امریکی حکومت نے کہا ہے کہ ان کے ملک میں زیرِ تعلیم وہ یونیورسٹی طلبا جن کی کلاسیں مکمل طور پر آن لائن ہو چکی ہیں، ان کا ملک میں رہنا غیر قانونی قرار پائے گا۔
امریکہ کے محکمہ امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (آئس) کا کہنا ہے کہ طلبا کو یا تو امریکہ چھوڑنا ہوگا، اور اگر وہ فال 2020 یعنی خزاں کے سیمیسٹر کے دوران امریکہ میں رہنا چاہتے ہیں تو انھیں ایسا کوئی کورس لینا ہوگا جہاں آف لائن کلاسیں جاری ہوں۔
ادارے کا کہنا ہے کہ قواعد کی پاسداری نہ کرنے والوں کو ملک بدری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔