لاہور(ویب ڈیسک ) گلوکار واداکار علی ظفر کی جانب سے اداکارہ مشیا شفیع کے خلاف ہتک عزت دعوے کی سماعت کے دوران میشا شفیع کی گواہ عفت عمر کے بیان پر جرح کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کی سیشن کورٹ میں علی ظفر کی جانب سے اداکارہ کے خلاف ہرجانہ کیس کی سماعت ہوئی، اس دوران میشا شفیع کی گواہ اداکارہ عفت عمر پر جرح مکمل نہ ہوسکی۔ جبکہ علی ظفر کے مداحوں نے میشا شفیع کے پیش نہ ہونے کے خلاف احتجاج بھی کیا۔ایڈیشنل سیشن جج امتیاز احمد نے کیس کی سماعت کی، اس موقع پر میشا شفیع کی گواہ عفت عمر کے بیان پر جرح کی گئی۔ عفت عمر نے کہا کہ میشا نے ہراسگی سے متعلق اپنے ٹویٹ کے بارے بعد میں تفصیل سے بتایا پہلے اس کی والدہ نے آگاہ کیا، مجھے نہیں پتہ کہ واقعہ کہاں پیش آیا۔اداکارہ کا کہنا تھا کہ جیمنگ سیشن کے دوران میشا نے حراسگی کے حوالے سے بتایا مگر ٹھیک طریقے یاد نہیں کہ کیا کہا۔ دوران سماعت علی ظفر کے وکیل نے کہا مبینہ واقعے کے بعد بھی میشا شفیع اپنے خاوند کے ساتھ علی ظفر کے گھر تقریب میں گئیں، کوئی خاوند کس طرح ایسے شخص کے گھر اپنی بیوی کو لے جا سکتا ہے؟۔سماعت کے دوران ہونے والی جرح میں عفت عمر نے بتایا کہ انہیں اس کا علم نہیں وہ گئے یا نہیں۔ علی ظفر کے وکیل نے جرح کی کہ حراسگی کے دعوی پر آپ نے سنتھیا رچی کو غلط اور میشا شفیع کو ٹھیک قرار دیا۔ادکار کے وکیل کا مزید کہنا تھا کہ ایل جی ایس واقعے میں طالبات کو غلط اور عمیر رانا کو سچا قرار دیا، اب آپ علی ظفر کو ذمہ دار قرار دیتی ہیں، کیا آپ ذاتی پسند نا پسند کی بنیاد پر ایسا کرتی ہیں؟۔عدالت نے میشا شفیع کے وکیل کی استدعا پر سماعت یکم فروری تک ملتوی کر دی۔جبکہ کمرہ عدالت سے باہر نکلنے پر وہاں موجود علی ظفر کے مداحوں نے میشا شفیع کے پیش نہ ہونے پر احتجاج کیا اور نعرے بازی کرتے ہوئے عفت عمر کی گاڑی تک آئے بعد ازاں انہوں نے جوڈیشل کمپلیکس کے گیٹ پر پلے کارڈ اٹھا کر احتجاج کیا، ان کا کہنا تھا کہ علی ظفر کی طرح میشا کو بھی عدالت کا سامنا کرنا چاہیے۔
Yearly Archives: 2021
ریما خان کورونا ویکسین لگوانے والی پہلی پاکستانی اداکارہ …..!!!
پاکستان کی معروف اداکارہ ریماخان عالمی وبا کی وجہ بننے والے کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگوانے والی پہلی پاکستانی اداکارہ بن گئیں۔یہ ویکسین انھوں نے امریکہ میں لگوائی
ریما خان نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر کی گئی پوسٹ میں اپنے مداحوں اور فالوورز کو کورونا وائرس کی ویکسین لگوانے سے متعلق بتایا -!!!’
جعلی اکاؤنٹس کیس میں وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کیخلاف نیب ریفرنس دائر
اسلام آباد: جعلی بنک اکاؤنٹس میں ایک اور بڑی پیش رفت یہ ہوئی ہے کہ نیب نے وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کیخلاف ریفرنس دائر کردیا۔
مراد علی شاہ کیخلاف سندھ میں توانائی منصوبوں میں اختیارات کے غلط استعمال اور خلاف ضابطہ فنڈز جاری کرنیکا ریفرنس دائر کیا گیا ہے۔
نیب راولپنڈی نے وزیراعلی سندھ کیخلاف ریفرنس احتساب عدالت اسلام آباد میں دائر کیا جس میں کہا گیا کہ سندھ میں توانائی کے منصوبوں میں خلاف ضابطہ فنڈز جاری کئے گئے، نوری آباد پاور کمپنی ، سندھ ٹرانمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی منصوبے میں اربوں کی ہیر پھیر کی گئی۔
چند روز قبل جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں نیب نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کے خلاف ریفرنس بھی دائر کیا ہے۔ نیب نے سلیم مانڈوی والا کو کڈنی ہلز پلاٹس الاٹمنٹ کیس میں باقاعدہ ملزم نامزد کردیا۔ ان پر سرکاری پلاٹس اومنی گروپ کے عبدالغنی مجید کو بیچنے میں اعجاز ہارون کی سہولت کاری کا الزام ہے۔
ہم نے پنجاب میں COVID-19 ویکسینیشن کے حوالے سے تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔
ہم نے پنجاب میں COVID-19 ویکسینیشن کے حوالے سے تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ تمام اضلاع کے 189 ہسپتالوں میں 637 سٹاف ممبران کی ٹریننگ مکمل ہو چکی ہے۔ پہلےمرحلے میں ویکسینیشن کے لیے 3 لاکھ ہیلتھ ورکرز کی رجسٹریشن ہو گئی ہے۔ اس کے بعد 65 سال سےزائد عمر کے بزرگ افراد کی ویکسینیشن ہو گی۔
حکومت راستے نہ کھولتی تو کنٹینر اٹھا کر پھینک دیتے، مولانا فضل الرحمٰن
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ حکومت ہمارا راستہ نہیں روک سکتی تھی اور اگر راستہ نہ کھولتی تو کنٹینر اٹھا کر پھینک دیتے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے اسلام آباد میں گفتگو کرتے ہوئے میڈیا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم احتجاج کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے دفتر کے سامنے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس بات پر احتجاج کرنے جائیں گے کہ جو اپنے آپ کو حکمران جماعت کہتی ہے اس نے نے جو اپنے اثاثے چھپائے ہیں اور اس کے خلاف غیرملکی فنڈنگ کے حوالے سے دائر مقدمے کو 6سال ہو چکے ہیں اور ڈیڑھ سو پیشیاں ہوئی ہیں لیکن حکومت مسلسل درخواستیں دے کر اسے التوا کا شکار کررہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومتی جماعت نے خفیہ دستاویزات اور بینک اکاؤنٹس اس کو بھی اب ظاہر نہیں کیا ہے اور سب کو چھپانے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ پاکستان دشمن قوتوں کی طرف سے بھی جو امداد آئی ہیں اور جو پاکستان اور قومی سلامتی کے خلاف استعمال ہو سکتے ہیں، یہ سب چیزیں اپنی جگہ بہت اہمیت کی حامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم نے آج اپنا مسئلہ قوم کی عدالت میں رکھ کر الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کرنا ہے اور یہ بتانا ہے کہ وہ آخر ایک مقودمے کو عمداً کیوں تاخیر کا شکار بنا رہے ہیں اور انصاف کے تقاضوں کو پورا کیوں نہیں کررہے۔
ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہم بہت پرجوش ہیں، پتہ نہیں آپ باڈی لینگویج کو کس حوالے سے دیکھتے ہیں، ہم بڑے محتاط لب و لہجے میں گفتگو کررہے ہیں، ہم آئین و قانون کے دائرے میں بات کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت بہت بڑا ہجوم جمع ہے، پارٹی کے ورکرز اور عوام آئے ہوئے ہیں اور وہ اس احتجاج میں پی ڈی ایم کی قیادت کے ساتھ برابر کے شریک ہیں۔
شبلی فراز کی جانب سے راستے کھولنے کے بیان پر جمیعت علمائے اسلام(ف) کے رہنما نے کہا کہ اگر وہ راستے نہ کھولتے تو ہم کنٹینر اٹھا کر باہر پھینک دیتے، وہ راستہ روک ہی نہیں سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم 5 فروری کو پنڈی بھی جا رہے ہیں جہاں ہمارا کشمیر فروشی اور کشمیریوں سے یکجہتی کے حوالے سے بڑا اجتماع ہو گا۔
مولانا نے ایک سوال کے جواب میں وضاحت کی کہ ہم نے اب تک ریلیوں میں اس لیے شرکت نہیں کی کیونکہ ہمارے پہنچنے کی صورت میں ریلیوں کے پہنچنے میں تاخیر ہو سکتی تھی۔
واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی جانب سےالیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کیس کے فیصلے میں تاخیر پر آج ای سی پی کی عمارت کے سامنے احتجاج کیا جارہا ہے۔
حکومت کی جانب سے اس احتجاج کے انعقاد میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی البتہ اعلان کیا گیا کہ اگر احتجاج میں شریک افراد کی جانب سے کوئی گڑبڑ کی گئی تو اس سے سختی نمٹا جائے گا۔

پاکستان میں ایک اور کووڈ-19 ویکسین کی منظوری
اسلام آباد: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ) نے چینی سرکاری کمپنی سائنوفام کی تیار کردہ ایک اور کووڈ 19 ویکسین کی منظوری دے دی۔
علاوہ ازیں ڈاکٹروں کی نمائندہ تنظیم پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان ویکسینز کی تفصیلات شیئر کرے جو درآمد کے لیے زیرغور ہیں ساتھ ہی ان کے افادیت کی شرح سے بھی آگاہ کرے۔
ڈریپ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ڈاکٹر عاصم رؤف نے ڈان سے گفتگو میں بتایا کہ قومی اداہ صحت (این آئی ایچ) نے اپنے نام پر سائنوفام کی ویکسین رجسٹرڈ کروائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ منظوری ہنگامی استعمال کے لیے دی گئی ہے اور اس سے ویکسین پاکستان لانے میں راہ ہموار ہوگی‘۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان پہلے ہی سائنوفام کی کووڈ 19 ویکسین کی 11 لاکھ خواروں کی پیشگی بکنگ کرچکا ہے اور ڈریپ کی جانب سے اس کی منظوری کے بعد اس کی درآمد کا عمل جلد شروع کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ 16 جنوری کو ڈریپ نے ایسٹرازینیکا کی کووڈ 19 ویکسین کی پاکستان میں ہنگامی استعمال کی اجازت دی تھی۔
ادھر پی ایم اے نے ایک بیان میں کہا کہ ڈریپ نے مبینہ طور پر ایسٹرازینیکا کی ویکسین منظور کی جو بھارت کی جانب سے تیار کی جارہی ہے، پاکستان 20 فیصد آبادی کے لیے یہ ویکسین کوویکس کے ذریعے حاصل کرے گا۔
واضح رہے کہ ویکسین سپورٹ کے لیے کوویکس ایک عالمی اتحاد ہے۔
بیان میں کہا کہ کہ پی ایم اے ایسٹرازینیکا کی کووڈ 19 ویکسین کی خوراک سے متعلق جاننا چاہتی ہے، آیا یہ زندگی میں ایک مرتبہ، سال میں ایک مرتبہ یا اس سے زیادہ لگائی جائے گی؟، اس مفت ویکسین کا بینیفشری کون ہوگا؟، پی ایم اے اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو حکومت کی جانب سے آن بورڈ لینا چاہیے۔
ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ سرکاری اور نجی شعبے دونوں کے ہیلتھ کیئر ورکرز کو ترجیحی بنیاد پر ویکسین لگنی چاہیے، کیونکہ اب تک 175 ڈاکٹرز اور 30 پیرامیڈکس کووڈ 19 کی وجہ سے اپنی زندگیاں گنوا چکے ہیں۔
پی ایم اے کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر قیصر سجاد کا کہنا تھا کہ بدقسمتی یہ تھی کہ ڈاکٹرز تک اگر اس وائرس سے متاثر ہوتے تھے تو وہ اس سے باخبر نہیں تھے کہ انہیں علاج کے لیے جہاں جانا ہے کیونکہ کورونا کے لیےمختص کسی بھی ہسپتال میں ڈاکٹروں کے لیے کوئی بستر مختص نہیں تھا۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ’دنیا کے کئی ممالک نے اپنے لوگوں کے لیے ویکسینیشن شروع کردی ہے، یہاں تک کہ بھارت نے بھی دنیا کی سب سے بڑی کورونا وائرس ویکسینشن مہم کا آغاز کردیا ہے جس کے تحت 30 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو ویکسین دی جائے گی، تاہم دوسری جانب پاکستان ہوسکتا ہے کہ 2021 کی دوسری سہ ماہی میں کوویکس سے مفت ویکسین کی پہلی کھیپ حاصل کرے، بدقسمتی یہ ہے کہ ہمیں ویکسین دینے کے لیے ہماری حکومت کی جانب سے اس طرح کی کوئی منصوبہ بندی نظر نہیں آرہی‘۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت کووڈ 19 ویکسین کے حصول کے عمل کو تیز کرے اور ’ہیلتھ کیئر ورکرز اور 60 سال سے زائد عمر کے وہ افراد جو ذیابیطس، ہائپرٹینشن، کینسر یا دیگر کسی ایسی بیماری کا شکار ہیں تو انہیں ترجیح بنیادوں پر ویکسین لگانی چاہیے‘۔
ماضی کی غلطیاں
دوسری جانب ملک میں سرد موسم کے دوران جہاں پیر کو میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے طلبہ کے لیے تعلیمی ادارے کھل گئے وہی یہ خطرہ ہے کہ کورونا وائرس کے کیسز مزید بڑھ سکتے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر تیدروس ایڈہینوم گھیبرییسس نے انکشاف کیا کہ گزشتہ 4 دہائیوں کے دوران عالمی برادری دو مرتبہ وباؤں کے خلاف جنگ ہار چکی ہے ساتھ ہی انہوں نے اقوام پر زور دیا کہ وہ ماضی کی غلطیوں کو نہ دہرائیں اور تاریخ کو شکست دیں۔
ایک تقریب سے خطاب میں انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کووڈ 19 کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کرے، انہوں نے دوہرایا کہ 40 سال قبل نیا وائرس (ایچ آئی وی) سامنے آیا تھا اور یہ وبا بن گئی تھی، اگرچہ زندگیاں بچانے والی ادویات تیار کی گئیں لیکن دنیا کے غریبوں تک اس کی رسائی کے لیے ایک دہائی سے زیادہ عرصہ گزرگیا۔
ان کا کہنا تھا کہ 12 سال قبل ایک نیا وائرس (ایچ ون این ون) سامنے آیا تھا جو وبا کی صورت اختیار کرگیا تھا، یہاں بھی زندگی بچانے والی ادویات تیار کی گئی تھیں لیکن جب تک دنیا کے غریب لوگوں کی اس تک رسائی ہوئی وبا ختم ہوگئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ایک سال قبل ایک نیا وائرس سامنے آیا اور یہ وبا کی صورت اختیار کرگیا، اس سلسلے میں بھی زندگی بچانے والی ادویات تیار کی جارہی ہیں لیکن اس کے بعد جو ہونا ہے وہ ہم پر منحصر ہے، ہمارے پاس موقع ہے کہ ہم تاریخ کو شکست دیں اور ایک مختلف کہانی لکھیں اور ایچ آئی وی اور ایچ ون این ون وباؤں کی غلطیوں کو دہرانے سے گریز کریں۔

لیفٹیننٹ جنرل(ر) بلال اکبر سعوی عرب میں پاکستان کے سفیر مقرر
اسلام آباد: حکومت نے سعودی عرب میں اپنا سفیر تبدیل کرکے لیفٹیننٹ جنرل(ر) بلال اکبر کو نیا سفیر مقرر کیا ہے۔
اب سعودی عرب اور پاکستان دونوں کے سفیروں کا پس منظر فوج سے ہے، پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید ال مالکی کا تعلق سعودی نیوی سے ہے۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ سفرا کا تقرر دونوں ممالک کے مابین مضبوط تعلقات کا مظہر ہے، اب سفارتکاری کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان معاشی، فوجی اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔
پاکستانی فوج کے سابق سربراہ جنرل (ر) راحیل شریف 2017 سے فوجی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

‘تعلیمی اداروں نے کورونا ایس او پیز پر عمل نہ کیا تو فوری بند کر دیں گے’
لاہور: وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ تعلیمی اداروں نے کورونا ایس او پیز پر عمل نہ کیا تو فوری بند کر دیں گے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ لاہور میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی شرح پورے صوبے میں سب سے زیادہ ہے، 20 لیبارٹریز بننے سے اب روزانہ 24 ہزار ٹیسٹ کرنے کی سہولت موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو بیرون ملک گئے آج تقریباً ایک سال ہو گیا، وہ روزانہ تقریر کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہے وہ ٹھیک ہیں، ان سے کہا جاتا ہے واپس آ جائیں تو کہتے ہیں میں بیمار ہوں۔
صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ مریم اورنگزیب کے کل کے بیان پر دکھ ہوا، آپ نے صرف تختیاں لگائی تھیں، آپ کی لگائی اینٹوں کو بھی ہم ہی مکمل کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے مزید کہا کہ میڈیکل ٹیچنگ ایکٹ سیالکوٹ اسپتال کے بعد کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج میں نافذ کیا جارہا ہے، ایک سال بعد ملنے والے نتائج دیکھنے پر اسے مرحلہ وار نافذ کیا جائے گا۔

پلوامہ جھوٹا حملہ اپوزیشن نے مودی کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کر دیا
بھارتی اپوزیشن جماعتوں نے ٹیلی ویژن کے جارح مزاج نیوز اینکر اور ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی اور ریٹنگ کمپنی کے سربراہ کے مابین ہونے والی گفتگو کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ مودی حکومت کی جانب سے پاکستان میں 26 فروری 2019 کو ہونے والے بالاکوٹ واقعے سے اینکر پہلے ہی باخبر تھا۔
بھارتی میڈیا کے بیشتر اداروں کے مطابق ٹیلی ویژن ریٹنگ میں ہیرا پھیری سے متعلق تحقیقات کے دوران ممبئی پولیس نے اپنی تحقیقات میں بتایا تھا کہ ارنب گوسوامی بالاکوٹ پر ہونے والے حملے سے 3 روز پہلے ہی باخبر تھے۔
رپورٹ کے مطابق دونوں کی گفتگو 3 ہزار 400 صفحات پر مشتمل اضافی چارج شیٹ کا حصہ ہیں۔
خیال رہے کہ پولیس کی جانب سے تحقیقات گزشتہ برس اکتوبر میں مغربی ریاست مہاراشٹرا میں ٹی وی چینلز پر ریٹنگ کے نظام میں دھاندلی کا الزام سامنے آنے کے بعد شروع ہوئی تھی۔
خبرایجنسی رائٹرز کے مطابق ارنب گوسوامی نے فضائی حملوں کے بارے میں پہلے سے باخبر ہونے کی تردید کردی ہے۔
انہوں نے ری پبلک ٹی وی کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ‘پلوامہ حملے کے بعد پاکستان پر حملہ کرنے کا ارادہ ریاستی سطح پر تھا’۔
اینکر نے مزید کہا کہ ‘کسی بھی قوم پرست بھارتی کے ذہن میں کوئی شک نہیں تھا کہ ہم واپس حملہ کریں گے’۔
ارنب گوسوامی نے بھارت کی اپوزیشن جماعتوں پر الزام عائد کیا کہ وہ پاکستان کے لیے بطور ‘ترجمانی’ کا کردار ادا کررہی ہیں۔
بھارت کی وزارت دفاع اور خارجہ کے ترجمانوں نے مذکورہ دستاویز پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔
بھارت کی مرکزی اپوزیشن جماعت کانگریس پارٹی اور ریاست مہاراشٹر کی مقامی پارٹی شیو سینا نے پیغامات پر حکومت کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے کہا کہ ان پیغامات کے بعد مودی حکومت کی ‘سنجیدہ تحقیقات’ کی ضرورت ہے جس نے قومی سلامتی کو اولین ترجیح بنا دیا ہے۔
خیال رہے کہ بھارت میں پولیس کی جانب سے تحقیقات گزشتہ برس اکتوبر میں مغربی ریاست مہاراشٹرا میں ٹی وی چینلز پر ریٹنگ کے نظام میں دھاندلی کا الزام سامنے آنے کے بعد شروع کی گئی تھی۔
کے سربراہ پرتھو داس گپتا کے مابین ہونے والی گفتگو کے اقتباسات کے مطابق ارنب گوسوامی نے 23 فروری 2019 کو داس گپتا کو متنبہ کیا تھا کہ ‘ایک اور نوٹ پر کچھ اور بڑا ہوگا’۔
26 فروری 2019 کو بھارتی لڑاکا طیاروں نے بالاکوٹ میں فضائی حملہ کیا تھا اور اس حوالے سے نئی دہلی نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے جنگجووں کا کیمپ تباہ کردیا ہے، تاہم پاکستان نے ان دعووں کو مسترد کردیا تھا جب کہ بعد ازاں بھارتی وزیر دفاع نے بھی حملے سے متعلق نقصان کی تفصیلات بتانے سے معذرت کرلی تھی۔
اس حملے کے 2 دن بعد بھارت نے 28 فروری کو ایک بار پھر پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی کوشش کی تھی، تاہم پاکستان ایئر فورس کے جانبازوں نے کارروائی کرتے ہوئے بھارت کے دو لڑاکا طیارے مار گرائے اور ایک پائلٹ ابھی نندن کو گرفتار کر لیا تھا۔
بالاکوٹ واقعے کے ایک دن بعد پرتھو داس گپتا نے گوسوامی سے پوچھا کیا یہ وہی معاملہ ہے جس کا تم نے اشارہ دیا تھا۔
گوسوامی نے اثبات میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ ‘مزید ہونے والا ہے’۔
14 فروری 2019 کو پلواما حملے میں 40 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بارے میں گوسوامی نے پرتھو داس گپتا کو لکھا کہ کس طرح اس حملے سے ان کے چینل کی ریٹنگ میں اضافہ ہوا۔
دی وائر میں شائع اقتباسات کے مطابق حملے کے دن شامل 5 بج کر 43 منٹ پر پیغام دیا کہ ‘اس حملے سے غیر معمولی کامیابی ملی ہے’۔
Continue reading پلوامہ جھوٹا حملہ اپوزیشن نے مودی کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کر دیا

حریم شاہ نے مفتی عبدالقوی کو تھپڑ مار دیا،ویڈیو وائرل
ٹک ٹاک اسٹار حریم شاہ نے معروف عالم دین اور رویت ہلال کمیٹی کے سابق رکن مفتی عبدالقوی کو تھپڑ مارنے کا اعتراف کرلیا۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہورہی ہے جس میں دیکھا جاستا ہے کہ خاتون مفتی عبدالقوی کو تھپڑ مار رہی ہیں اور وہ بس اچانک ہڑ بڑا اٹھتے ہیں۔
خاتون کے حوالے سے چہ مگوئیوں کا سلسلہ جاری ہے تاہم اب حریم شاہ نے خود ہی اعتراف کرلیا ہے۔
حریم شاہ نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ سے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے مفتی قوی کو تھپڑ مارنے کی تصدیق کی اور کہا کہ انہوں نے ہی تھپڑ مارا ہے اور کیوں مارا ہے اس کا جواب جلد سب کو مل جائے گا۔