امن میں معاون ہیں جنگ میں نہیں ، پاکستان پر دباوڈالا جارہا ہے ہم نہیں گھبراتے ہماری نیت صاف ہے ، افغان حکومت نے بات کرنے سے بھی انکار کردیا، افغان بھائی سازشوں کو سمجھیں : شاہ محمود قریشی پاک افغان سرحد 5 روز بعد کھل گئی۔
مزاکرات میں امریکہ ، پاکستان، برطانیہ، یورپی یونین ، اقوام متحدہ ، چین ، ازنکستان ، طالبان کے نمائندے شریک۔
دفاع افغان فورسز کی ذمہ داری مزید 20 سال جنگ نہیں لڑینگے : جوبائیڈن نے ھاتھ کھڑے کر دیئے۔
دوحہ (نیوز ایجنسیاں ) قطر کے دارالحکومت دوحہ میں افغانستان کے حوالے سے اقوام متحدہ، امریکا، چین، روس اور پاکستان سمیت دیگر ممالک کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوگیا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق دوحہ میں شروع ہونے والے مذاکرات میں امریکا، برطانیہ، یورپی یونین، اقوام متحدہ، چین، پاکستان اور ازبکستان کے نمائندے اور سفارت کار شریک ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ مذاکرات میں روس کے نمائندے تاحال نہیں پہنچے ہیں تاہم ان کی آمد متوقع ہے جبکہ افغانستان کی قومی کونسل برائے مذاکرات کے چیئرمین عبداللہ عبداللہ اور حکومت وفد کے ہمراہ اجلاس میں موجود ہیں۔
اجلاس میں شریک ممالک اور نمائندوں کے حوالے سے مزید کہا گیا کہ تاحال یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ طالبان کا کیا کردار ہوگااور ان کا نمائندہ دوحہ میں موجود ہے۔
قبل ازیں طالبان کو شرکت کی دعوت کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ ہم آخری وقت میں ان سے رابطہ نہیں کر پائے اور منتظمین کا کہنا تھا کہ وہ تاحال واضح نہیں ہیں کہ ان کو دعوت دی جارہی ہے یا نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سفارت کاروں نے ہمیں بتایا کہ وہ مشترکہ بین الاقوامی منصوبہ تشکیل دینے کے لیے راہ ہموار کرنا چاہتے ہیں تاکہ جب بین الافغان امن عمل اور مذاکرات ہوں تو چیزوں کو واپس راستے پر لایا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ افغانستان میں تیزی سے خراب ہوتے ہوئے حالات کے بارے میں بھی مشترکہ لائحہ عمل طرز کا فیصلہ کرنا چاہتےہیں۔
نمائندہ خصوصی برائے افغانستان کا دورہ دوحہ
ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چوہدری کی جانب سے جاری بیان کے مطابق افغانستان کے لیے پاکستان کے نمائندہ خصوصی محمد صادق دعوت 10 اور 11 اگست 2021 کو دوحہ کے دورے پر ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ قطر کے خصوصی سفارت کار برائے انسداد دہشت گردی ڈاکٹر مطلق القہطانی کی دعوت پر نمائندہ خصوصی محمد صادق دوحہ میں افغانستان پر ہونے والے ریجنل کانفرنس میں شرکت کریں گے۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ محمد صادق 10 اور 11 اگست کو ٹروئیکا پلس اجلاس میں بھی شریک ہوں گے جہاں ان کے ساتھ افغانستان میں پاکستان کے سفیر منصور احمد خان بھی ہمراہ ہیں۔
دفترخارجہ نے بتایا کہ پاکستان ٹروئیکا پلس سے منسلک ہے، جس میں پاکستان کے علاوہ امریکا، روس اور چین شامل ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ دوحہ میں یہ اجلاس ایک ایسے وقت میں ہورہا ہے جب افغانستان میں حالات مسلسل دگرگوں ہورہے ہیں اور خاص کر امریکا اور نیٹو افواج کے انخلا کے بعد حالات میں تیزی سے تبدیلی آگئی ہے۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ پاکستان امید کرتا ہے کہ دوحہ اجلاس بین الافغان مذاکرات کی بحالی میں معاون ہوگا تاکہ پرامن، مستحکم اور خوش حال افغانستان کے لیے ایک سیاسی حل نکالاجائے اور افغانستان کے اندر اور پڑوسیوں کے ساتھ امن ہو۔