ازبکستان، پاکستان سے افریقہ کی مارکیٹوں تک جاسکتا،بھارت سے تعلق بہتر ہوگئے تو وہاں تک رسائی بھی ہوگی،افغانستان کے راستے ریلوے منصوبہ مکمل کرنا ہوگا:وزیراعظم ، ہم وسطی ایشیا تک پہنچنا چاہتے ،ازبک صدر کیساتھ پریس کانفرنس،45کروڑ 30لاکھ ڈالر کے معاہدے ‘بیوروکریسی اورتاجروں بارے نیب قانون تبدیل کررہے : خطاب
تاشقند(نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان ازبکستان کے دو روزہ دورے پر بدھ کو تاشقند پہنچ گئے جہاں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ افغانستان کے راستے پاکستان تا ازبکستان ریلوے منصوبہ بنانا ہوگا جبکہ دورہ کے دوران پاکستان اور ازبکستان کے مابین تجارت و سرمایہ کاری سمیت کئی شعبوں میں تعاون کے معاہدے ہوئے اور وزیراعظم عمران خان، ازبک صدر کے مابین افغانستان کے مسئلے پر پاکستان، ازبکستان، تاجکستان، ایران اور ترکی پر مشتمل نیا بلاک بنانے پر اتفاق ہوا ۔ تفصیلات کے مطابق ازبکستان کے وزیراعظم عبداللہ عارفوف نے تاشقند ایئرپورٹ پر وزیراعظم کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔ دورہ کے دوران وزیر اعظم نے ازبکستان پاکستان بزنس فورم کا افتتاح کیا۔ ازبکستان کے وزیراعظم عبداللہ نے بھی افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور خطاب کیا جبکہ وزیراعظم عمران خان اور ازبک صدر کے درمیان دو گھنٹے کی ون آن ون ملاقات ہوئی۔ بعد میں وزرائے خارجہ بھی ملاقات میں شریک ہوئے ۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں افغانستان کے معاملے پر نیا بلاک تشکیل دینے پر اتفاق کر لیا گیا ، اس نئے بلاک میں پاکستان، ازبکستان، تاجکستان، ایران اور ترکی شامل ہوں گے ۔ یہ بلاک افغان مسئلے کے پرامن حل کیلئے کوششیں کرے گا۔ بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ازبک قیادت کے ساتھ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت ثقافت اور سیاسی شعبوں میں تفصیلی مذاکرات ہوئے ہیں، سمرقند اور بخارا کی تاریخ سے مجھ سمیت ہر پاکستانی بخوبی واقف ہے ۔ ازبک قیادت نیا ازبکستان اور ہم نیا پاکستان کے لئے کوشاں ہیں، ازبکستان اور پاکستان معاشی ترقی کے ایک ہی سفر پر چل رہے ہیں، پاکستان اور ازبکستان نے مل کر اپنے عوام کو غربت کی دلدل سے نکالنا ہے ۔ 130پاکستانی تاجروں کا ایک بڑا وفد ان کے ساتھ تاشقند آیا ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی نئی راہیں کھلیں گی، مزید کاروباری افراد بھی ازبکستان آنا چاہتے ہیں یہ ہمارے مضبوط تعلقات کا آغاز ہے جس سے دونوں ممالک کو فائدہ ہو گا ،پاکستان میں سرمایہ کاری و تجارت کے وسیع مواقع ہیں ،ہم جیوسٹرٹیجک سے جیو اکنامک کی طرف جارہے ہیں ۔ازبکستان کے ساتھ مضبوط تجارتی شراکت داری کے قیام کے خواہاں ہیں کیونکہ ازبکستان وسطی ایشیا کا ایک بڑا ملک ہے ۔ ازبکستان کے جدید زرعی آلات اور صحت کے شعبے میں تجربات سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں،پاکستان زراعت کو ترقی دینے کے لئے اقدامات کررہا ہے خاص کر کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لئے ازبکستان کے تجربے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں ۔ پاکستان 22 کروڑ عوام کا ملک ہے جس کی خطے میں جغرافیائی اہمیت ہے ۔ بھارت سے تعلقات بہتر ہوں گے تو ازبکستان کو بھارت تک رسائی ہوگی۔ ازبکستان پاکستان کے راستے مشرق وسطیٰ تک تجارتی رسائی حاصل کر سکتا ہے جبکہ پاکستان وسطی ایشیا کے ممالک سے رابطے بڑھانے کا خواہاں ہے ، ازبکستان کے ساتھ فضائی اور زمینی روابط کو فروغ دینا چاہتے ہیں، پاکستان میں سرمایہ کاری و تجارت کے وسیع مواقع موجود ہیں، ازبکستان اور وسط ایشیا تک تجارتی سامان کی نقل و حمل کے لئے پاکستان سے مزار شریف ریلوے لائن منصوبے میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں، ہم اس منصوبے کو جلد سے جلد آگے بڑھانے کی کوشش کریں گے ۔ ازبک قیادت کے ساتھ افغانستان کی سیاسی صورتحال پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا ہے ، افغانستان کے مسئلے کے سیاسی حل کے خواہاں ہیں اور ہم نے یہ عزم ظاہر کیا کہ پاکستان، ازبکستان، تاجکستان، ایران اور ترکی افغانستان میں امن عمل میں سہولت کنندہ کا کردار ادا کریں گے ، افغانستان کے عوام ہمارے بھائی ہیں بطور ہمسائے ان کی مدد کرنا چاہتے ہیں، افغانستان کو خانہ جنگی سے بچانے کے لئے بھرپور سفارتی کوششیں کر رہے ہیں، پہلے مرحلے میں پاک افغان وزرائے خارجہ ملاقات کریں گے ، بعد ازاں سربراہ سطح پر بات ہو گی۔ازبک صدر نے کہا کہ عمران خان اوران کے وفدکی آمدکاخیرمقدم کرتے ہیں،پاکستان جنوبی ایشیاکااہم ملک ہے ،پاکستان کیساتھ سیاسی،اقتصادی،تجارتی روابط کافروغ چاہتے ہیں،پاکستان کیساتھ برادرانہ تعلقات تاریخی،ثقافتی،مذہبی بنیادوں پرقائم ہیں۔دریں اثنا پاک ازبک بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور دوطرفہ روابط کے مزید فروغ سے خطے میں ترقی و خوشحالی کی نئی راہیں کھلیں گی، پاکستان وسطی ایشیا کو دیگر دنیا کے ساتھ ملانے اور تجارت کا محور بننے کی بھرپور صلاحیت کا حامل ہے ، پاکستان ازبکستان کو اپنی بندرگاہوں کے ذریعے مشرق وسطیٰ اور افریقہ تک رسائی دے سکتا ہے ، ہمسایہ ممالک کے درمیان تجارت سے لوگوں کا معیار زندگی بلند ہو گا، افغانستان میں پرامن سیاسی حل کے خواہاں ہیں، افغانستان میں امن خطے کے لئے اہم ہے ، افغانستان میں حالات بہتر ہونے سے افغانستان کے راستے پاکستان ،ازبکستان ریلوے منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں مدد ملے گی۔ یہ منصوبہ ازبکستان کو پاکستان کے 22 کروڑ افراد کے ساتھ ملائے گا اور پھر ہماری بندر گاہوں کے ذریعے افریقہ اور مشرق وسطیٰ سے بھی آگے بڑی مارکیٹوں تک رسائی کاموقع میسر آئے گااور پاکستان ازبکستان کے راستے وسطی ایشیا سے منسلک ہو گا جو کہ وسطی ایشیا کی بڑی ریاست ہے اور ازبکستان ہمیں وسط ایشیا اور اس سے آگے تک رسائی دینے کا ذریعہ بن سکتا ہے ۔ افغانستان میں امن اور وہاں پر سیاسی حل کے لئے پر امید ہیں کیونکہ افغانستان کے راستے رابطوں سے دونوں ممالک کو فائدہ ہو گا۔ کاروباری طبقہ اس سے مستفید ہو گا اور لوگوں کا معیار زندگی بھی بلند ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ کے طالب علم کی حیثیت سے وہ ازبکستان کی تاریخ سے ازبکستان کے لوگوں سے بھی زیادہ واقفیت رکھتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے پاکستانی بزنس کمیونٹی سے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ پاکستان اورازبکستان کے درمیان مشترکہ منصوبوں کے وسیع مواقع ہیں، بیوروکریسی اورتاجروں کے حوالے سے نیب کاقانون تبدیل کررہے ہیں،وفاقی کابینہ میں عوامی فلاح کے منصوبوں پرفیصلے کیے جاتے ہیں، ڈریپ میں کافی مسائل ہیں،حل کیلئے کوشاں ہیں، پاکستان میں فارماسیوٹیکل شعبے میں کافی صلاحیت ہے ،پاکستان اورازبکستان کے درمیان مشترکہ منصوبوں کے وسیع مواقع ہیں،وزیرخزانہ تاجروں کے مسائل سمجھتے ہیں۔اس سے قبل تاشقند میں دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے ۔ اس موقع پر ٹرانزٹ ٹریڈ سمیت مختلف معاہدوں پر بھی دستخط کئے گئے ۔ دونوں ممالک کے مابین سٹرٹیجک پارٹنرشپ کے معاہدے پر ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف اور وزیراعظم عمران خان نے دستخط کئے ۔ تجارت اور سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے سمجھوتوں پر بھی دستخط کئے گئے ۔ دونوں ملکوں نے تاجروں اور سیاحوں کے وفود کیلئے ویزا عمل آسان بنانے کے معاہدے ، ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے ، عسکری تعلیم کے شعبے میں تعاون کے پروٹوکول، ثقافتی روابط کے معاہدے ، کسٹمز کے شعبے میں تعاون کے معاہدے اور دونوں ملکوں کے مابین دوطرفہ تزویراتی شراکت داری کے قیام کے معاہدے پر بھی دستخط کئے گئے ۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان کے دورہ ازبکستان کے پہلے دن45 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کے معاہدے ہوئے ہیں۔ وزیر اعظم کے دورہ تاشقند کے دوران پہلے دن بزنس فورم کا اجلاس ہوا ہے جس میں پاکستان سے 130 کے لگ بھگ، اہم بزنس ہائوسز کے نمائندگان نے شرکت کی اور ان کی بزنس ٹو بزنس، ملاقاتیں ہو رہی ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ازبکستان کے کاروباری افراد میں پاکستان کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کا اشتیاق دیکھنے میں آیا۔ دریں اثنا وزیراعظم عمران خان کے اعزاز میں ازبکستان کے صدارتی محل میں باضابطہ استقبالیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ وزیراعظم کا کوکسارے صدارتی محل آمد پر پرتپا ک خیرمقدم کیا گیا اور انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف نے وزیراعظم کا خیرمقدم کیا۔وزیراعظم عمران خان نے ازبکستان کی آزادی اور انسان دوستی کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی ۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کی ملاقات بھی آج متوقع ہے ، ازبک صدر نے دونوں ممالک کے سربراہان کو کانفرنس میں بلایا ہے ۔