گلوبل ای سپورٹس گیم ، سنگاپور مقابلوں میں خیبر پختونخوا کے کھلاڑی کی شاندار کارکردگی

ا سٹریٹ فائٹر گیم میں 22 ممالک کے کھلاڑی شریک ہوئے، احمد شاہد نے پاکستان کی جانب سے ای گیمز میں نمائندگی کی۔

تفصیلات کے مطابق  احمد شاہد نےا سٹریٹ فائٹر گیم میں عالمی سطح پر تیسری پوزیشن حاصل کرکے کانسی کا تمغہ جیتا۔

ای گیمز مقابلے 17 دسمبر تا 19 دسمبر تک جاری رہے، ای گیمز میں کھلاڑیوں کی تربیت کے لئے جوان مراکز میں خصوصی سیل بنائے جا رہے ہیں۔

ترجمان محکمہ کھیل و سیاحت خیبر پختونخوا  کا کہنا تھا کہ دوسرے کھیلوں کی طرح ای گیمنگ میں کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی جاری رکھی جائے گی۔

فیس بک اور ٹیلیگرام کی روس کو لاکھوں ڈالر کی ادائیگی

فیس بک کو ممکنہ طور پر ایک اور بڑے جرمانے کا خطرہ بھی ہے، اگلے ہفتے مقامی عدالت میں فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا اور گوگل کو روسی قوانین کی مشتبہ خلاف ورزیوں پر ایک اور مقدمے کا سامنا کرنا ہوگا۔

اس مقدمے میں فیس بک کو روس میں اپنی سالانہ آمدنی کے ایک فیصد کے برابر جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے، فیس بک نے اس سلسلے میں میڈیا کی جانب سے اتوار کو تبصرہ کرنے کی درخواست کا فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔

روس نے اکتوبر میں فیس بک پر عائد جرمانہ 17 ملین روبل کی وصولی پر عمل درآمد کے لیے ریاستی بیلف بھی بھیجے تھے۔

ماسکو نے اس سال ایک مہم میں بڑی ٹیک فرموں پر دباؤ بڑھا دیا ہے جسے ناقدین نے روسی حکام کی طرف سے انٹرنیٹ پر سخت کنٹرول کرنے کی ایک کوشش قرار دیا، ان کا کہنا ہے کہ اس کوشش سے انفرادی اور کارپوریٹ آزادی کے سلب ہونے کا خطرہ ہے۔

اس کے علاوہ موبائل میسجنگ ایپلی کیشن ٹیلی گرام نے بھی روس کو 15 ملین روبل جرمانے کی رقم ادا کی ہے تاہم ٹیلی گرام نے اس پر تبصرے سے گریز کیا ہے۔

پاکستان ، ایران اور ترکی کے درمیان ٹرین سروس بحال

اسلام آباد: پاکستان ، ایران اور  ترکی کے درمیان 9 سال بعد ٹرین سروس بحال ہوگیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے ٹرین آپریشنز کی بحالی کے حوالے سے اعلان کرتے ہوئے اسے خوش آئند قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہعلاقائی رابطہ ہماری اسٹریٹیجک تجارتی پالیسی کااہم ستون ہے، 9 سال بعد استنبول، تہران، اسلام آباد کے درمیان ٹرین آپریشنز کی بحالی خوش آئند ہے۔

مشیر تجارت نے بتایا کہ  ٹرین 12دنوں میں یک طرفہ سفرمکمل کرےگی، اس سروس سے پاکستان، ایران اور ترکی کے درمیان سامان کی نقل وحرکت کو آسان بنانےمیں مددملےگی۔

عبدالرزاق داؤد نے ایکسپوٹرز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی برآمدکنندگان کومتبادل راستے، نقل وحمل سے فائدہ اٹھانا چاہیے کیونکہ اس سے انہیں لاکھوں روپے کرایے (فریٹ) کی بچت ہوگی۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ خطے کے درمیان روابط لازمی ہے اور ہمارا مقصد ان رابطوں کی مدد سے تجارت کو بڑھانا ہے، ٹرکوں کی نسبت ریلوے ٹرانسپورٹ بہت سستی ہے، اس تاریخی کامیابی پر وزیربرائے ریلوے اعظم سواتی کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

افغانستان کے اربوں ڈالر کے منجمد اثاثوں کی بحالی کے لیے کابل میں احتجاج

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں تقریباً 200 افغان شہریوں نے احتجاجی مارچ کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری کی طرف سے منجمد کیے گئے افغانستان کے اربوں ڈالر کے اثاثے بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق دو دہائی تک جاری رہنے والی جنگ کے بعد معاشی بحران سے دوچار ملک کے لیے یہ احتجاج اس لحاظ سے منفرد تھا کہ طالبان نے اس کے انعقاد کی اجازت دی تھی۔

افغان پیپلز موومنٹ نامی ایک غیر معروف گروپ کی جانب سے منگل کو کیے گئے اس احتجاجی مارچ میں کوئی خاتون موجود نہیں تھی اور یہ گروپ ماضی میں بھی دارالحکومت میں امن ریلیاں نکال چکا ہے۔

طالبان نے حکومتی منظوری کے بغیر کیے جانے والے تمام مظاہروں اور احتجاج کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے اور اس سے قبل ملازمتوں اور تعلیم کے حق کے لیے آواز اٹھانے والی خواتین جانب سے کیے گئے مظاہروں پر طالبان نے سخت کریک ڈاؤن کیا تھا۔

منگل کو کیے گئے احتجاجی مارچ کو واضح طور پر افغانستان کے نئے حکمرانوں کا آشیرباد حاصل تھا کیونکہ طالبان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھی اس کی متعدد تصاویر اور ویڈیو کلپس موجود ہیں جہاں اس میں کہا گیا ہے کہ شرکا نے عام لوگوں کے لیے آواز بلند کی۔

کابل کے وسط میں ایک چوک کے قریب مارچ کرنے والوں نے بینر اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا ہوا تھا کہ ’ہم کو کھانے دو‘۔

مارچ کے منتظم شفیق احمد رحیمی نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہمارا بنیادی مطالبہ یہ ہے کہ امریکا جلد از جلد ہمارے اثاثے بحال کرے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کسی ایک فرد، گروہ یا حکومت کی نہیں بلکہ قوم کی دولت ہے۔

طالبان کی 15 اگست کو اقتدار میں واپسی کے بعد عالمی برادری نے تقریباً 10 ارب ڈالر کے اثاثوں کو منجمد کر دیا تھا۔

لیکن افغانستان اس وقت ایک بہت بڑے انسانی بحران کی لپیٹ میں ہے اور اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ افغانستان کی 3کروڑ 8لاکھ آبادی میں سے نصف سے زائد کو شدید سرد موسم میں بھوک کا سامنا ہے۔

مغربی ممالک نے طالبان کے منجمد اثاثوں کی بحالی کو انسانی حقوق کے احترام سے مشروط کیا ہے جس میں خصوصاً خواتین کو کام اور لڑکیوں کو اسکول جانے کی اجازت جیسے اہم عوامل بھی شامل ہیں۔

منگل کا مارچ 57 رکنی اسلامی تعاون تنظیم کے پاکستان میں منعقد ہونے والے اجلاس کے دو دن بعد ہوا جہاں مذکورہ اجلاس میں افغانستان کو امداد کی فراہمی کے حوالے سے نئے طریقی کار قائم کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

کئی دہائیوں کی جنگ کے سبب پہلے ہی ابتری کا شکار معیشت طالبان کی واپسی کے بعد مزید تنزلی کا شکار ہوگئی ہے۔

بینکوں نے نجی صارفین کی جانب سے رقم نکلوانے پر بھی سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں اور دارالحکومت میں بہت سے لوگوں نے اپنے خاندانوں کے لیے اشیائے خوردونوش اور کھانا خریدنے کے لیے گھریلو سامان فروخت کرنے کا سہارا لیا ہے۔

بھارت کا پنجاب سیکٹر میں روسی میزائل دفاعی نظام S400 لگانے کا فیصلہ

پاکستان اور چین سے خطرات کا بہانہ بناکر بھارت نے پنجاب سیکٹر میں روسی ساختہ میزائل دفاعی نظام ایس 400 کی تنصیب شروع کردی۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس نے بھارت کو ایس 400 میزائل دفاعی نظام کی فراہمی شروع کر دی ہے اور دفاعی نظام کے  پہلے اسکواڈرن کی ترسیل رواں ماہ مکمل ہوجائے گی۔

رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی فضائیہ کی جانب سے ایس 400 میزائل دفاعی نظام کا پہلا اسکواڈرن پنجاب سیکٹر میں لگایا جا رہا ہے جو آئندہ چند ہفتوں میں آپریشنل ہوجائے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق میزائل دفاعی نظام کا پہلا اسکواڈرن سمندری اور فضائی راستے سے پہنچایا جا رہا ہے جسے تیزی سے متعلقہ مقام پر نصب کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن بھارت پہنچے تھے جہاں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی تھی اور اس کے بعد بھارتی سیکرٹری خارجہ نے کہا تھاکہ بھارت کو رواں ماہ روسی میزائل سسٹم ایس 400 کی ترسیل شروع ہوگئی ہیں جو اب جاری رہے گی۔

واضح رہے کہ امریکی دباؤ کے باوجود بھارت نے روس کے ساتھ 2018 میں5 دفاعی میزائل سسٹم کی خریداری کا 5.5 ارب ڈالرز کا معاہدہ کیا تھا۔

پاکستانی عدلیہ 130 ویں نمبر پر، اظہر صدیق نے عالمی رینکنگ پر سوال اٹھا دیا

لاہور: پاکستانی عدلیہ کو عالمی رینکنگ میں 130 ویں نمبر پر رکھنے کے معاملے میں ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے بھانڈا پھوڑتے ہوئے نکتہ اٹھایا ہے کہ اشرف غنی جیسا بدنام سیاست دان بھی تنظیم کے بورڈ آف ڈائریکٹر میں شامل ہیں۔

تفصیلات کے مطابق جوڈیشل ایکٹو ازم پینل کے اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے مختلف ملکوں کی عدلیہ کی رینکنگ کرنے والی تنظیم ورلڈ جسٹس پراجیکٹ سے عدلیہ کی رینکنگ کا طریقہ کار طلب کر لیا ہے۔

اس سلسلے میں اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے ورلڈ جسٹس پراجیکٹ کو ایک مراسلہ بھجوایا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی عدلیہ مکمل آزاد اور شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ کر رہی ہے، اور پاکستان کا عدالتی نظام دنیا کے بہت سے ممالک سے کہیں بہتر ہے۔

انھوں نے لکھا پاکستان کو بعض ایسے ممالک سے بھی نیچے رینک کیا گیا جن کا عدالتی نظام دیمک زدہ ہو چکا ہے۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے کچھ سزا یافتہ مفرور سیاست دان اور اینٹی اسٹیٹ افراد جوڈیشل سسٹم کے خلاف پروپیگنڈہ کر رہے ہیں۔

بتایا جائے کہ عدلیہ کی رینکنگ کے لیے ڈیٹا کہاں سے لیا جاتا ہے، ذرائع سے ملنے والے ڈیٹا کی جدید طریقے سے کس طرح تصدیق کی جاتی ہے، اور کسی بھی عدلیہ کو رینکنگ دینے کا کیا طریقہ کار اختیار کیا جاتا ہے۔

ورلڈ جسٹس پراجیکٹ سے استفسار کیا گیا ہے کہ اشرف غنی جیسا بدنام سیاست دان بھی تنظیم کے بورڈ آف ڈائریکٹر میں شامل ہیں، سابق افغان صدر اشرف غنی کو بورڈ میں شامل کرنے سے پتا چلتا ہے کہ ورلڈ جسٹس پراجیکٹ کا اپنا ادارہ کس معیار کا ہے۔

مراسلے میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ کم تر رینکنگ پاکستان کی عدلیہ کو بدنام کرنے اور اس کی آزادی کو متاثر کرنے کی کوشش ہے، لہٰذا ورلڈ جسٹس پراجیکٹ اپنی ساکھ کو ثابت کرنے کے لیے تمام مطلوبہ معلومات فراہم کرے۔

غلط امیدواروں کا چناؤ بلدیاتی انتخابات میں شکست کی وجہ بنی،وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نےخیبر پختون خوا کے بلدیاتی انتخابات میں غلط امیدواروں کا چناؤ شکست کی وجہ بنی۔

وزیراعظم عمران خان کا ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے خیبر پختون خوا کے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں غلطیاں کیں اوراس کی قیمت ادا کی۔ غلط امیدواروں کا انتخاب بنیادی وجہ بنا۔

 

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ  آئندہ خیبر پختون خوا کے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے اورپاکستان بھرمیں بلدیاتی انتخابات کے لئے انتخابی حکمت عملی کومیں خود دیکھوں گا۔ انشا اللہ پی ٹی آئی مضبوط ہوکرآئے گی۔

ڈیوٹی پر شادی کی پیشکش قبول کیوں کی؟ خاتون فوجی گرفتار

افریقی ملک نائجیریا میں ڈیوٹی کے دوران شادی کی پیشکش قبول کرنے والی خاتون فوجی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
فوج کے ترجمان نے خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ خاتون نے وردی میں ایسے تعلقات قائم کر کے فوجی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی ہے۔
گذشتہ ہفتے ایک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں ایک شخص ہاتھ میں انگوٹھی لیے خاتون فوجی افسر کو گھٹنے ٹیک کر شادی کی پیش کش کرتے دکھائی دیا، جسے اس نے خوشی خوشی قبول کر لیا۔
اس کے اس عمل کے بعد خاتون پر متعقلہ اداروں کی جانب سے کاروائی کی گئی ہے۔
خواتین کے حقوق کی تنظیم کی جانب سے خاتون فوجی ہونے کی وجہ سے امتیازی سلوک برتنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسی کبھی بھی کوئی کاروائی مرد فوجی کے خلاف نہیں کی گئی۔
انسانی حقوق کی کارکن اور نائجیریا کی سابق صدارتی امیدوار اومویل سوورے نے فوج کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ‘عورت سے نفرت’ کے قرار دیا ہے۔
این وائے ایس سی کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

میانمار میں رواں سال ہونیوالے قتلِ عام کی اصل حقیقت سامنے آگئی

رواں سال میانمار میں ہونے والے قتل عام کی اصل حقیقت منظر عام پر آگئی۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق جولائی میں تشدد کی لہر میں میانمار کی فوج کے ہاتھوں کم سے کم 40 افراد مارے گئے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ فوجیوں نے کئی دیہاتوں میں قتلِ عام کیا اور مزید تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں سے زیادہ تر کو پہلے تشدد کا بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔
رپورٹ کےمطابق یہ ہلاکتیں جولائی میں چار الگ الگ واقعات میں ہوئیں۔

منی لانڈرنگ کیس: شہباز، حمزہ اور سلمان کے 45 اکاونٹس کی تفصیلات جمع

شہباز شریف فیملی کیخلاف 16 ارب منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے نے شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے 45 اکاونٹس کی تفصیلات جمع کروا دیں ۔ ایف آئی اے کے مطابق بے نامی اکاونٹس کے ذریعے شہباز فیملی کے اکاونٹس میں 16 ارب 34 کروڑ جمع ہوئے، الزامات ثابت ہونے پر ملزمان کو 7 سال قید، جرمانہ اور جائیداد ضبطی کی سزا ہو سکتی ہے، ایف آئی اے حکام کے مطابق شہباز شریف، حمزہ شہباز، سلمان شہباز کو متعدد مواقع فراہم کیے گیے، تمام ملزمان الزامات سے متعلق تفتیشی ٹیم کو مطمن نہ کر سکے، شہباز شریف خاندان کے 45 اکاونٹس میں منی لانڈرنگ کی رقوم جمع ہوئیں۔ ایف آئی اے دستاویزات کے مطابق شہباز شریف کے نام پر 14 بینک اکاونٹس رجسٹرڈ ہیں، شہباز شریف کے نام پر 2008 سے 2018 تک ایک ہی برانچ میں 10 اکاونٹس کھولے گئے۔ حمزہ شہباز کے نام پر 13 بینک اکاونٹس کھولے گئے، حمزہ شہباز کے نام پر 2005 سے 2018 کے دوران بینک اکاونٹس کھولے گئے۔