وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عمران خان کا خوف اپوزیشن کو اکٹھا کررہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اپوزیشن اے پی سی کے ردعمل میں وفاقی وزرا شبلی فراز، فواد چودھری اور اسد عمر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کل کی اے پی سی میں مجھے ناامیدی نظر آئی جبکہ آج اے پی سی کے شامیانے پڑوس ملک میں بجائے جارہے ہیں۔
وزیرخارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ کل کی اے پی سی تضادات کا مجموعہ تھی،انہوں نے سوچا تھا کہ معیشت کبھی بہتر نہیں ہوگی اس لیے ان کو مایوسی ہوئی۔
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ کورونا چیلنج کے باوجود معیشت بہتر ہورہی ہے، جو لوگ کورونا پر لاک ڈاؤن کا درس دیتے تھے آج جلسوں کی بات کرتے ہیں۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ منطقی انجام کے قریب پہنچنے پر یہ پریشان ہیں، دوسال کے بعد اپوزیشن کو معلوم ہوگیا کہ کسی قسم کی رعایت نہیں ملے گی جبکہ یہ سمجھتے تھے سینیٹ میں حکومت کے پاس تعداد کم ہے اس لیے فیٹف پر یہ ہمارے پاس آئیں گے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نوازشریف کو واپس لانے کی ہماری ذمے داری ہے لیکن ان کی بھی کوئی اخلاقی ذمے داری ہے۔
وزیرخارجہ نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن نے جنوری میں لانگ مارچ کی کال دی ہے ابھی اس میں بہت وقت ہے لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ ہمیں پاکستان قوم نے ووٹ کے زریعے ہمیں چنا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وقت بتائے گا کہ اپوزیشن نے اے پی سی میں کیا پایا کیا کھویا جبکہ کل فوج، عدلیہ، نیب اور الیکشن کمیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن کا اتحاد دیرپا نہیں ہے، مقصد پورا ہونے پر یہ اتحاد تتر بتر ہوجائیں گے جبکہ پارلیمانی رہنماؤں کے ساتھ ان کی جو جو گفتگو ہوئی اس میں بہت ہردہ نشینوں کے نام آئیں گے۔