اسلام آباد (ویب ڈیسک) : پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ دنیا میں کوئی ایسا ملک نیہں جو کرونا وبا کا مقابلہ کرسکے، پاکستان کا صحت کا نظام بھی کرونا کا مقابلہ نہیں کرسکتا تھا، ہمارے وزیراعظم نے ابھی تک کرونا سے متعلق کوئی منصوبہ نہیں بنایا۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے وزیراعظم کے اسمبلی میں خطاب پر ردعمل دیتے وہئے کہا کہ ہم شروع سے کہہ رہے تھے دیگر ممالک کی طرح کرونا پر اقدامات اٹھائیں، مغربی ممالک نے اقدامات کرکے کرونا وبا پر کنٹرول کیا ہے، کرونا ٹیسٹنگ سے استعداد، اسپتالوں سے متعلق حکومت نے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی۔
بلاول نے وزیراعظم کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی یا ٹی وی پر آکر مناظرہ کرلیں، جو جھوٹ آپ ٹی وی پر دہراتے ہیں اس پر مناظر کرلیں، ہمیں یقین ہے کہ وہ بحث کے لیے تیار نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا ک ہہمیں شروع میں ہی بیڈز، آئسولیشن وارڈز کی تعداد بڑھانی تھی، آج خطے میں سب سے زیادہ ٹیسٹنگ سندھ میں ہوری ہے، سب سے زیادہ کرونا ریکوری بھی سندھ میں ہورہی ہے، جس تیزی سے لوگ بیمار ہورہے ہیں کوئی ہیلتھ سسٹم برداششت نہیں کرسکتا، ہم نے شروع میں کہا تھا دو ہفتے کا لاک ڈاؤن کریں جسے مسترد کیا گیا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے مطالبہ کیا کہ ہمیں اپنے ہیلتھ سیکٹر میں سرمایہ کاری کرنا چاہئے، پاکستان نے کرونا سے لڑنے کی تیاری کرلی تھی تو آج لوگ کیوں مررہے ہیں، ہماری حکومت آج کسی ڈاکٹر، کسی طبی ماہر کی بات ماننے کو تیار نہیں، لوگجتنے زیاد بیمار ہوں گے ہماری معیشت کو اتنا زیادہ نقصان ہوگا، حکومتی نالائقی کی وجہ سے کرونا کی وبا پھیل رہی ہے۔
مقبوضہ کشمیر پر بلاول نے کہا کہ کشمیر کے عوام سے پوچھیں کیا آپ کی فارم پالیسی کامیابی رہی، آپ کی فارن پالیسی کٹھ پتلی اور پاکستان کی کمزور ترین پالیسی رہی ہے، آپ نے مودی کی سیاسی مہم چلائی، کہا مودی کامیاب ہوگا تو کشمیر کا مسئلہ حل ہوگا، آپ کی فارن پالیسی کامیاب تھی تو بھارت یو این مستقل رکن کیسے بن گیا، کیا یہ آپ کی کامیابی ہے کہ بھارت کو بڑی تعداد میں یو این میں ووٹ ملے۔