ارباب غلام رحیم کے قافلے پر مبینہ حملہ، گورنر سندھ کا نوٹس

ٹنڈو محمد خان: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سندھ افیئرز ارباب غلام رحیم کے قافلے کا گھیراؤ کرلیا گیا ہے۔

 ناخوشگوار واقعہ صوبہ سندھ کے ضلع ٹنڈو محمد خان میں پیش آیا، جہاں پی پی کے مشتعل کارکنان نے ان کے قافلےکا گھیراؤ کیا اور انکے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

 ارباب غلام رحیم ٹنڈو محمد خان کے پریس کلب پہنچے واپسی پر پریس کلب کے باہر پی پی کارکنان نے انہیں جوتے دکھائے اور قاتل قاتل کے نعرے بھی لگائے۔

 اسی دوران پی پی اور پی ٹی آئی کے کارکنان کے دوران ہاتھاپائی وگالم گلوچ ہوئی، تصادم کے دوران  کئی پی ٹی آئی کارکن زخمی ہوئے، واقعے کے بعد پی ٹی آئی کارکنان زخمیوں کولےکر تھانے پہنچے اور ملزمان کے خلاف اندراج مقدمے کی درخواست جمع کرائی۔

گورنرسندھ عمران اسماعیل نے ٹنڈومحمدخان میں ارباب رحیم پرجیالوں کےمبینہ حملےکا نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔گورنر سندھ نے آئی جی سندھ کو ہدایت کی کہ حملے میں ملوث ملزمان کیخلاف سخت کارروائی کی جائے اور انہیں گرفتار کرکے قانون کے مطابق سزادی جائے، تشدد پر مبنی سیاست جمہوری،معاشرتی اور اخلاقی تقاضوں کےمنافی ہے۔

اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل نے بھی ارباب غلام رحیم پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں وزیراعظم کےمعاون خصوصی بھی جیالے غنڈوں سےمحفوظ نہیں، پی پی سندھ میں اپنی بساط لپٹی دیکھ کر دہشتگردی پراتر آئی ہے، پی پی کےغیر اخلاقی لیڈر اور کارکنان اپنی حد میں رہیں۔

آئی ایم ایف سے 23 اگست کو 2.77 ارب ڈالر موصول ہوں گے، وزیرخزانہ

وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے بورڈ کی جانب سے مختص 650 ارب ڈالرکے پیکیج میں سے پاکستان کو 2.77 ارب ڈالر کی معاونت ہوگی جو 23 اگست کو اسٹیٹ بینک کے اکاونٹ میں منتقل ہوجائیں گے۔

اسلام آ باد میں وزیرخزانہ شوکت ترین نے وزیراعظم کے معاون خصوصی وقار مسعود کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے بورڈ نے تمام ممالک کے لیے 650 ارب ڈالرکے جس پیکج کا اعلان کیا تھا، اس میں سے پاکستان کو4.3 فیصد کے تناسب سے 2.77 ارب ڈالرکی معاونت ملے گی جو 23اگست کو اسٹیٹ بینک کے اکاونٹ میں منتقل ہوجائیں گے۔

 اس معاونت کے لیے کسی قسم کی کوئی شرط عائد نہیں کی گئی ہے اور اس کے اخراجات بھی صفر ہیں۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ اس معاونت سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں مزید اضافہ ہوگا اور روپے کی قدر پر بھی اثر پڑنا چاہیے، جو خوش آئند امر ہے، پاکستان سمیت دیگر ممالک کی معاونت پر ہم آئی ایم ایف کے بورڈ کے شکرگزار ہیں اور سب سے اچھی بات یہ ہے کہ اس میں کسی قسم کی شرائط نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی طرف سے ملنے والی نئی معاونت کا بہترین استعمال کیا جائے گا، معیشت مستحکم ہوئی اور پائیداریت میں پیش رفت ہوئی ہے، اس معاونت کوانہی مقاصد کے لیے استعمال میں لایا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے وفاقی بجٹ میں جن اقدامات کا اعلان کیا تھا، اس کے بہتر نتائج سامنے آئے ہیں، مالی سال کے پہلے ماہ میں محصولات میں بڑھوتری ہوئی ہے، وہ یہی بتا رہی ہے کہ بہتری آئی ہے۔

 معاشی استحکام اور پائیداریت پاکستان اور آئی ایم ایف دونوں کے اہداف ہیں تاہم ان اہداف کے حصول کے طریقہ کار میں فرق ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے بجلی کے نرخ بڑھانے اور انکم ٹیکس میں اضافہ کرنے کا کہا تھا لیکن ہم کہتے تھے کہ ٹیرف بڑھانے سے نہ صرف عام آدمی بلکہ صنعتوں پر بھی اثرات مرتب ہوں گے۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی وجہ سے 850 ارب روپے کی ادائیگی مؤخر ہوگئی ہے تاہم ریٹیل کے شعبے میں ٹیکس نیٹ میں اضافہ ہو رہا ہے۔

آئی ایم ایف پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف سے تین ماہ کا وقت مانگا تھا، جس کا پہلا مہینہ مکمل ہو چکا ہے، اس دوران حکومت نے جو اقدامات کیے تھے اس کے نتائج کااندازہ مالی سال کے پہلے ماہ میں محصولات میں ہدف سے 24 فیصد زائد اضافے سے بھی ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کا ٹیرف معقول بنانے پر کام ہو رہا ہے اور ساتھ ہی پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کاسلسلہ بھی چل رہا ہے، آئی ایم ایف کو کامیاب پاکستان پروگرام کے حوالے سے بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔

شوکت ترین نے کہا کہ کامیاب پاکستان ملک کے غریب اورپسماندہ طبقات کے لیے شروع کیا گیا ہے، وزیراعظم عمران خان اس پروگرام کو کامیابی سے آگے بڑھانے میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں، اس پروگرام سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور ہر صورت کامیاب بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت بنیادی افراط زر کی شرح 6.95 فیصد ہے، اشیائے خورد ونوش کی قیمتوں میں اضافہ ضرور ہوا ہے لیکن عالمی مارکیٹ میں بھی ان اشیا کی قیمتیں بڑھی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مختلف قسم کی غذائی اشیا درآمدکر رہا ہے، اس لیے عالمی مارکیٹ کی قیمتوں کے اثرات مقامی منڈیوں پر بھی پڑ رہے ہیں تاہم حکومت مہنگائی کے خاتمے کے لیے جامع اقدامات کررہی ہے اور وزیراعظم عمران خان نے بھی اس حوالے سے ہدایات جاری کی ہے۔

شوکت ترین کا کہنا تھا کہ مہنگائی پر قابو پانے کے لیے مڈل مین کا خاتمہ کیا جا رہا ہے اور کارٹیلائزیشن کے خاتمے کے لیے بھی سخت اقدامات کیے جارہے ہیں۔

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اس وقت حالات ہمارے حق میں نہیں ہیں مگر اس کے باوجود پاکستان نیک نیتی اور خلوص کے ساتھ اقدامات کر رہا ہے۔

کراچی، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کورونا وائرس کی صورتحال پر بیان

کراچی میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کورونا وائرس کی صورتحال پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے مزید 21430 نمونے ٹیسٹ کئے گئے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 1783 نئے کیسز سامنے آئےہیں۔

 24 گھنٹوں کے دوران 201520 ویکسی نیشن کی گئی ہیں، اب تک 8791946 یعنی 25.78 فیصدویکسی نیشن کی گئی ہیں، جبکہ  مجموعی طور پر کوویڈ کے 5230652 ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے آج مزید 39 مریض انتقال کرگئے، مجموعی تعداد 6355 ہوگئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج عالمی وبا کے مزید 2229 مریض صحتیاب ہوگئے ہیں،اب تک 353808 کورونا کے مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ اس وقت 47712 مریض زیر علاج ہیں، 46203 مریض گھروں اور 40 مریض آئسولیشن سینٹرز میں زیرعلاج ہیں جبکہ مختلف اسپتالوں میں 1469 مریض زیرعلاج ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ  کا کہنا تھا کہ کورونا  سےمتاثرہ 1310 مریضوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے، جبکہ اس وقت  کووڈ19 کے 103 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ  صوبے بھر کے 1783 کورونا کیسز میں 1013 نئے کیسز کا تعلق شہر کراچی سے ہے، کراچی شرقی میں 318، کراچی وسطی میں 205، جنوبی کراچی میں 174، ملیر میں 173، کورنگی میں 106 اور ضلع غربی میں 37 مزید کیسز ظاہر ہوئے ہیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ سیدمراد علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ  حیدرآباد میں 191، بدین 85، جامشورو 53، ٹھٹہ 45، سانگھڑ 42، میرپورخاص 41، تھرپارکر اور نوابشاہ 40-40، نوشہروفیروز 37، دادو 31، ٹنڈومحمد خان 27، مٹیاری 24، عمرکوٹ 16، ٹنڈوالہیار اور سجاول 15-15، خیرپور 13، کشمور 11، سکھر اور گھوٹکی 6-6 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

واہ کینٹ فیکٹری میں دھماکہ تکنیکی خرابی کے باعث ہوا، آئی ایس پی آر

واہ کینٹ فیکٹری میں دھماکہ تکنیکی خرابی کے باعث ہوا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق پاکستان آرڈیننس فیکٹری واہ کے ایک پلانٹ میں حادثاتی دھماکہ ہوا ہے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ حادثہ فنی خرابی کے باعث ہوا، جائے حادثہ کو کلیئر کرلیا گیا ہے جبکہ پی او ایف ٹیکنیکل ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے صورتحال کو قابو بھی کرلیا ہے۔

آئی ایس پی آر کا مزید کہنا ہے کہ حادثے کے نتیجے میں تین ملازمین جاں بحق، دو زخمی ہوئے، زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

افغانستان کے تنازعہ میں پاکستان کا کوئی فیورٹ نہیں ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن کا مطلب پاکستان میں امن ہے۔ افغانستان کے تنازعہ میں پاکستان کا کوئی فیورٹ نہیں ہے۔

تفصیل کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے پاکستان میں تعینات جرمنی، اٹلی اور ہالینڈ کے سفیروں نے ملاقات کی، فرانس کے قائم مقام سفیر بھی اس میں ملاقات شریک تھے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سیکورٹی پر تفصیلی بات چیت کی گی جبکہ افغانستان کی صورتحال اور یورپی یونین سے باہمی تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

آرمی چیف نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ صرف افغانستان میں امن استحکام لانے کا مقصد حاصل کیا جائے۔ پاکستان یورپی یونین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے۔ ہم مختلف شعبوں میں باہمی مفاد کے تحت یورپی یونین سے تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔

آرمی چیف سے ملنے والے سفیروں نے خطے میں امن واستحکام کے لیے پاکستان کے کردار کو سراہا۔ غیر ملکی سفیروں نے ہر سطح پر پاکستان کے ساتھ تعاون کو مزید بڑھانے کا اعادہ کیا۔

ترک صدر افغانستان میں امن کے لیے طالبان سے ملاقات کے خواہاں

انقرہ: ترک صدر طیب اردگان نے افغانستان میں امن کے لیے طالبان سے ملاقات کا اشارہ دیا ہے۔

ایک انٹرویو میں ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا تھا کہ ترک حکام طالبان سے مذاکرات کے لیے کام کررہے ہیں تاہم میں خود طالبان لیڈر سے ملاقات کے لیے تیار ہوں، اس کے علاوہ قطر میں حکام سے ملاقات ہوئی جہاں ہم نے طالبان کی پیشقدمی کو روکنے اور امن کی جانب قدم بڑھانے پر بات کی تھی۔

ترک صدر نے کہا کہ اگر طالبان کو قابو میں نہ کیا گیا تو ہمارے لیے افغانستان میں امن حاصل کرنا ناممکن ہوگا جب کہ افغانستان اور وہاں موجود عوام کی موجودہ صورتحال انتہائی خراب ہے۔

واضح رہے کہ افغانستان پر طالبان تیزی سے کنٹرول حاصل کررہے ہیں اور اب تک 9 کے قریب صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ بھی کرچکے ہیں، اس کے علاوہ امریکی افواج کے انخلا کے بعد ترکی نے کابل ائیرپورٹ کی سیکیورٹی سنبھالنے کا اعلان کیا تھا تاہم طالبان ترک حکومت کو اس حوالے خبردار کرچکے ہیں۔

پاکستان کا بیلسٹک میزائل ‘غزنوی’ کا کامیاب تجربہ

پاکستان نے زمین سے زمین پر مار کرنے والے بیلسٹک میزائل ‘غزنوی’ کا کامیاب تجربہ کرلیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق بلیسٹک میزائل غزنوی زمین سے زمین پر مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور تجربے کا مقصد آرمی اسٹریٹجک کمانڈ فورس کی آپریشنل تیاریوں کو یقینی بنانا ہے جبکہ ہتھیاروں کے نظام کے تکنیکی پیرامیٹرز کی ازسرنو توثیق بھی ایک مقصد تھا۔

سنگل اسٹیج سالڈ فیول راکٹ موٹر کا حامل غزنوی میزائل 320 کلومیٹر تک اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنا سکتا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ کمانڈر اسٹریٹجک فورس کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل محمد علی نے تجربے کا مشاہدہ کیا جبکہ اسٹریٹجک پلانز ڈویژن، اسٹریٹجک فورس کمانڈ، سائنسدان اور انجینئرز بھی اس موقع پر موجود تھے۔

کمانڈر اسٹریٹجک فورس کمانڈ نے تربیت کے بہترین معیار، فیلڈ دستوں کی مہارتوں اور صلاحیتوں کو سراہا۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیر اعظم عمران خان، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور سروس چیفس نے آرمی اسٹریٹجک کمانڈ فورس کے تمام افسران سائنسدانوں اور انجینئرز کو کامیاب تجربے پر مبارکباد پیش کی۔

واضح رہے کہ پاکستان نے اپنی دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ کرتے ہوئے رواں سال 26 مارچ کو زمین سے زمین پر مار کرنے والے بیلسٹک میزائل ‘شاہین ون-اے’ کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا بیان میں کہنا تھا کہ میزائل کی رینج 900 کلومیٹر ہے۔

بیان کے مطابق اس میزائل تجربے کا مقصد جدید نیویگیشن سسٹم سمیت ہتھیاروں کے نظام کے مختلف ڈیزائن اور تکنیکی پیرامیٹرز کی دوبارہ توثیق کرنا ہے۔

قبل ازیں پاکستان نے 11 فروری کو بابر کروز میزائل کا کامیاب تجربہ کیا تھا جو 450 کلو میٹر فاصلے تک زمین اور سمندر میں اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

3 فروری کو پاکستان نے 290 کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بنانے والے بلیسٹک میزائل غزنوی کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ ‘پاکستان نے زمین سے زمین تک مار کرنے والے بلیسٹک میزائل غزنوی کا کامیاب تجربہ کیا جو 290 کلومیٹر تک جوہری اور روایتی جنگی سامان لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے’۔

ایک سال میں ایس او پیز کی بدترین خلاف ورزیاں سیاستدانوں کی طرف سے ہوئیں، اسد عمر

اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اسد عمر نے کہا ہےکہ ایک سال میں کورونا ایس او پیز کی بدترین خلاف ورزیاں سیاستدانوں کی طرف سے آئی ہیں۔

ٹوئٹر پر جاری بیان میں اسد عمر نے کہا کہ آزاد کشمیر کے انتخابات چند ماہ ملتوی کرنے کی سفارش کی تھی اور انتخابات سے پہلے ایک خصوصی ویکسی نیشن مہم چلانے کا کہا تھا لیکن اس بات سے اتفاق نہیں کیا گیا۔

کورونا کے مریضوں کو کھانا فراہم کر نے والا روبوٹ متعارف

انڈونیشیا میں کورونا کے مریضوں کو اب روبوٹ کھانے پینے کی اشیا پہنچائے گا۔

بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق انڈونیشیا کی ایک نجی یونیورسٹی کے اسٹاف نے کورونا کے مریضوں کو سہولت دینے کے لیے ربورٹ بنا لیاہے،جو عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث قرنطینہ کرنے والے افراد کوکھانے پینے کی اشیا پہنچائے گا۔

س روبوٹ کو ریموٹ سے کنٹرول کیا جاتا ہے اور اس کی بیٹری 12 گھنٹے تک چارج رہتی ہے، جسے کورونا مریضوں کی سہولت کےلئے اچھا اقدام قرار دیا گیا ہے۔

افغان طالبان اشرف غنی کے ہوتے مذاکرات پر راضی نہیں: وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم نے کہا ہے کہ افغان طالبان اشرف غنی کے ہوتے ہوئے مذاکرات پر راضی نہیں، افغان حکومت امریکا کو دوبارہ لانے کی کوشش کر رہی ہے، امریکا سمجھتا ہے پاکستان صرف 20 سال کا گند صاف کرنے کیلئے ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے غیر ملکی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن پاکستان پر طالبان سے ڈیل کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے، موجودہ حالات میں افغانستان کا سیاسی تصفیہ مشکل نظر آتا ہے، یہ اس لیے مشکل لگ رہا ہے کیونکہ کئی ماہ پہلے جب طالبان کی سینئر لیڈرشپ کسی تصفیے پر پہنچنے کے لیے پاکستان کے دورے پر آئے تھے، اس وقت ان کو قائل کرنے کی کوشش کی کہ معاملے کا کوئی سیاسی حل تلاش کیا جائے، جس پر طالبان نے کہا کہ جب تک صدر اشرف غنی یہاں موجود ہیں، وہ افغان حکومت سے بات چیت نہیں کریں گے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان کو انارکی کی طرف سے جانے سے روکنے کے لیے صرف سیاسی حل ہی ہے، افغان حکومت اپنی شکست کا ذمہ دار امریکا اور حتی کہ پاکستان کو سمجھتی ہے اور وہ کسی نا کسی طرح امریکیوں کو دراصل دوبارہ مداخلت پر آمادہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔