تازہ تر ین

پلیز مجھے معاف کر دیں، ایم پی اے شپ میرے پاس رہنے دیں عظمی کاردار کی عمران خان کی بہنوں اور سینیر پارٹی لیڈر شپ سے منت سماجت ہر جگہ سے انکار

لاہور:حال ہی میں پی ٹی آئی سے نکالی جانیوالی عظمیٰ کاردار نے اپنی ایم پی اے کی سیٹ بچانے کیلئے ہاتھ پاوں مارنا کردیئے، گذشتہ روز چیئرمین تحریک انصاف اور وزیراعظم پاکستان عمران خان کی ہدایت پر تحریک انصاف نے انہیں پارٹی کی بنیادی رکنیت سے فارغ کردیا جس کے بعد معلوم ہوا ہے کہ انہوں نے معافی تلافی کیلئے وزیراعظم عمران خان کی بہنوں سے رابطہ کیا لیکن وزیراعظم کی بہنوں نے انکی سفارش کرنے سے معذرت کرلی اور کہا کہ وہ سیاسی معاملات میں اپنے بھائی سے کوئی بات نہیں کرتیں، ایم پی اے کی سیٹ اور مراعات بچانے کی غرض سے انہوں نے پارٹی کے دیگر عہدیداران سے بھی رابطے کیے لیکن پارٹی سے نکالے جانے کے بعد اور چیئرمین پی آٹی آئی کے سخت ایکشن کے بعد کوئی بھی پارٹی عہدیدار انکی طرف داری کرنے اور سفارش کرنے کیلئے تیار نہیں اور وزیراعظم اور خاتون اول کے بارے میں انکی آڈیو لیکس پر پارٹی کے اندرانکی شدید سبکی ہوئی ہے اور انکے خلاف غصے کی لہر مزید پیدا ہوئی ہے ، ان آڈیولیکس سے قبل بھی تحریک انصاف کے اندر انکا رویہ انتہائی تکبرانہ رہا جس کی وجہ سے کوئی اس مسئلے پر بات کرنے یا پارٹی لیڈر شپ سے بات کرنے کیلئے تیار نہیں، ذرائع کے مطابق اگلے دو سے تین روز میں انہیں پارٹی کی طرف سے ہدایت کی جائیگی کہ وہ اپنی مخصوص نشست سے استعفیٰ دیں تاکہ اس سیٹ پر کوئی مخلص خاتون آسکے، عظمیٰ کاردار نے اگر پارٹی کے کہنے کے باوجود استعفیٰ نہ دیا تو سپیکر پنجاب اسمبلی انکی رکنیت معطلی کیلئے الیکشن کمیشن کو خط لکھیں گے جہاں الیکشن کمیشن انکی رکنیت ختم ہونے کا نوٹیفکیشن جاری کردیگا، لسٹ میں اگلے نمبر پر بتول جنجوعہ کا نام ہے ، وہ ایم پی اے بن سکتی ہیں، یاد رہے کہ مخصوص نشست پر بننے والے ایم پی اے کی ماہانہ تنخواہ اور مراعات ماہانہ تین لاکھ کے قریب ہوتا ہے، پارٹی سے نکالی جانیوالی ایم پی اے عظمیٰ کاردار کو پارلیمانی سیکرٹری کی حیثیت سے ایک گاڑی اور ڈرائیور بھی ملا ہو اہے جو اسمبلی رکنیت ختم ہونے پر واپس ہو جائیں گی، اسی کو بچانے کیلئے عظمیٰ کاردار کوششوں میں مصروف ہیں۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain