تازہ تر ین

سدابہاراورمضبوط تعلقات

ملک منظور احمد
کہاجاتاہے کہ جومشکل وقت میں مددکرے وہی انسان کاسچادوست ہواکرتاہے، اچھے وقتوں میں توسب ہی ساتھ ہواکرتے ہیں۔ ویسے تویہ مثال انسانوں کے آپس کے تعلقات کے حوالے سے دی جاتی ہے لیکن کچھ قوموں کے درمیان بھی ایسے ہی تعلقات پائے جاتے ہیں کہ ان پربھی یہ کہاوت بالکل فٹ آتی ہے۔ پاکستان اورسعودی عرب کے درمیان پاکستان بننے سے لیکرآج تک پاکستان اور سعودی عرب دونوں ممالک کے درمیان ایک خاص رشتہ پایاجاتا ہے۔ دونوں ممالک نے ہمیشہ مشکل وقت میں ایک دوسرے کی مددکی ہے اور کبھی ایک دوسرے کوتنہانہیں چھوڑا۔ سعودی عرب نے قدرتی آفات زلزلے،سیلابوں اور مشکل معاشی حالات میں پاکستان کی مددکی ہے اور پاکستان بھی سعودی عرب کی سکیورٹی کو اپنی سیکورٹی سمجھ کر سعودی عرب کی حفاظت کے فرائض سرانجام دیتا رہاہے۔ پاکستان کی مسلح افواج نے سعودی افواج کوٹرینڈ کرنے کے حوالے سے کلیدی کرداراداکیاہے اور ایک مخصوص تعدادمیں پاکستانی فوجی جوان سعودی عرب کی حفاظت کیلئے سعودی عرب میں تعینات ہیں۔
کہاجاتا ہے کہ اسلامی دنیامیں پاکستان سعودی عرب کاقریبی اتحادی ہے اور پاکستان بھی سعودی عر ب کیساتھ اپنے تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے اوریہی وجہ ہے کہ بدلتے ہوئے عالمی حالات اور واقعات کبھی بھی دونوں ممالک کے تعلقات کے آڑے نہیں آئے ہیں اور گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ دونو ں ممالک کی دوستی مزید مضبوط ہوتی رہی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعددونوں ممالک کی دوستی نے ایک نیاکروٹ لیا اور وزیراعظم عمرا ن خان اور سعودی عرب کے نوجوان ولی عہدمحمدبن سلمان کی قیادت میں دونوں ممالک کے تعلقات نے ایک نئی کروٹ لی اور دونوں ممالک کے تعلقات کونئی بلندیاں حاصل ہوئیں۔ سعودی ولی عہد نے پاکستان کادورہ کیا اور پاکستان آمد کے موقع پروزیراعظم عمران خان خود ذاتی طورپران کی گاڑی کوچلاتے ہوئے ان کووزیراعظم ہاؤس تک لے کرآئے۔ دورے کے دوران سعودی ولی عہد نے پاکستان کیلئے10 ارب ڈالر کے پیکج کااعلان کیا اور اس پیکج کے باعث مشکلات میں گھری ہوئی پاکستان کی معیشت کو سہارا ملا اوریوں سعودی عرب سمیت پاکستان کے دیگرقریبی دوستوں نے پاکستان کودیوالیہ ہونے سے بچالیا اوراب ایک بار پھرسعودی عرب کی جانب سے وزیراعظم عمران کے حالیہ دورہ سعودی عرب کے دوران پاکستان کی مدد کیلئے 4.2ارب ڈالر کے پیکج کااعلان کیاگیاہے جس میں سے 3ارب ڈالر سعودی عرب نقدسٹیٹ بینک آف پاکستان میں رکھوائے گا جبکہ1.2 ارب ڈالرکاادھارتیل بھی اس پیکج کے تحت پاکستان کو دیاجائیگا اوریقینامشکل معاشی صورتحال پریہ پیکج پاکستان کیلئے کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ حکومت نے پاکستان کی معیشت کواستحکام دینے بلندوبانگ دعوے کیے معیشت کی بہتری کی داستانیں عوام کوصبح شام سنائیں گے لیکن اب سواتین سال کی حکومت کرنے کے بعدہمیں پتہ چلاہے کہ معیشت کے حالات اس حدتک خراب ہوچکے ہیں کہ پاکستان کومدد کیلئے ایک بارپھرقریبی دوست سعودی عرب سے مددمانگناپڑی ہے اورسعودی عرب کی یہ فراخ دلی ہے کہ انہوں نے پاکستان کاسچادوست ہونے کاثبوت دیتے ہوئے مشکل حالات میں پاکستان کی ایک بارپھر مددکی ہے۔
پاکستان نے بھی ہمیشہ ہی جس انداز میں بھی ہوسکاہے سعودی عرب کی معاونت کی ہرممکن کوشش کی ہے۔ سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات اچھے نہیں رہے ہیں لیکن پاکستان کے سعودی عرب کے ساتھ ساتھ ایران کیساتھ بھی ہمسایہ اورمسلمان ممالک ہونے کے ناطے اچھے تعلقات رہے ہیں اور پاکستان کی سیاسی اورعسکری قیادت نے ہمیشہ یہی کوشش کی ہے دونوں اہم ترین مسلمان ممالک کے درمیان بہترتعلقات استوارکرنے میں مددکی جائے اور اب حالیہ دنوں میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان مذاکرات اور ان مذاکرات میں مثبت پیشرفت کی خبریں سامنے آتی رہی ہیں اور اس حوالے سے پاکستان کے مثبت کردارکوکسی صورت نظر اندازنہیں کیا جا سکتا ہے۔سعودی عرب نے پاکستان کے نئے ابھرتے ہوئے شہرگوادرمیں بھاری سرمایہ کاری اورسی پیک منصوبے میں شمولیت کابھی اعلان کررکھاہے اور امید کی جارہی ہے کہ اس سلسلے میں بھی پیشرفت نظرآئے گی اور خاص طورپر 10ار ب امریکی ڈالر کی لاگت سے گوادرمیں ایک آئل ریفائنری کاقیام کے حوالے سے جلدہی کام شروع ہوجائیگا۔
میں یہاں پر پاکستان میں تعینات سعودی عرب کے سفیر سعیدنواف سعید المالکی کابھی خصوصی طورپر ذکرکرنا چاہوں گاکہ انہوں نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان موجود مضبوط باہمی تعلقات کو مزید تقویت دینے کیلئے کلیدی کردار ادا کیاہے اور ان کی اس حوالے سے خدمات قابل تحسین ہیں۔ نواف سعیدالمالکی کا ایک جہاندیدہ اورتجربہ کا سفارت کار ہیں اورحساس معاملات کو بہتراندازمیں ڈیل کرنے کافن بخوبی جانتے ہیں۔ پاکستان میں وہ سیاست دانوں، کاروباری شخصیات اور پاکستان کی سول اور عسکری قیادت کے ساتھ ہمہ وقت رابطے میں رہتے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعلقات کی مزیدمضبوطی ان کامشن ہے۔ پاکستان خوش قسمت ہے کہ اسے سعودی عرب اور چین جیسے مخلص دوست میسر ہیں۔
بہرحال اس بات میں کوئی شک نہیں کہ بیرونی امداد سے ہٹ کرحکومت کواپنے بل بوتے پر بھی پاکستان کی معیشت کی بہتری کیلئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے بغیر پاکستان کی معیشت کودیرپااستحکام نصیب نہیں ہوسکتا ہے۔ سعودی عرب جیسے عظیم دوست نے ایک بارپھر پاکستان کی معیشت کوسہاراتودے دیاہے لیکن حکومت خداراصرف باتوں اور دعوؤں سے نکل کرعملی طورپر بھی پاکستان کی معیشت کوبہتر کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے اور عوام کومہنگائی کے اس بڑھتے ہوئے طوفان سے نمٹنے کیلئے ریلیف کے اقدامات کیے جائیں۔
(کالم نگارسینئرصحافی اورتجزیہ کارہیں)
٭……٭……٭


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain