تازہ تر ین

سانحہ مچھ سیاسی نہیں لسانی مسئلہ‘ کچھ قوتیں ملک میں افراتفری چاہتی ہیں، انکا ہائبرڈ وار منصوبہ ہے،شاہ محمود قریشی کی چینل۵ کے پروگرام ”ضیاءشاہد کے ساتھ“ میں خصوصی گفتگو

لاہور (خبریں، چینل۵، ویب ڈیسک) چینل۵ کے بجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیاءشاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سنیئر صحافی ضیاءشاہد نے کہا کہ مچھ واقعہ کو سیاسی بنایا جارہا ہے سڑکیں بند کیے جارہے ہیں۔ بلاول بھٹو اور مریم نواز معاملے کو سیاسی بنا رہے ہیں۔ آپ اس پر کیا کہتے ہیں؟
شاہ محمود قریشی: سانحہ کوئٹہ سیاسی نہیں انسانی مسئلہ ہے درد ناک واقعہ پیش آیا اور روزگار کمانے کیلئے گئے غریب افراد کو بیدردی سے قتل کردیا گیا۔ کچھ قوتیں ہیں جو پاکستان میں افراتفری پھیلانا چاہتی ہیں۔ ان کا ہائبرڈوار کا منصوبہ ہے14 نومبر کو میں یہ بتا چکا ہوں کہ آنے والے دنوں میں ایسے حالات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ ایسے چیلنجز دکھائی دے رہے ہیں‘ ہم نے ان چیلنجز کا مل کر مقابلہ کرنا ہے۔ مظلوموں کے ساتھ کھڑے ہونا ہے۔ ہمیں مکمل احساس ہے کہ چھ دن سے میتوں کے ساتھ بیٹھے لواحقین کس کرب سے گزر رہے ہیں۔ ہمیں ملکر ان کے آنسو پونچھنا اور واقعہ کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچانا ہے۔ اپوزیشن کا وہاں اظہار ہمدردی کیلئے جانا اچھی بات ہے۔ مگر دیکھنا تو یہ ہے کہ وہاں جا کر ان مظلوموں کے زخموں پر مرہم رکھتے ہیں۔ یا اس پر نمک چھڑکتے ہیں۔ ہم ملک بھر میں احتجاج کرنے والوں کی نیت پر شک نہیں کرتے مگر آپ کو نادانستہ طور پر ملک دشمن عناصر کا آلہ کار نہیں بننا چاہیے۔ ہمیں بڑی سمجھداری کے ساتھ مسئلہ کو حل کرنا ہے۔ ہمیں ملکر دہشتگردی اور ملک دشمن عناصر کا مقابلہ کرنا ہے۔
س: وزیراعظم عمران خان نے آج اپنی گفتگو میں بلیک میل کا لفظ استعمال کیا جسے کچھ لوگ اپنے مقاصد کیلئے استعمال کررہے ہیں۔ سڑکیں اور ہسپتال بند کرنے سے تو معاملات اور بگڑیں گے آپ کیا کہتے ہیں؟
ج: مچھ واقعہ کے بعد کابینہ میں جب اس کا تذکرہ ہوا تو وزیراعظم بڑے دکھ اور تکلیف میں نظر آئے اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ وزیراعظم کو کوئی دکھ نہیں ہوا اور معاملہ طول پکڑنے سے انہیں کوئی فائدہ ہوگا تو ایسا سمجھنا نا سمجھی ہے۔ عمران خان مرنے والوں کے لواحقین سے پوری ہمدردی رکھتے ہیں۔ ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر بیان کرنا غلط ہے۔ وزیراعظم سے جو بات منسوب کی جارہی ہے ان میں ان کا اشارہ لواحقین کی طرف ہرگز نہیں تھا۔ وزیراعظم کا اشارہ ان لوگوں کی طرف تھا جو معاملہ کو سیاسی رنگ دے رہے ہیں۔
س: عوام پوچھ رہے ہیں کہ وزیراعظم آخر کوئٹہ کیوں نہیں جارہے۔ حکومت کا تو فرض ہے کہ عوام کو اعتماد میں لے ایسا کیوں نہیں کیا جارہا۔
ج: وزیراعظم عمران خان بار ہا کہہ چکے ہیں۔ کہ ہزارہ والوں کے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے تیار ہیں اہم حکومتی شخصیات کو وہاں اس لیے بھیجا گیا کہ متاثرہ خاندانوں سے بات کی جائے اہم حکومت عہدیداروں نے یہی بات کی کہ ہم تمام مطالبات تسلیم کرنے کو تیار ہیں تاہم میتوں اکو اتنے دن تک اس طرح رکھنا اور تدفین نہ کرنا تکلیف دے امر ہے۔ عمران خان کہہ چکے ہیں کہ وہ کوئٹہ جانے اور ہزارہ کمیونٹی کے غم میں شریک ہونے کیلئے تیار ہیں اس میں ضد والی کوئی بات نہیں ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain