گورنمنٹ ایمپائرز ہاؤسنگ اتھارٹی میں بیلٹنگ کے نام پر فراڈ، من پسند افراد کو پلاٹ الاٹ

50 لاکھ گھروں کا منصوبہ وزیر اعظم کا شاندار ویژن،
ذاتی دلچسپی سے کام جاری، نقصان پہنچانے کا انکشاف،

ق لیگی وزیر طارق چیمہ روکاوٹ بننے لگے،کرپشن کا امکان

ایف 14 اور 15 سیکٹر کے 3 کیٹیگری پلاٹوں کی ہنگامی طور پر قرعہ اندازی کی گئی کیٹیگری ایک کی قرعہ اندازی وفاقی وزیر ہاؤسنگ طارق بشیر چیمہ بٹن دبا کر کی

وزارت ہاؤسنگ نے ڈیلروں سے ملی بھگت کی حقداروں اندھيرے میں رکھ کر کروڑوں کے پلیٹ کوڑيوں کے بھاؤ خرید لیے بیواؤں کا حق تلفی پر عدالت جانے کا فیصلہ

نیو اسلام آباد ائیرپورٹ کی تعمیر میں بے ضابطگیوں کا انکشاف

سول ایوی ایشن کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق نیو اسلام آباد ائیرپورٹ کی تعمیر میں بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

رپورٹ میں انکشاف ہوا ہےکہ نیواسلام آباد ائیرپورٹ کے ائیر ٹریفک کنٹرول ٹاور کے لیے غلط سائٹ کا انتخاب کیا گیا، جس کی وجہ سے قومی خزانے کو 2 کروڑ 10 لاکھ روپےکا نقصان ہوا۔

رپورٹ کے مطابق نیو اسلام آباد ائیر پورٹ کا ائیرٹریفک کنٹرول ٹاور تعمیر کا مقصد پورا نہیں کرتا ،کنٹرول ٹاور سے مرکزی ٹرمینل کے شمال مغرب میں کھڑے طیارے نظر نہیں آتے۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق نئے ٹھیکے کے ذریعے کنٹرول ٹاور کے لیے ایک اور عمارت تعمیر کی گئی، جس کے باعث 10 کروڑ 10 لاکھ روپے کے اضافی اخراجات ہوئے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ بد انتظامی اور کمزور اندرونی کنٹرول کے باعث نقصان ہوا، اگست اور ستمبر 2020 میں معاملے کی نشاندہی کی گئی،لیکن پراجیکٹ مینیجمنٹ نے جواب نہیں دیا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ذمہ داروں کا تعین کرکے نقصان کو پورا کیا جائے۔

نیب نے قومی سطح پر کرپشن ختم کرنے کیلئے موثر حکمت عملی اپنائی،چیئرمین نیب

چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب نے قومی سطح پر کرپشن ختم کرنے کے لئے موثر حکمت عملی اپنائی ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیئر مین نیب جاوید اقبال نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ موثر حکمت عملی سے نیب کی موجودہ انتظامیہ نے 535ارب برآمد کئے ہیں جبکہ  گیلپ سروے کےمطابق 59فیصد پاکستانیوں نے نیب پر اعتماد کا اظہار کیاہے۔

ان کا کہنا تھا کہ  نیب مقدمات میں سزا کی مجموعی شرح 66فیصد سے زائد ہے، نیب کی توجہ اس وقت منی لانڈرنگ ، عوام سے دھوکہ دہی کے کیسز پر ہے ۔

چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال  کا مزید کہنا تھا کہ فنڈز میں بے ضابطگیاں اور اختیار کے غلط استعمال کے کیسز بھی ترجیح ہیں جبکہ  میگا کرپشن کیسز کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

دہشت گرد بزدلانہ کارروائیوں سے ہماری فورسز کے حوصلے پست نہیں کرسکتے،شیخ رشید

وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ دہشت گرد بزدلانہ کارروائیوں سے ہماری فورسز کے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے گچک بلوچستان میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر آئی ای ڈی سے دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی واقعے میں کیپٹن کاشف کی شہادت کی اطلاع پردکھ  اور افسوس ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالی شہید کیپٹن کاشف کے درجات میں مزید بلندی عطا فرمائے اور زخمی اہلکاروں کوجلد صحتیابی عطا فرمائے۔

وزیر داخلہ شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ دہشتگردوں کا پوری قوت کے ساتھ مقابلہ کررہے ہیں ان کو شکست فاش دینگے۔

سرکاری جائیدادوں سے قبضہ چھڑانے کیلئے پراپرٹیز مینجمنٹ اتھارٹی آرڈیننس جاری

صدر مملکت نے سرکاری جائیدادوں سے قبضہ چھڑانے کے لیے عدالتی عمل محدود کرتے ہوئےفیڈرل گورنمنٹ پراپرٹیز مینجمنٹ اتھارٹی آرڈیننس 2021 جاری کر دیا۔

وفاقی وزارت قانون و انصاف کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق صدرمملکت نے 17 اگست کو مذکورہ آرڈیننس جاری کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: حکومت کا سرکاری اراضی واگزار کرانے کیلئے خصوصی ٹربیونلز قائم کرنے کا فیصلہ

نوٹیفکیشن میں آرڈیننس سےمتعلق تفصیلات جاری کرتےہوئے کہا گیا ہے کہ آرڈیننس کا نفاذ فوری ہو گا اور اس کا اطلاق تمام حکومتی جائیدادوں پر ہو گا۔

فیڈرل گورنمنٹ پراپرٹیز مینجمنٹ اتھارٹی آرڈیننس 2021 کے تحت فیڈرل گورنمنٹ پراپرٹیز مینجمنٹ اتھارٹی قائم کی جائے گی، جس کا کوئی بھی فیصلہ یا اقدام کسی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکے گا۔

آرڈیننس کے مطابق سرکاری اثاثوں سے قبضہ چھڑانے کے لیے ہونے والی کارروائی کو کوئی عدالت نہیں روک پائے گی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق اتھارٹی کا سربراہ ڈائریکٹر جنرل ہو گا، جن کو وفاقی حکومت تعینات کرے گی اور اتھارٹی کا مرکزی دفتر اسلام آباد اور ذیلی دفاتر ملک بھر میں ہوں گے۔

اتھارٹی کے بورڈ کا سربراہ متعلقہ وزیر ہو گا، ارکان میں نجی شعبے اور سرکاری شعبے کے 4 چار ارکان بورڈ کا حصہ ہوں گے۔

صدارتی آرڈیننس کے تحت وفاقی حکومت کے کسی بھی اثاثے کو اتھارٹی کو منتقل کیا جا سکے گا اور اتھارٹی وفاقی حکومت کی جائیدادوں سے قبضہ ختم کرنے کے اختیار کی حامل ہو گی۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے دو روز قبل کہا تھا کہ حکومت نے وزیر اعظم عمران خان کے وعدے کے مطابق کھربوں روپے مالیت کے سرکاری گھر اور ریاستی زمینیں خالی کرانے کے لیے خصوصی ٹربیونلز تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے صدارتی آرڈیننس جلد جاری کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی آرڈیننس جاری کرنے کے لیے تیار ہیں جس کے تحت ٹربیونلز قائم کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: تیسرے پارلیمانی سال میں اب تک 18 آرڈیننس نافذ

فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ اس آرڈیننس کے تحت نہ صرف غیر قانونی طو ر پر قبضہ کی گئیں سرکاری زمینیں اور جائیدادیں خالی کرائی جائیں گی بلکہ زمینوں پر قبضہ کرنے والوں پر بھاری جرمانے بھی کیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹربیونلز ابتدائی طور پر وفاقی دارالحکومت میں قائم کیے جائیں گے اور بعد ازاں صوبائی سطح پر ان کا قیام عمل میں لایا جائے گا، خاص طور پر ان صوبوں میں جہاں پاکستان تحریک انصاف برسر اقتدار ہے جن میں پنجاب اور خیبر پختونخوا شامل ہے۔

خیال رہے کہ ڈان اخبار کی ایک رپورٹ میں سرکاری اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ 12 اگست کو ختم ہونے والے تیسرے پارلیمانی سال میں وفاقی حکومت نے 18 آرڈیننس نافذ کیے جن میں ملک کے انتخابی اور ٹیکس قوانین میں تبدیلی کے متنازع آرڈیننس بھی شامل ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کو اپوزیشن کی جانب سے صدارتی آرڈیننس جاری کرنے پر شدید تنقید کا بھی سامنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق حکومت نے گزشتہ برس قانون سازی کے لیے 31 آرڈیننس نافذ کیے تھے جبکہ اپنی 3 سالہ مدت کے دوران حکومت مجموعی طور پر 56 آرڈیننس اب تک نافذ کرچکی ہے۔

رواں پارلیمانی سال کے دوران نافذ کردہ سب سے متنازع آرڈیننس انتخابی قوانین 2017 میں ترمیم اور ٹیکس قانون (ترمیمی) آرڈیننس 2021 تھا۔

مزید پڑھیں: نام نہاد انتخابی اصلاحات آئین اور قانون سے متصادم ہیں، شاہد خاقان عباسی

حکومت نے فروری میں سینیٹ انتخابات میں ‘اوپن اور قابل شناخت بیلٹ کے استعمال کے لیے الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کا آرڈیننس نافذ کیا تھا اور بعدازاں حکومت نے سرکولیشن کے ذریعے وفاقی کابینہ سے اس کی منظوری بھی حاصل کرلی تھی۔

آرڈیننس کے فوری نفاذ کے اعلان کیا گیا تھا تاہم الیکشن ایکٹ کی دفعہ 122 میں ترمیم کے ساتھ اسے سپریم کورٹ کے حتمی فیصلے سے مشروط کردیا گیا تھا جبکہ سپریم کورٹ نے آرڈینس سے متعلق ریفرنس کو خارج کرتے ہوئے معاملہ دوبارہ پارلیمان کو ارسال کردیا تھا۔

بعدازاں مئی میں حکومت نے جلد بازی میں ایک اور آرڈیننس نافذ کیا جس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کو آئندہ عام انتخابات کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشینز (ای وی ایمز) خریدنے اور سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا پابند کیا گیا تھا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) سمیت ملک کی بڑی اپوزیشن جماعتوں نے انتخابات میں ای وی ایمز کے استعمال کے حکومتی منصوبےکو مسترد کردیا تھا اور کہا تھا کہ یہ 2023 کے عام انتخابات میں دھاندلی کی کوشش ہے۔

سائنو ویک کی مزید 20 لاکھ ڈوز پاکستان پہنچ گئیں

چینی ویکسین سائنو ویک کی مزید 20 لاکھ ڈوز پاکستان پہنچ گئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بھی 20 لاکھ ڈوز سائنو ویک پاکستان پہنچی تھیں۔

واضح رہے کہ ویکسین وزارت صحت کے حوالے کردی گئی ہیں۔

ورلڈ یوتھ اسکریبل ٹورنامنٹ پاکستان کے سید عماد نے جیت لیا

کراچی: پاکستان کے سید عماد علی نے ورلڈ یوتھ اسکریبل کپ جیت کر تاریخ رقم کر دی۔

کورونا وبا کی وجہ سے عالمی یوتھ اسکریبل چیمپئن شپ کے مقابلے آن لائن ہوئے اور پاکستان نے مسلسل دوسری بار ورچوئل چیمپئن شپ کی میزبانی کی۔

دو روزہ فائنلز میں ٹاپ ٹین کھلاڑیوں نے 13 گیمز کھیلے، اسکریبل ٹورنامنٹ میں پاکستانی ٹیم پہلے نمبر پر رہی۔

عماد علی نے فائنلز میں 13 میں سے 9 گیمز میں حریفوں کو چت کیا جبکہ پاکستان کے حشام ہادی خان 7 گیمز جیت کر چوتھے نمبر پر رہے۔

سید عماد علی دوسری بار ورلڈ یوتھ اسکریبل چیمپئن بنے، عماد نے 2018 میں دبئی میں ہونے والی چیمپئن شپ بھی جیتی تھی۔

عماد علی دو مرتبہ ورلڈ یوتھ اسکریبل ٹائٹل جیتنے والے دنیا کے پہلے کھلاڑی بن گئے ہیں۔

اس کے علاوہ سید عماد علی پاکستان کے سب سےکامیاب اسکریبل کھلاڑی بھی بن گئے ہیں۔ عماد علی اب تک تین عالمی اعزاز اپنے نام کر چکے ہیں۔

سید عماد نے 2 مرتبہ ورلڈ یوتھ اسکریبل کپ اور ایک بار جونیئر ورلڈ چیمپئن شپ جیتی۔

قصور وار کون؟

نعیم ثاقب
ٹوکیو جاپان کا درالحکومت ہونے کے ساتھ ساتھ دنیا کا مشہور اور مصروف ترین شہر بھی ہے یہاں روزانہ لاکھوں کی تعداد میں مرد و خواتین مسافر زیر زمین تیز رفتار ٹرینوں میں سفرکرتے ہیں۔ 2017میں ٹوکیو کی پولیس کو خواتین مسافروں کی طرف سے دوران سفر جسمانی چھیڑ چھاڑ(groping)اور جنسی ہراسگی کے تقریبا 900 واقعات کی باقاعدہ شکایت کی گئی۔جاپانی ماہرین کے مطابق حقیقت میں ان واقعات کی سالانہ تعداد کہیں زیادہ تھی کیونکہ بہت سی خواتین نے پولیس کو ایسے واقعات کی اطلاع نہیں دی۔ اس پر ٹوکیو پولیس نے متاثرہ خواتین کو تحفظ دینے اور ایسے مردوں کو نکیل ڈالنے کے لیے ڈیجی پولیس ایپ متعارف کروائی۔ ٹوکیو نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹس کے مطابق جب کسی خاتون کو گروپِنگ کا نشانہ بنایا جاتا ہے تو خاتون ایپ ایکٹیویٹ کر دیتی ہے۔اور فون سے احتجاجی لہجے میں بہت اونچی آواز میں یہ جملہ سنائی دیتا ہے: سٹاپ اِٹ!۔ یا ایپ اس کے موبائل فون کی پوری اسکرین پر بڑا پیغام بھیج دیتی ہے جو متاثرہ خاتون فوراً دیگرمسافروں کو دکھا کر مدد لے سکتی ہے۔ یہ طریقہ کار گروپِنگ کے مرتکب افراد کو ڈرانے میں اتنا مؤثر ثابت ہو رہا ہے کہ اس ایپ کو اب تک ٹوکیو میں ایک ملین سے زائد خواتین اپنے اسمارٹ فونز پر ڈان لوڈ کر چکی ہیں۔اور ماہانہ اوسطا ًمزید 10 ہزار خواتین یہ ایپ اپنے اپنے موبائل فونز پر انسٹال کر رہی ہیں۔ جب کوئی خاتون اس ایپ کو اپنے فون پرایکٹیویٹ کرتی ہے، تو اس کے فون کی اسکرین پر دوسروں کے لیے یہ پیغام بھی لکھا ہوانظر آتا ہے: یہ شخص مجھے تنگ کر رہا ہے، میری مدد کیجیے۔
یہ تو تھی جاپانی ڈیجی پولیس ایپ کی بات۔اب پیش خدمت ہے دنیا کے دیگر مہذب بور ترقی یافتہ ممالک سے groping کے حوالے کچھ تازہ خبریں۔
9 اگست کوگورنر نیویارک کے معاون کے خلاف خاتون کی جانب سے گروپنگ کی شکایت کی گئی۔
گیارہ اگست کینیڈا کے شہر وینکور میں پولیس نے خواتین کے ساتھ(groping)دست درازی پر ہائی الرٹ جاری کیا۔یہ واقعہ سہ پہر2:30 کریک فالس کے علاقے میں واک کرتی ہوئی دو گیارہ سالہ لڑکیوں کے ساتھ پیش آیا۔
ولیمزبرگ، بروکلین(ڈبلیو اے بی سی)پولیس /بروکلین میں پرتشدد اور جنسی ہراسگی میں ملوث ملزم کو تلاش کر رہی ہے۔اس شخص نے پندرہ اگست اتوار صبح 2:15پرایک چھبیس سالہ خاتون سے دست درازی کی۔
18اگست کو ساؤتھ ونڈسر میں سالہ لڑکی کے ساتھ جنسی چھیڑ چھاڑ کا واقعہ پیش آیا۔
3اگست کو فرنٹیر ایئرلائن میں ائرہو سٹس کے ساتھ گروپنگ کا پولیس کیس بناآیا۔
29جنوری کو انڈیا میں بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر بمبئی ہائی کورٹ نے کپڑے اتارے بغیر چھیڑ چھاڑ کو جنسی ہراسگی کے زمرے سے نکال دیا۔ جس پر پوری دنیامیں اس فیصلے پر تنقید ہوئی۔
مارچ 2021ء کو یو این۔یوکے کی ایک تحقیق کے مطابق انگلینڈ میں 18-24 سال کی97 فیصد خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کیا گیا ہے، جبکہ 96 فیصد نے اس کی شکایت اس لیے نہیں کی کہ انہیں یقین ہے اس سے کچھ نہیں بدلے گا۔
پاکستان سمیت دنیا کے تقریباً سبھی ممالک کی خواتین ایسے نفسیاتی مریضوں، درندوں اور ذہنی اوباشوں کے ہاتھوں جنسی ہراسگی کا شکار ہوتی رہتی ہیں۔ ایسے نفسیاتی بیمار جو خواتین کے جسم کو ہاتھ لگا کر لذت محسوس کرتے ہیں ہر معاشرے کے گلی محلوں میں کسی نہ کسی شکل میں موجود ہیں۔ان بھیڑیوں کی حمایت میں نہ تو کوئی دلیل دی جاسکتی ہے نہ ہی کوئی توجیح پیش کرنی چاہیے۔ گریٹر اقبال پارک میں لڑکی کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا وہ قابل مذمت ہی نہیں قابل ندامت بھی ہے۔ قصور واروں کو سزا ہرحال میں ملنی چاہیے۔ لیکن سوشل میڈیا پر اس ایشو کو اچھالتے ہوئے ہم میں سے کسی نے یہ بھی سوچنے کی ضرورت محسوس نہیں کی ہے کہ دنیا بھر میں ایسے واقعات ہونے کے باوجود صرف پاکستان میں ہی ان کو اتنا کیوں اچھالا جاتا ہے۔ سمجھ لیں دشمن گھات لگائے بیٹھا اور پاکستان کو بدنام کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔ ہم انجانے میں دشمن کے ہاتھوں اپنی ریاست، اپنے وطن اور اپنے لوگوں کے خلاف استعمال ہورہے ہوتے ہیں۔یہ ففتھ جنریشن وار کا ایک بڑا ہتھیار ہے جس میں اپنے ہی لوگوں کوایک دوسرے کے خلاف بھڑکا کر ملک میں انتشار پیدا کیا جاتاہے اور ریاست کو کمزورکرنے کی کوشش کی جاتی ہے اور دوسری بات کیا کسی نے یہ بھی سوچا ہے کہ ایسے واقعات میں ملوث ذہنی مریضوں کی تربیت کا ذمہ دار اور قصور وار کون ہے۔ والدین،معاشرہ، تعلیمی ادارے، مریض خود، بڑھتی ہوئی بے راہ روی، حد سے زیادہ آزادی،سال دو سال کی پوسٹنگ والا پولیس افسر یا نئی حکومت؟
(کالم نگارقومی وسیاسی امورپرلکھتے ہیں)
٭……٭……٭

مینار پاکستان بدسلوکی کیس: مزید 36 ملزمان گرفتار

لاہور: سٹی پولئس نے مینار پاکستان پر ٹک ٹاکر کے ساتھ بدسلوکی کے کیسز میں مزید 36 ملزمان کو گرفتار کرلیا جبکہ جنسی استحصال کی ایک اور ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

 رپورٹ کے مطابق ویڈیو کلپ میں دیکھا گیا کہ ایک بے بس اور خوفزدہ خاتون خوفناک صورتحال میں گھری ہوئی ہے اور کچھ لڑکوں نے اس کے کپڑے پھاڑ دیے۔

اس سے متعلق پیش رفت میں انسپکٹر جنرل آف پولیس نے اس میں کیس میں غفلت برتنے پر معطل کیے جانے والوں کی جگہ نئے ایس ایس پی آپریشنز لاہور، ایس پی سٹی ڈویژن کے علاوہ دیگر 2 پولیس افسران کا تقرر کردیا گیا۔

اس ضمن میں جاری نوٹیفکیشن کے مطابق لاہور ایڈمن ایس ایس پی شعیب انور کا تبادلہ کر کے ایس ایس پی آپریشنز تعینات کردیا گیا جبکہ جڑانوالہ ڈویژن کے ایس پی رضوان طارق کو سٹی پولیس ڈویژن ایس پی تعینات کردیا گیا۔

آئی جی پولیس نے تصدیق کی کہ ہفتہ کے روز مزید 36 افراد کو گرفتار کیا گیا جس کے بعد ٹک ٹاکر سے بدسلوکی کیس میں اب تک گرفتار ملزمان کی تعداد 66 ہوگئی ہے۔

زیادہ تر گرفتاریاں مینار پاکستان کی اطراف سے عمل میں آئیں جہاں بڑی تعداد میں لوگوں نے جشن آزادی میں شرکت کی تھی۔

ان افراد کو نادرا سے جاری رپورٹس کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا۔

ایک بیان میں آئی جی پولیس نے بتایا کہ شہر میں 27 مقامات پر چھاپوں کے لیے پولیس ٹیمز تشکیل دی گئیں۔

سی سی پی او غلام محمود ڈوگر کا کہنا تھا کہ پولیس نے 28 ہزار افراد کی جیو فینسنگ کی اور تفتیش کے لیے 350 ملزمان کو شارٹ لسٹ کیا۔

ترجمان پنجاب حکومت نے کہا کہ اس کیس میں تقریباً 100 افراد کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔

ایک نئی موبائل فون فوٹیج میں دیکھا گیا کہ کچھ نوجوان مرد ایک لڑکی کے کپڑے پھاڑ رہے ہیں جبکہ کچھ افراد اسے حملہ آوروں سے بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔

اس دوسری ویڈیو کلپ میں نوجوان حملہ آوروں نے دائرہ بنا کر لڑکی کے کپڑے پھاڑے اور اسے پکڑا۔

ویڈیو میں دیکھا گیا کہ حالانکہ کچھ افراد نے اسے بچانے کی کوشش کی لیکن حملہ آوروں کا مجمع کافی بڑا اور لڑکی بے بسی کے ساتھ ان نوجوانوں کے حملے سے بچنے کی کوشش کرتی رہی۔

بعدازاں سیاستدانوں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی کے اراکین کی جانب سے واقعے کی مذمت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر پڑنے والے دباؤ کے باعث ایک بڑی کارروائی کے دوران جمعہ کے روز 30 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

اس کے علاوہ یہ اطلاعات بھی ہیں کہ پولیس نے عائشہ اکرم کے ساتھی ریمبو سے بھی تفتیش کی جبکہ لڑکی کے اہلِ خانہ کی جانب سے عدم تحفظ کی شکایت کے بعد ان کے گھر پر سیکیورٹی بھی تعینات کردی گئی۔

مینار پاکستان پر بدسلوکی کا واقعہ

یاد رہے واقعہ 14 اگست کو اس وقت پیش آیا تھا جب خاتون اپنے ساتھیوں کے ہمراہ مینار پاکستان کے قریب ویڈیو بنا رہی تھیں۔

خاتون کے مطابق انہیں لاہور گریٹر پارک میں سیکڑوں افراد نے ہراساں کیا، انہوں نے اور ان کے ساتھیوں نے ہجوم سے بچنے کی بہت کوشش کی اور حالات کو دیکھتے ہوئے سیکیورٹی گارڈ نے مینارِ پاکستان کے قریب واقع دروازہ کھول دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کو بتایا گیا تھا لیکن حملہ کرنے والوں کی تعداد بہت زیادہ تھی، لوگ مجھے دھکا دے رہے تھے اور انہوں نے اس دوران میرے کپڑے تک پھاڑ دیے، کئی لوگوں نے میری مدد کرنے کی کوشش کی لیکن ہجوم بہت بڑا تھا۔

خاتون نے مزید بتایا کہ اس دوران ان کی انگوٹھی اور کان کی بالیاں بھی زبردستی لے لی گئیں جبکہ ان کے ساتھی سے موبائل فون، شناختی کارڈ اور 15 ہزار روپے بھی چھین لیے۔

واقعہ کا مقدمہ خاتون کی مدعیت میں 17 اگست کو لاہور کے لاری اڈہ تھانے میں درج کیا گیا۔

مذکورہ واقعے کا مقدمہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ 354 اے (عورت پر حملے یا مجرمانہ طریقے سے طاقت کا استعمال اور کپڑے پھاڑنا)، 382 (قتل کی تیاری کے ساتھ چوری کرنا، لوٹ کی نیت سے نقصان پہنچانا)، 147 (فسادات) اور 149 کے تحت درج کیا گیا ہے۔

واقعے پر وزیر اعظم عمران خان نے نوٹس بھی لیا تھا اور انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس پنجاب سے رابطہ کیا تھا۔

وزیراعظم کے سابق معاون خصوصی برائے سمندرپار پاکستانی زلفی بخاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا کہ ‘وزیراعظم عمران ان نے لاہور میں خاتون ٹک ٹاکر کے ساتھ ہونے والے معاملے پر آئی جی پنجاب سے بات کی ہے’۔

بعدازاں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت واقعے پر اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا تھا جس کے بعد آئی جی پنجاب نے سینئر پولیس افسران کو واقعے میں غفلت برتنے اور تاخیر سے ردعمل دینے پر معطل کردیا تھا۔۔

پاکستان میں کورونا سے مزید 75 افراد جان کی بازی ہار گئے

عالمی وباء کی بڑھتی ہوئی تباہ کاریوں کے باعث ملک بھر میں کورونا  سے مزید 75 افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔

این سی او سے کے جاری کردہ نئے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے مزید 3 ہزار 842 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ، 53  ہزار  527 ٹیسٹ بھی کیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ ملک بھر میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 7.1 فیصد ہو گئی ہے۔