں دفاعی بجٹ کو 1400ارب تک لایا جاسکتاہے، رواں مالی سال کے دوران دفاعی بجٹ1200ارب تک منجمد کیا گیا تھا جبکہ نئےسال میں بھی جی ڈی پی کا2.3فیصدکاہدف قابل رسائی نظرنہیں آرہا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹڈی دل سےخریف کی فصلوں کی شرح نمومتاثرہوسکتی ہے، ٹڈی دل سےکپاس کی فصل متاثرہونےکےخدشات بڑھ رہےہیں۔
ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کےدوران حکومتی اخراجات کومزیدکم کیاجائےگا، نئی گاڑیوں اورفرنیچرکی خریداری پرپابندی عائدرہےگی جبکہ نئی مستقل نوکریوں کوبھی موخر کرنےکافیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ بجٹ میں سودکی ادائیگیوں کےبجٹ کوکم نہیں کیاجائےگا اور نئےمالی سال میں مقامی قرضوں کاحصول مزیدکم کیاجائےگا جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں کٹوتی کی آئی ایم ایف کی تجویزمسترد ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق اگلے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی پنشن میں اضافہ ممکن نہیں اور ٹارگٹڈسبسڈیزدی جائیں گی۔