پارلیمانی سیکریٹری صحت ڈاکٹر نوشین حامد نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ بلوچستان نے رواں سال ہی صوبے کے تمام مستقل رہائشیوں کیلئے صحت کارڈ پروگرام چلانا چاہتا ہے۔
قومی اسمبلی میں بدھ کو وقفہ سوالات کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے قومی صحت خدمات کیلئے پارلیمانی سیکریٹری ڈاکٹر نوشین حامد نے بتایا کہ تمام صوبے صحت کارڈ پروگرام کو جاری رکھنے کیلئے 100 فیصد مالی پریمیئم ادائیگی کے ذمہ دار ہیں، وفاقی حکومت کی جانب سے صحت کارڈ اسکیم کے تحت اسلام آباد‘ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں خدمات انجام دی جارہی ہیں جبکہ پنجاب اور خیبرپختونخوا اپنے ذرائع سے اس سہولت کو مزید توسیع دے رہے ہیں۔
ڈاکٹر نوشین حامد کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے یہ سہولت صرف اسپتال میں داخلے کی صورت میں میسر تھی لیکن اب اسلام آباد اور خیبرپختونخوا کے اسپتالوں میں آؤٹ ڈور مریضوں (او پی ڈیز) کیلئے بھی یہ سہولت دستیاب ہے۔
انہوں نے بتایا بہت جلد پنجاب کی تمام آبادی کو صحت کی سہولیات حاصل ہوں گی، وفاقی حکومت نے جذبہ خیر سگالی کے طور پر سندھ کے ضلع تھرپارکر کی تمام آبادی کو صحت کارڈ کی سہولت فراہم کی ہے۔