تازہ تر ین

”خبریں“ ایک کردار‘ ایک تحریک

لقمان اسد
جناب ضیا شاہد جنہیں مرحوم لکھتے ہوئے ہاتھ قلم کا ساتھ دینے سے قاصر محسوس ہوتے ہیں انہوں نے جس ننھے منھے پودے کو اپنے ہاتھ سے بویا تھا وہ آج 29برس بعد اتنا گھنا اور تن آور درخت بن چکا ہے کہ جس کے سائے اور چھاؤں تلے لاکھوں لوگ پر سکون زندگی بسر کر رہے ہیں۔ ”جہاں ظلم وہاں خبریں“ کے سلوگن کو اپنی عملی جدوجہد سے جناب ضیاشاہد نے ایسی بینظیر کامیابیوں سے ہمکنار کیا کہ ایک دن وہ آیا جب وطن عزیز کے تمام محروم طبقات، پسے ہوئے غریب اور مفلوک الحال افراد ”خبریں“ ہی کو اپنا سہارا تصور کرنے لگے اور بلاشبہ اس حوالے سے ”خبریں“ نے بھی بطور ادارہ اپنی ذمہ داریوں کو خوب نبھایا۔ کوئی ایسا واقعہ جو جناب ضیاشاہد کی معلومات اور نوٹس میں آیا وہ تب تک چین سے نہ بیٹھے جب تک کہ اس مظلوم کی فریاد کو حاکم ِوقت تک نہ پہنچایا۔ صرف یہاں تک ہی نہیں بلکہ اس مسئلے کو حل کراکے دم لیا۔
مظفرگڑھ کی ”مختاراں مائی“ سے لیکر ملتان کی ”مرجان بی بی“ اور قصور کی بے قصور ننھی منھی گڑیا ”زینب“ تک ایسی درجنوں مظلوم بیٹیوں کے سر پر ”خبریں“ اور جناب ضیاشاہد نے دست ِشفقت رکھا اور انہیں ریاستی اداروں سے انصاف میسر آیا۔ دریاؤں کے وسط اور کناروں پر محفوظ پناہ گاہیں بناکر اردگرد کے لوگوں کی زندگیاں اجیرن کرنے والے بدنام زمانہ اشتہاری اور ڈکیت گینگ جو اس قدر زورآور اور سرپھرے بن چکے تھے کہ شہروں میں آکر پولیس چوکیوں تک کو راکٹ لانچرز سے نشانہ بنانے لگے۔ حیرت ہوتی ہے اور سلام ہے جناب ضیا شاہد کی بے باکی اور جرأت مندی کو کہ وہ ڈکیت اور اشتہاری جو اپنے خوف کی دہشت بٹھا چکے تھے، انہوں نے ایسی بے مثال منصوبہ بندی کی اور اپنے ادارہ ”خبریں“ اور اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لاکر ان کو نہ صرف بے نقاب کیا بلکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی معاونت کرکے انہیں اپنے انجام تک پہنچایا۔ جس طرح کسی بھی انسان کی زندگی میں اُتار چڑھاؤ، نشیب وفراز اور مشکلات آتی رہتی ہیں اسی طرح جناب ضیاشاہد نے بھی کئی مشکلات اور مسائل کا سامنا کیا، خاص طور پر جواں سال اور ہونہار فرزند عدنان شاہد کی وفات کا صدمہ ان کیلئے ایک بہت بڑا صدمہ تھا لیکن کمال حوصلے سے انہوں نے ایک جوان بیٹے کی جدائی کے غم اور دُکھ کو برداشت کیا اور ”خبریں“ سے اپنے عشق میں کوئی کمی نہ آنے دی۔ وہ ان چیزوں کو بخوبی سمجھتے تھے کہ قدرت بڑے مقاصد کے حصول کیلئے کام کرنے والوں کو آزمائش اور امتحان میں ڈالتی ہے لیکن پھر صبر کا دامن نہ چھوڑنے والوں کو قدرت ہی کامیابی وکامرانی کے ساتھ ہر آزمائش اور امتحان سے سرفراز اور سربلند کردیتی ہے۔
آج سے 29برس قبل جب جناب ضیاشاہد نے روزنامہ ”خبریں“ کا اجراء کیا تو یہ چہ مگوئیاں ہونے لگیں کہ پہلے سے موجود بڑے اخباروں کی موجودگی میں ”خبریں“ زیادہ کامیاب نہ ہوسکے گا لیکن جناب ضیاشاہد ایک ایسی پُرعزم اور نابغہئ روزگار شخصیت تھے کہ انہوں نے ایسی باتیں کرنے والوں کو غلط ثابت کردکھایا۔ جناب ضیا شاہد کی وفات ”خبریں“ کیلئے بہت بڑا سانحہ تھی اور ہے۔ ان کی وفات کے بعد پھر وہی چہ میگوئیاں سر اٹھانے لگیں لیکن جناب ضیاشاہد کے باصلاحیت فرزند چیف ایڈیٹر ”خبریں“ جناب امتنان شاہد نے اپنے وژن سے یہ ثابت کیا ہے کہ ”خبریں“ کو جہاں ان کے والد گرامی چھوڑ کر گئے تھے انشاء اللہ ”خبریں“ وہاں سے پیچھے نہیں بلکہ آگے اور آگے کی طرف بڑھے گا۔
یکم اکتوبر 2021ء کو بہاولپور سے روزنامہ ”خبریں“ کا اجراء ایسی پروپیگنڈہ مہم بپا کرنے والوں کیلئے کافی ہے اور جو لوگ یہ خیال کررہے تھے ان کیلئے اس میں بہت بڑا پیغام ہے کہ اللہ تعالیٰ پر یقین اور بھروسہ کر کے نیک نیتی کے ساتھ چلنے والوں کو اللہ کریم کی ذات کبھی ناکامی کا سامنا نہیں کرنے دیتی۔ بہاولپور سے روزنامہ ”خبریں“ کا اجراء چیف ایڈیٹر ”خبریں“ جناب امتنان شاہد کا لائق صد تحسین اقدام ہے اور یقینی طور پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ دُعا ہے کہ جناب امتنان شاہد کی ادارت میں روزنامہ ”خبریں“ اسی طرح کامیابیوں کے زینے طے کرتا رہے اور اللہ تعالیٰ ”خبریں“ کو دن دُگنی رات چوگنی ترقی عطا فرمائے۔ آمین!
(کالم نگارسیاسی و قومی مسائل پر لکھتے ہیں)
٭……٭……٭


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain