پیٹرول کی قیمت میں تین روپے پچاس پیسے فی لیٹر کمی کا امکان

پیٹرول کی قیمت میں  تین روپے پچاس پیسے فی لیٹر کمی کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ذرائع پیٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے سفارشات وزارت توانائی کو موصول ہو گئی ہیں۔

ذرائع پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں پانچ روپے فی لیٹر تک کمی کا امکان ہے ، لائٹ ڈیزل کی قیمت دو روپے فی لیٹر کم کرنے کی سفارش کی گئی ہے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں تین روپے فی لیٹر کمی کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

ذرائع پٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں کمی کی تجاویز موجودہ سیلز ٹیکس اور پیٹرولیم لیوی کے مطابق تیار کی گئی ہیں ، سیلز ٹیکس اور پیٹرولیم لیوی کی شرح میں ردو بدل سے قیمتوں میں مزید تبدیلی ہو سکتی ہے۔

اس کے علاوہ قیمتوں کے حوالے سے حتمی فیصلہ وزارت خزانہ وزیر اعظم سے مشاورت کے بعد کرے گا۔

واضح رہے کہ نئی قیمتوں پر عملدرآمد یکم ستمبر سے ہوگا۔

مغربی سرحدوں پر ہر طرح کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں ، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ مغربی سرحدوں پر ہر طرح کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کی کشمیر، قومی اسمبلی و سینیٹ کے دفاع سے متعلق قائمہ کمیٹیوں پر مشتمل وفد نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا جس میں پارلیمانی وفد کو سیکورٹی ماحول، سرحدوں کی صورتحال اور پاک فوج کی امن و استحکام کی کوششوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پارلیمانی وفد کا آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ گفت و شنید کا طویل سیشن ہوا جس میں آرمی چیف نے کشمیر کاز اور کشمیری عوام کے لیے پاک فوج کی حمایت و عزم کا اعادہ کیا۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پارلیمانی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قوم کی حمایت سے مسلح افواج نے دہشت گردی کی جنگ میں مثالی کامیابیاں حاصل کی ہیں ، مسلح افواج کی کامیابیوں سے ملک میں حالات نارمل ہوئے ، مغربی سرحدوں پر بارڈر مینجمنٹ کے ہمارے بروقت اقدامات سے الحمدللہ چیلنجز کے باوجود پاکستان کی سرحدیں محفوظ ہیں۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ خطے کی پائیدار ترقی کے لیے افغانستان میں امن کی بحالی اہم ہے ، دنیا جان لے کشمیر کے پرامن حل کے بغیر امن و استحکام ممکن نہیں ہے۔

لوگوں کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے، وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ لوگوں کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں اجلاس میں یونیورسل پاکستان ایمرجنسی ہیلپ لائن (PEHEL) -911 کے قیام کے بارے میں وزیر اعظم کو اپ ڈیٹ سے آگاہ کیا گیا۔

اجلاس میں وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا گیا کہ بین الصوبائی رابطوں سمیت تمام ضروری کام مکمل ہوچکا ہے، اکتوبر 2021 کے پہلے ہفتے تک ہیلپ لائن باقاعدہافتتاح کے لیے تیار ہو گی۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا  کہ حکومت جرائم کی روک تھام کے لیےیونیورسل پاکستان ایمرجنسی ہیلپ لائن-911 کا اجراء کرے گی۔

 عمران خان نے یہ بھی کہا  کہ متعلقہ حکام ملک میں جرائم پر قابو پانے کے لیے جلد از جلد سروس کے آغاز میں تمام رکاوٹوں کو دور کریں، لوگوں کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ اس ہیلپ لائن کے اجراء سے ملک میں امن و سلامتی کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی جبکہ جرائم کے خلاف بروقت کارروائی عمل میں لائی جا سکے گی۔

اجلاس میں وزیر داخلہ شیخ رشید احمد ، معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل ، سیکرٹری داخلہ ، وزارت داخلہ ، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی  اور ٹیلی کمیونیکیشن کے متعلقہ افسران  نے شرکت کی جبکہ چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی, چیئرمین نادرا ، چیف کمشنر اسلام آباد، ڈی جی نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن بھی  اجلاس میں شریک ہوئے۔

وزیراعظم کی اشیائےضروریہ کی قیمتوں میں استحکام کیلئےٹھوس اقدامات کی ہدایت

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے چیف سیکرٹریز کو ہدایت کی ہے کہ وہ ضروری اشیا کی قیمتوں میں استحکام پیدا کرنے کیلئے تمام ممکنہ انتظامی اقدامات کریں۔

انہوں نے یہ بات اسلام آباد میں اشیائے ضروریہ کی طلب ورسد اور قیمتوں کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے پرچون اور تھوک فروشوں کی قیمتوں کے درمیان غیر منطقی فرق ختم کرنے کی ہدایت کی۔ عمران خان نے کہا کہ عوام کو ریلیف کی فراہمی کیلئے انتظامی اقدامات کے نتائج نظر آنے چاہیں۔

وزیراعظم نے چینی اور گندم کی مستقبل کی ضروریات کے پیش نظر اقدامات پر بروقت عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے جامع منصوبہ بندی کرنے کو بھی کہا۔

عمران خان نے کہا کہ عام آدمی کو مہنگائی سے تحفظ دینا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ اجلاس کو چینی اور گندم کے موجودہ ذخائر اور ان کی آئندہ ضروریات پوری کرنے کیلئے اقدامات سے متعلق بتایا گیا۔

اجلاس کو خوردنی تیل کی قیمتوں میں دس سے پندرہ روپے فی کلو گرام کمی کے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ قیمتوں میں استحکام کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کرنے والے افسروں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔

پاکستان عالمی سیاست کا محور بننے جا رہا ہے، شیخ رشید

اسلام آباد : وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا، پاکستان عالمی سیاست کا محور بننے جا رہا ہے۔

سوموار کے روز میڈیا سے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا، برطانیہ کی طرف سے پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکالا جانا چاہئے، ہمیں عزت کی نگاہ سے دیکھا جانا چاہئے۔ ہم خطے کی چرچل پوسٹ پر بیٹھیں ہیں، ہمیں عزت ملنی چاہئے، ہمیں بائی پاس کرکے کسی کی دال نہیں گلے گی۔

اُن کا کہنا تھا، کابل پر حملے کا امریکی صدر کو پہلے سے علم تھا، طالبان نے ٹی ٹی پی کی حد تک یقین دہانی کرائی ہے، طالبان نے داعش کو شکست دی ہے۔ یقین ہے افغانستان کی زمین ہمارے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔

وزیرداخلہ نے کہا، پاکستان پر سب سے زیادہ ذمے داری ہے۔ بھارت میں پاکستان کے خلاف ٹی وی پروگرام ہو رہے ہیں۔ پاکستان ایک ذمے دار ملک ہے۔ ہم قومی ذمے داری پوری کرینگے، امن کی خاطر ہم نے 80 ہزار جانیں دیں، ایک لاکھ لوگ معذور ہوئے ہیں۔

شیخ رشید نے کہا،2192 لوگوں کو ٹرانزٹ ویزہ دیا ہے، ابھی تک کسی کو مہاجر کا درجہ نہیں دیا گیا، پاکستان میں ابھی تک ایک بھی افغان مہاجر نہیں آیا۔ سارا ملک خالی نہیں کرایا، یونیورسٹی کے ہاسٹل خالی نہیں ہونے چاہئے تھے۔

اُنہوں نے کہا، پاکستان کی فوج دنیا کی عظیم ترین فوج ہے، اپوزیشن والے لاری اڈہ لاری اڈہ کھیل رہے ہیں، فضل الرحمن بہت غیر ذمے داری کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ اپوزیشن کے کیس دو سال میں پورے ہو جائینگے، کوئی لیڈر اپنے ملک سے بھی بھاگتا ہے کیا؟۔ جیل تو سسرال کا گھر ہے، ہتکھڑی تو کجرے ہیں۔ اپوزیشن کو معاملات کو ہینڈل کرنے کا شعور ہی نہیں۔ ہماری اگر آئندہ سال پراگریس اچھی رہی تو اگلا الیکشن بھی ہمارا ہے۔

شیخ رشید بولے کہ، پورے ملک کے لئے 911 ہیلپ لائن شروع کرنے جا رہے ہیں، ایف آئی اے نے بھی 20ارب روپے کی ریکوری کی ہے۔

شہباز شریف نے مزار قائد پر مضحکہ خیز پریس کانفرس کی، فواد چودھری

وزیراطلاعات نے مزیدکہا کہ شہباز شریف عالمی طاقتوں کی خوشنودی چاہتے ہیں اس لیے افغانستان پر ایک لفظ بھی نہیں کہا،شہباز شریف نے مزار قائد پر مضحکہ خیز پریس کانفرنس کی۔

وفاقی وزیراطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف کو سیاست چھوڑ کر وکلاء کے ساتھ وقت گزارنے کا مشورہ دے دیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف سیاست چھوڑ دیں اور وکلا ء کے ساتھ زیادہ وقت گزاریں ،شہباز شریف کیخلاف مضبوط کیسز ہیں اور لگتا نہیں وہ زیادہ عرصہ تقریریں کرسکیں گے۔

فوادچوہدری نے کہا کہ شہباز شریف نوازشریف کو مشورہ دیں کہ وہ پاکستان آ کر مقدمات کا سامنا کریں۔ لندن میں بیٹھے لوگوں کو کتنی فکر ہے ہمیں پتہ ہے۔

عوام باشعور ہو چکے، شہباز شریف کی حکومت کی خواہش صرف خواہش ہی رہے گی، فیاض الحسن چوہان

لاہور: ( ویب ڈیسک )  ترجمان پنجاب حکومت فیاض الحسن چوہان نے کہاہے کہ عوام باشعور ہو چکے، شہباز شریف کی حکومت کی خواہش صرف خواہش ہی رہے گی۔ اپنی ہی سیٹ نہ جیت سکنے والے مولانا فضل الرحمان پی ڈی ایم کی قیادت کر رہے ہیں۔

پی ڈی ایم جلسے اور شہباز شریف کے بیانات پر ردعمل میں ترجمان پنجاب حکومت فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ ڈیڑھ سال سے پی ڈی ایم کی بڑھکیں سن سن کر عوام کے کام پک چکے ہیں۔ یہی حکومت مخالف بڑھکیں پہلے بلاول زرداری اور بیگم صفدر اعوان مارتے تھے۔ طوطا اور مینا کی غیر موجودگی میں شہباز شریف نے بھی وہی کھوکھلی باتیں کیں۔

ترجمان حکومت پنجاب نے کہا کہ شہباز شریف کہتے ہیں کہ موقع ملا تو ملک کے تمام مسائل حل کریں گے۔ چالیس سال پنجاب پر حکومت کرنے والوں کو ایک اور موقع کا انتظار انتہائی مضحکہ خیز بیان ہے۔

کورونا کی چوتھی لہر مزید 66جانیںنگل گئی

اسلام آباد:  کورونا کے حملے جاری، گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران ملک بھر میں مزید 66 افراد انتقال کر گئے، ایکٹو کیسز کی تعداد 93 ہزار 690 ریکارڈ کی گئی۔

این سی او سی کے مطابق پاکستان میں ایکٹو کیسز کی تعداد 93ہزار 690ہے ،مجموعی کیسز کی تعداد 11لاکھ 56ہزار 281ہو گئی۔ 3ہزار 800 نئے مریض سامنے آئے جبکہ 10 لاکھ 36 ہزار 921 افراد کورونا سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔

 اعدادوشمار کے مطابق پنجاب میں 3لاکھ 91ہزار 297، سندھ میں 4لاکھ 30ہزار 594، خیبر پختونخوا میں ایک لاکھ 61ہزار 381، اسلام آباد میں 98ہزار 951 اور بلوچستان میں 32ہزار 200 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ آزادکشمیر میں 31ہزار 988اور گلگت بلتستان میں 9ہزار 870 افراد کورونا سے متاثر ہوئے ہیں۔

خطرناک طوفان’ آئیڈا ‘امریکی ریاست لوئزیانا سے ٹکرا گیا، 10لاکھ افراد بجلی سے محروم

واشنگٹن: کیٹگری 4 شدت کا انتہائی خطرناک طوفان ’آئیڈا‘ امریکی ریاست لوئزیانا سے ٹکرا گیا۔

امریکی میڈیا کے مطابق طوفان آئیڈاکے زیر اثر لوئزیانا میں شدید بارشیں شروع ہو گئی ہیں جس کے باعث سیلاب کی وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق طوفان آئیڈاکے باعث  چلنے والی تیز ہواؤں سے کئی درخت اکھڑ گئے اور  درخت گرنے سے ایک شخص ہلاک بھی ہوا۔

امریکی میڈیا کے مطابق طوفان کے  باعث لوئزیانا اور  مسی سپی میں تقریبا 10 لاکھ افراد بجلی سے محروم ہوگئے ہیں۔

 بعد ازاں طوفان آئیڈا کیٹگری 1کے طوفان میں تبدیل ہو گیا جس سے امریکی ریاست میں 95 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے لگیں۔

امریکی محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان آئیڈا  لوئزیانا کے شمالی علاقے کی جانب بڑھ رہا ہے جس کے پیش نظر  3 شہروں میں سیلاب کا بڑا خطرہ ہے۔

امریکی محکمہ موسمیات کا بتانا ہے کہ لوئزیاناکے شہر ہیمنڈ میں شدید بارشیں ریکارڈکی جا چکی ہیں جبکہ ہیمنڈ میں مزید بارش کا امکان  ظاہر کیا گیاہے۔

اب افغانستان میں امریکا اور طالبان ’مشترکہ مقصد‘ رکھتے ہیں، امریکی جنرل

واشنگٹن: ایک اعلیٰ امریکی جنرل نے کہا ہے کہ اب افغانستان میں امریکا اور طالبان ’مشترکہ مقصد‘ رکھتے ہیں۔

 رپورٹ کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کے سربراہ جنرل فرینک میک کینزی نے ایک حالیہ بریفنگ میں کہا کہ ’ہم ایک مشترکہ مقصد رکھتے ہیں‘ اور ’ایک دوسرے کے ساتھ کام کرنے میں فائدہ ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’جب تک ہم نے اس مشترکہ مقصد سے جوڑے رہے تو ان کے لیے کام کرنا مفید رہے گا‘۔

جنرل فرینک میک کینزی نے کہا کہ انہوں نے ہمارے کچھ سیکورٹی خدشات کو ختم کر دیا ہے۔

پینٹاگون کی جانب سے ہفتے کی شام ڈرون حملے میں دہشت گرد تنظیم داعش کے دو کارکن کی ہلاکت ہوئی تھی جس پر صحافیوں نے ایک ترجمان سے پوچھا کہ کیا طالبان نے اس ڈرون حملے میں کوئی انٹیلی جنس یا کوئی مدد فراہم کی تھی؟

پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ ’میں انٹیلی جنس کے معاملات کے بارے میں بات نہیں کروں گا‘۔

جنرل میک کینزی سینٹ کام کے سربراہ کی حیثیت سے اب افغانستان کے ذمہ دار ہیں اور زیادہ واضح موقف رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکی افواج اور طالبان کے مابین معاہدہ جس کے تحت ہم طالبان کو بطور ہتھیار استعمال کرسکتے ہیں تاکہ ہماری حفاظت کریں۔

یہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب امریکی افواج 2 دہائیوں تک افغانستان میں رہنے کے بعد اب کابل سے نکلنے کے حتمی مرحلے میں ہیں اور فوجیوں کے انخلا سے قبل ایئرپورٹ پر صرف ایک ہزار سے کچھ زائد شہری موجود ہیں جنہیں وہاں سے باہر نکالنا ہے۔

ایئرپورٹ پر تعینات ایک عہدیدار نے کہا کہ ہم یہ یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ہر غیر ملکی شہری جو خطرے میں ہے اسے نکال لیا جائے اور جب یہ عمل مکمل ہوجائے گا تو افواج بھی پرواز کر جائیں گی۔

جب طالبان 15 اگست کو دارالحکومت میں داخل ہوئے تو مغرب کی حمایت یافتہ حکومت اور افغان فوج ڈھے گئیں اور ایک انتظامی خلا پیدا ہوگیا جس سے مالی تباہی اور وسیع بھوک کے خدشات کو تقویت ملی۔

امریکا کے ساتھ ہوئے ایک معاہدے کے تحت طالبان نے کہا تھا کہ وہ غیر ملکیوں اور افغان شہریوں کو باہر جانے کی اجازت دیں گے۔

امریکا اور اس کے اتحادیوں نے گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران ایک لاکھ 13 ہزار 500 افراد کو افغانستان سے باہر نکالا ہے، لیکن ہزاروں اب بھی باقی ہیں۔