یوٹیوب نے اپنے ویڈیو انٹرفیس میں ایک اہم تبدیلی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویڈیو پر ناپسندیدگی (ڈس لائک) آپشن کو دوسروں سے چھپاکر پرائیوٹ کیا جائے گا۔ یوٹیوب کے مطابق لوگوں کی بڑی تعداد شعوری طور پر ڈس لائک کی بدولت کسی ویڈیو کی بے قدری کررہی ہے۔
یوٹیوب کے مطابق ڈس لائک کو حملوں میں بطور ہتھیار بھی استعمال کیا جارہا ہے اور ویڈیوز کی قدروقیمت کو گھٹایا جارہا ہے۔
’ ناظرین کے گروہ اپنی تعداد کے بل پر ڈس لائک بٹن استعمال کرتے ہیں اور اسے کسی گیم میں اسکوربورڈ کی طرح استعمال کیا جاتا ہے۔ بسا اوقات ویڈیو پر ناپسندیدگی کا بٹن صرف اس لیے دبایا جاتا ہے کہ انہیں اس کا تخلیق کار پسند نہیں ہوتا اس میں ذاتی رنجش کے علاوہ موضوع سے بیزارگی بھی شامل ہوسکتی ہے۔ جبکہ تمام افراد کو اظہار کا موقع دینا ہی یوٹیوب کا مشن ہے،‘ کمپنی نے اپنے بیان میں کہا۔
اب اس سال کے آغاز میں بعض چینل پر تجرباتی طور پر ڈس لائک کی تعداد کو پرائیوٹ کیا گیا تھا۔ یوٹیوب کے مطابق اس طرح ڈس لائک بڑھانے کی شعوری مہمات میں کمی دیکھی گئی۔
تاہم ناظرین کو یوٹیوب بٹن دکھائی دے گا لیکن اس کی گنتی سامنے نہیں آئے گی۔ اس طرح ویڈیو کی ٹارگٹ ناپسندیدگی کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ یوں ڈس لائک کے سیلاب کو روکنا ممکن ہوسکے گا۔ یوٹیوب کے مطابق چھوٹے یوٹیوبرپر اکثر ڈس لائک حملے ہوتے ہیں اور شروع میں ہی انہیں ناکام بنایا جاتا ہے۔ جب اس پر مزید غور کیا گیا تو یوٹیوب نے یہ رحجان بھی نوٹ کیا ہے۔
’یوٹیوب کے مطابق مخالفین اپنے حریف برانڈ اور فلم ٹریلر پر ڈس لائک کے ذریعے اسے ناکام بنانے کی کوشش کرتے ہیں اور سوشل میڈیا کا یہ اثربہت حقیقی ہوتا ہے۔ اسی طرح بھارت میں مشہور یوٹیوبر اور ٹک ٹاکرز کے درمیان تنازعہ دیکھا گیا تھا جس میں دونوں گروہوں نے ایک دوسرے کو ڈس لائک سے نیچا دکھایا تھا بلکہ اس کی زد میں خود ایپس بھی آگئ تھیں۔