او آئی سی مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کیلئے مؤثر کردارادا کرسکتی ہے، وزیرخارجہ

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ستاون مسلم ممالک کی آواز کی حامل او آئی سی، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کیلئے موثر کردار ادا کرسکتی ہے۔

ملائشیا کے وزیرخارجہ سیف الدین عبداللہ نے وفد کے ہمراہ وزارتِ خارجہ اسلام آباد میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی  سے ملاقات کی۔ دوران ملاقات دو طرفہ تعلقات ،علاقائی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

شاہ محمود قریشی نے وزیرخارجہ ملائشیا کا منصب سنبھالنے پر سیف الدین عبداللہ کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان، ملائشیا کے ساتھ اقتصادی، تجارتی، دفاعی، تعلیمی، سیاحتی اور سائنسی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کیلئے پرعزم ہے۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ اہم علاقائی و عالمی امور کے حوالے سے بین الاقوامی فورمز پر پاکستان اور ملایشیا کے مابین نقطہ نظر میں مماثلت خوش آئند ہے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر پاکستان کے مؤقف کی مسلسل حمایت پر ملیشین ہم منصب کا شکریہ ادا کیا۔

وزیرخارجہ نے کرونا وبا کے دوران پاکستان واپسی کے منتظر دو ہزار پاکستانیوں کو وطن واپسی میں سہولت کی فراہمی پر ملیشین قیادت کا بھی شکریہ ادا کیا۔

وزیر خارجہ نے پاکستان اور ملائشیا کے درمیان عوام کی سطح پر روابط کے فروغ کیلئے سفری پابندیوں پرنظرثانی کی ضرورت پر زوردیا

شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان، مارچ 2022 میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس کی میزبانی کیلئے تیارہے۔ یکے بعد دیگرے دو وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاسوں کی میزبانی، مسلم امہ کیلئے پاکستان کی سنجیدہ سوچ کی عکاسی کرتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان او آئی سی کو مسلم امہ کی مستحکم آواز گردانتے ہوئے اسلامو فوبیا، امن و سلامتی اور تنازعات کے حل کیلئے او آئی سی کے مؤثر کردار کا متقاضی ہے۔ چالیس سال کی جنگ و جدل کے بعد افغانستان میں قیام امن کی ایک امید دکھائی دی ہے۔

وزیرخارجہ نے مذید کہا کہ افغانستان میں ابھرتے ہوئے انسانی بحران کے لیے فوری اقدامات نہ کیے گئے تو اس کے مضمرات ہمسایہ ممالک، خطے اور دنیا بھر کو متاثر کرسکتے ہیں۔ ہم مسئلہ کشمیر کے حوالے سے او آئی سی کی مسلسل اور غیر متزلزل حمایت پر او آئی سی کے شکر گزار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ستاون مسلم ممالک کی آواز کی حامل او آئی سی، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کیلئے موثر کردار ادا کرسکتی ہے۔

ملائشیا کے وزیرخارجہ سیف الدین عبداللہ نے پرتپاک خیرمقدم اور پرخلوص میزبانی پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔

آرمی چیف سے انڈونیشیا کی وزیر خارجہ کی ملاقات، علاقائی سلامتی پر تبادلہ خیال

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق  آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے انڈونیشیا کی وزیر خارجہ مسز ریٹنو لیسٹاری پرانساری مرسودی نے ملاقات کی ہے، ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، دفاعی اور سیکورٹی تعاون میں اضافہ، علاقائی سلامتی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق  افغانستان کی موجودہ صورتحال اور انسانی ہمدردی کے اقدامات میں تعاون/ شراکت داری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ   پاکستان عالمی اور علاقائی معاملات میں انڈونیشیا کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ، ہم اپنے دو طرفہ تعلقات کو بڑھانے کے خواہاں ہیں۔

ہتک عزت معاملہ؛ اس کیس سے کیریئر متاثر ہوا، میشا شفیع

لاہور:  اداکارہ میشا شفیع کا کہنا ہے کہ اس کیس سے ذاتی زندگی بھی متاثر ہوئی لوگ فنکاروں کو کوئی اور ہی مخلوق سمجھتے ہیں۔

ضلع کچہری میں گلوکارواداکار علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر جنسی ہراسانی کی مہم چلانے کے مقدمہ کی سماعت ہوئی۔ گلوکارہ میشا شفیع ضلع کچہری پیش ہوگئیں اور حاضری مکمل کروائی۔

ایف آئی اے نے میشا شفیع سمیت دیگر ملزمان کے خلاف چالان عدالت میں جمع کروا رکھا ہے۔ اداکارہ میشا شفیع نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اس کیس سے کیریئر متاثر ہوا۔ ایسے معاملات سے کیریئر کے علاوہ ذاتی زندگی اور صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔

میشا شفیع نے کہا کہ لوگ فنکاروں کو کوئی اور ہی مخلوق سمجھتے ہیں۔ ہم بھی عام لوگ ہیں ہماری بھی ایک پرسنل لائف ہوتی ہے۔ ایسے حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمت اور سپورٹ چاہیئے ہوتی ہے عدالت نے کیس کی سماعت 11.30 تک ملتوی کردی۔

بحری جہاز کو دھکیلنے والی دنیا کی پہلی پتنگ کا کامیاب تجربہ

پیرس: ایک کمپنی کے مطابق اگر دیوہیکل بحری جہازوں پر بادبانی کشتیوں کی طرح ہوا میں معلق پتنگ لگائی جائے تو اس سے ایندھن میں بچت ہوسکتی ہے۔ اس طرح بادی قوت کا کچھ حصہ جہاز کو دھکیل کر ایندھن پر انحصار کم کرسکتا ہے۔

اب ایئرسیز نامی کمپنی نے ایئربس کارگو شپ پر اس کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ فرانسیسی کمپنی کی اس اختراع کو اگلے ماہ ازمایا جائے گا جس میں مختلف ڈیزائن کے چھوٹے بڑے بادبانوں کو مال بردار جہازوں پر نصب کرنے کا منصوبہ ہے۔

محتاط اندازے کے مطابق اس سے ایندھن کی 20 فیصد بچت کے ساتھ ساتھ مضر گیسوں کا اخراج بھی کم ہوگا۔ اگلے ماہ تین کروڑ امریکی ڈالر والے 150 فٹ بحری جہاز پر اکیسویں صدی کا بادبان لگایا جائے گا۔ یہ جہاز ایئربس طیاروں کے بڑے حصے لے کر مختلف ممالک کے پلانٹس تک پہنچاتا ہے۔

پیرفوائل پتنگ کا رقبہ 500 مربع میٹر ہے جو عرشے سے باندھی جائے گی۔ لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ اسے سرگرم کرنے والا پورا سسٹم خودکار ہے۔ یعنی یہ بادبان خود کھلتا ہے آگے بڑھتا ہے اورہوا کے دوش پر سطح آب سے 200 میٹر کی بلندی تک جاپہنچتا ہے۔

اس کی جانچ کا پورا نظام بھی خودکار ہے جسے چند روز میں بڑے سے بڑے بحری جہاز پر آسانی سے لگایا جاسکتا ہے۔

برطانیہ میں مسلسل تیسرے روز ریکارڈ کورونا کیسز، آئرلینڈ میں بارزاور ریسٹورنٹس بند

برطانیہ میں مسلسل تیسرے روز کورونا کے ریکارڈ مریض سامنے آ گئے، مزید 93 ہزار45 کیس رپورٹ ہوئے اور  111 افراد جاں بحق ہو گئے۔

اومی کرون ویرینٹ کا پھیلاؤ روکنے کے لیے آئرلینڈ میں بارز اور ریسٹورنٹس اتوار کی شام سے 30 جنوری تک کے لیے بند کر نے کا اعلان کر دیا گیا۔

دوسری جانب فرانسیسی وزیراعظم نے خبردار کیا ہے کہ سال 2022 کے آغاز سے فرانس میں اومی کرون غالب آسکتا ہے۔

ادھر جرمنی نے فرانس اور ڈنمارک کو کورونا منتقل کرنے والے ہائی رسک ممالک قرار دیتے ہوئے اتوار سے فرانس، ڈنمارک، ناورے اور لبنان سے آنے والے غیر ویکسین شدہ افراد پر قرنطینہ کی پابندی لگا دی گئی ہے۔

دنیا کے مفاد میں ہے کہ افغانستان کی صورتحال نہ بگڑے، شاہ محمودقریشی

اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغانستان نازک صورتحال سے دوچارہے توجہ نہ دی گئی توانسانی بحران شدت اختیارکرسکتا ہے۔

او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس سے متعلق بیان میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دنیا کی توجہ افغانستان کی طرف مبذول کرانے کے لئے کانفرنس اہم ہے۔ دنیا کے مفاد میں ہے کہ افغانستان کی صورتحال نہ بگڑے۔ افغانستان کی نازک صورتحال کی طرف توجہ نہ دی گئی تو انسانی بحران شدت اختیارکرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کوافغانستان کے زمینی حقائق سے آگاہ ہونا چاہیے۔ اس وقت افغانستان میں جنگ نہیں  ہو رہی بھوک کا مسئلہ ہے۔ افغانستان میں معطل بینکنگ سسٹم فوری بحال کرنےکی ضرورت ہے۔

وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ  پاکستان کی خواہش ہے مہاجرین باعزت طریقےسےگھروں کولوٹیں۔

مہاجرین کی واپسی کیلئےسازگارماحول ہونا سب سےاہم ہے۔ مہاجرین کابحران پیداہواتوپاکستان اور ایران تک محدودنہیں رہےگا۔

کراچی کے علاقے شیرشاہ میں دھماکا، 10 افراد جاں بحق

کراچی کے علاقے شیر شاہ کے پراچا چوک پر ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 10 افراد جاں بحق اور 12 زخمی ہوگئے۔

دھماکا ایک نجی بینک میں ہوا جس کی شدت اس قدر زیادہ تھی کہ عمارت کے پلرز اکھڑ گئے، زوردار دھماکے سے قریبی واقع پیٹرول پمپ کے علاوہ متعدد گاڑیوں اور موٹر سائیکلز کو بھی نقصان پہنچا۔

سول ہسپتال برنس سینٹر کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر صابر میمن نے تصدیق کی کہ 8 افراد کی لاشیں ہسپتال لائی گئیں۔

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ عمارت نالے پر قائم تھی، بظاہر لگتا ہے کہ نالے میں گیسز جمع ہوجانے کی وجہ سےدھماکا ہوا تاہم حتمی وجہ کا اندازہ لگانے کے لیے تحقیقات جاری ہیں اور اس سلسلے میں سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) ایس پی اور دیگر پولیس افسران جائے وقوع پر موجود ہیں۔

ترجمان کراچی پولیس نے بتایا کہ دھماکے کی نوعیت کی جانچ کے لیے بم ڈسپوزل اسکواڈ طلب کر لیا گیا۔ ہے جس کی رپورٹ آنے کے بعد ہی دھماکے کی وجہ کا تعین کیا جائے گا۔

علاقے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) ظفر علی شاہ نے بتایا کہ بینک کی عمارت نالے پر تعمیر تھی جنہیں کچھ عرصے قبل نوٹس دیا گیا تھا کہ نالے کی صفائی کے لیے بینک کو خالی کردیں۔

دھماکے کے فوری بعد علاقہ مکین اور ریسکیو ٹیمز جائے وقوع پر پہنچ گئے اور زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا۔

ترجمان رینجرز کے مطابق دھماکے کی وجہ کا تعین کیا جارہا ہے اور رینجرز کے جوانوں نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیراؤ کرلیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں کراچی کے علاقے گلشن میں ایک عمارت میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ عمارت کا ایک حصہ تباہ ہوگیا تھا۔

عوامی تنقید سے جج کی آزادی متاثر نہیں ہوتی، اسلام آباد ہائی کورٹ

اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ عوامی تنقید سے جج کی آزادی متاثرنہیں ہوتی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیف جسٹس کیخلاف توہین آمیز تقریرکے ملزم کی ضمانت  منظوری کا تحریری فیصلہ  جاری کردیا۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے 8 صفحات پرمشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عوامی  تنقید سے جج کی آزادی متاثرنہیں ہوتی۔ جج بھی تنقید سے محفوظ نہیں۔ غیر سوچی سمجھی تنقید، سخت اور غیر شائستہ زبان استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔

فیصلے کے مطابق عدالتوں کا  فرض ہے کہ وہ ایسے شخص کا منصفانہ ٹرائل کرے جس پر عدالتی افسر سے متعلق جرم کا الزام ہو۔

مسعود الرحمان عباسی کو جون 2021 میں ایف آئی اے نے  فوجداری مقدمہ درج کرنے کے بعد گرفتار کیا تھا۔ مقدمہ ریکارڈ شدہ تقریر کی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد درج کیا گیا تھا۔

مقدمہ پاکستان پینل کوڈ اور پیکا ایکٹ کی دفعات کے تحت شہری محمد سہیل کی شکایت پردرج کیا گیا تھا۔ درخواست گزار نے چیف جسٹس آف پاکستان پر سخت اور ناپسندیدہ زبان استعمال کرتے ہوئے تنقید کی تھی۔

تحریری فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ درخواست کنندہ شہری نے یہ الزام نہیں لگایا کہ اس کی بدنامی ہوئی ہے یا اس کی ساکھ کونقصان پہنچایا گیا ہے۔

فیصلے کے مطابق  ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر اور تفتیشی افسر شکائت کنندہ کے حق دعوی کے بارے میں عدالت کو مطمئن نہ کر سکے۔ اس بات کورد نہیں کیا جاسکتا کہ ایف آئی اے ملک کے اعلی ترین عدالتی افسرکیخلاف بیانات سے متاثرہوسکتی ہے۔

فیصلے میں مسعود الرحمان عباسی کو 5 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں پر رہا کرنے کا حکم دیا گیا۔

سعودی فرمانروا کی بیماری کے باعث محمد بن سلمان نے ملک کی باگ دوڑ سنبھال لی

ریاض:  سعودی عرب کے 86 سالہ فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز کی علالت کے باعث کار مملکت کی تمام تر ذمہ داریاں 36 سالہ ولی عہد محمد بن سلمان کے کاندھوں پر آگئی ہے۔  

عالمی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اپنے بزرگ اور بیمار والد کی ریاست کے بادشاہ ہونے کی زیادہ تر ذمہ داریاں اب خود سنبھال لی ہیں اور وہ سعودی عرب کے بے تاج بادشاہ بن رہے ہیں۔

خیال رہے کہ سعودی فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز کی ریاض میں ایک غیر ملکی عہدیدار کے ساتھ آخری ملاقات مارچ 2020 میں ہوئی تھی جب کہ ان کا آخری بیرون ملک سفر جنوری 2020 میں سلطان قابوس کی موت پر تعزیت کے لیے عمان کا تھا۔

سعودی بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز 86 برس کے ہوگئے ہیں اور ان کی صحت ملک کی اہم ذمہ داریوں کا بوجھ اُٹھانے میں رکاوٹ بن رہی ہے جب کہ اس وقت خود ریاست میں اصلاحات کے ذریعے تیزی سے تبدیلیاں آرہی ہیں اور خطے میں بھی حالات تبدیل ہورہے ہیں۔

ایسی صورت حال میں 36 سالہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان صدارتی اجلاسوں، عالمی وفد اور معززین کے استقبال سمیت مملکت کے تمام کاموں کی انجام دہی میں مصروف نظر آرہے ہیں اور نہ صرف عوامی بلکہ عالمی سطح پر شہرت بھی حاصل کر رہے ہیں۔

اگرچہ شہزادہ محمد جون 2017 میں تخت کے وارث کے طور پر اپنی تقرری کے بعد سے ہی ڈی فیکٹو لیڈر تصور کیے جاتے ہیں لیکن رواں ماہ کے اوائل میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سے ملاقات کی اور خلیج تعاون کونسل کے سربراہی اجلاس کی قیادت نے ان کی اہمیت کو بڑھا دیا ہے۔

اس حوالے سے کارنیگی اینڈومنٹ فار انٹرنیشنل پیس کی یاسمین فاروق نے کہا کہ ولی عہد محمد بن سلمان کی ان مصروفیات سے بڑھ کر نئی بات یہ ہے کہ اب ولی عہد اس متوازی کردار کو قومی اور عالمی میڈیا قبول کر رہا ہے۔

سعودی حکام نے شاہ سلمان اہم مواقعوں پر عدم موجودگی اور غیر حاضری کی وجہ تو نہیں بتائی البتہ سعودی حکومت کے مشیر علی شہابی نے کہا کہ فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز خیریت سے ہیں تاہم وہ احتیاط برت رہے ہیں۔

علی شہابی نے اپنی ٹوئٹ میں مزید بتایا کہ بادشاہ روز ورزش کرتے ہیں لیکن وہ ماسک پہننے میں بے چینی محسوس کرتے ہیں اور لوگوں سے ہاتھ ملانے اور گرمجوشی سے سلام کرنے کا رجحان رکھتے ہیں اس لیے انہیں وبا سے محفوظ رکھنے کے لیے اضافی احتیاط برتی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان کے اعتدال پسند اسلام کے چیمپیئن کے طور پر کھڑا ہونے کی عالمی سطح پر تعریف کی جا رہی ہے تاہم ان کی عالمی شہرت کو 2018 میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے استنبول کے قونصل خانے میں قتل سے شدید نقصان پہنچا تھا۔

خدشہ ہے کہ بی جے پی حکومت کی موجودگی میں پاک بھارت ایٹمی جنگ نہ چھڑجائے: عمران خان

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی  بدحالی کےذمہ داربھٹو اور شریف خاندان ہیں۔

 غیرملکی ٹی وی کوانٹرویو دیتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں وسائل کی کوئی کمی نہیں ،بھٹو اورشریف خاندان نے وسائل کا ناجائز استعمال کیا۔

عمران نے کہا کہ ہم ملک کو خوشحال بنانا چاہتے ہیں، ہمارا مقابلہ دو ایسے خاندانوں سے ہے جودولت سےمالا مال ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے مزید کہا کہ بھٹو اورشریف خاندان سیاست نہیں خاندانی نظام قائم کرناچاہتے ہیں جبکہ پاکستان کی بدحالی کے ذمہ دار بھی یہی دونوں خاندان ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی معاشرہ قانون کی حکمرانی کے بغیرقائم نہیں رہ سکتا اورکرپشن ملک کو تباہ کردیتی ہے۔

وزیراعظم عمران خان  نے کہا کہ میں پاکستان کا سب سے زیادہ فنڈ جمع کرنے والا شخص ہوں جبکہ میرےوالد نے پاکستان کی اپنی نوعیت کی پہلی انجینئرنگ کنسلٹنسی فرم قائم کی۔

انہوں نے کہا کہ جیت سےزیادہ ہارہمیں غلطیوں سے سیکھنا سکھاتی ہے ۔

اس کے علاوہ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ چینی اسکینڈل پر حکومت حرکت میں آئی جبکہ وزیروں کےخلاف بدعنوانی کےالزامات سامنے آئے تو خود شفاف تحقیقات کرونگا۔

انہوں نے کہا کہ نبی ﷺکو رول ماڈل سمجھتا ہوں جبکہ نوجوانوں کو نبی کریم ﷺ کی تعلیمات سے خودکوسنوارناہوگا۔

وزیراعظم عمران خان نے کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر ایک بڑے قیدخانے کا منظر پیش کررہاہے اور 80 لاکھ کشمیری ایک کھلی جیل میں زندگی بسرکرنے پرمجبور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم کشمیر کا مسئلہ ہر فورم پراجاگر کریں گے جبکہ بی جے پی کی حکومت بھارت اورخطے کیلئےخطرناک ہے مجھے  خدشہ ہے کہ  بی جے پی حکومت کی موجودگی میں پاک بھارت ایٹمی جنگ نہ چھڑجائے۔

عمران خان نے انٹرویو دیتے ہوئے مزید کہا کہ  نائن الیون میں کوئی افغان شہری ملوث نہیں تھا لیکن افغانستان پرامریکا کی مسلط کردہ جنگ ایک جنونی عمل تھا۔

ان کا کہناتھا کہ  امریکا نے افغانستان میں نام نہادجنگ کے نام پر20 سال تک قبضہ کیے رکھا، سمجھ نہیں آیا امریکی افغانستان میں کیا اہداف حاصل کرنا چاہتے تھے۔

 انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ایک کروڑ 40 لاکھ عوام امداد کی منتظر ہیں اور امریکا کو اب افغان عوام کا ساتھ چھوڑنا نہیں چاہیے۔