وفاق اورسندھ حکومت کراچی کی ترقی کیلئے سیاسی اختلاف بالائے طاق رکھنے پرمتفق

وفاقی اور سندھ حکومت نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کے تحت منصوبے مشترکہ طور پر مکمل کیے جائیں گے ۔

ہفتے کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں کراچی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی میں بارشوں کے بعد وفاقی، صوبائی حکومت نے نکاسی آب کے لیے منصوبہ بنایا جس کے لیے نالوں کی صفائی اور ان پر سے تجاوزاٹ ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا۔ پہلے تین بڑے نالوں پر کام کر رہے ہیں جس میں اب تک کوئی مزاحمت سامنے نہیں آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نالوں سے صفائی کا ایک طریقہ کار طے کیا جس سے پانی کی نکاسی ہو جبکہ ابتدائی سروے سے مکانات ہٹانے کی تعداد زیادہ اور ہزاروں میں تھی پھر اس میں کمی آئی۔مردم شماری سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اس پر تحفظات موجود ہیں لیکن اس کا فورم مشترکہ مفادات کونسل(سی سی آئی)ہے، دیگر صوبے بھی تحفظات رکھتے ہیں جسے اجلاس میں رکھیں گے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیاتی عمل اسد عمر نے کہا کہ کورونا ویکسین سے متعلق قوم سے کوئی جھوٹ نہیں بولا گیا اور رواں سال کی پہلی سہ ماہی تک ویکسین دست یاب ہوجائے گی ۔

اسد عمر نے کہا کہ کراچی والے کچھ عرصے سے سندھ اور وفاقی حکومت کی طرف دیکھ رہے تھے کہ دونوں حکومتوں نے مل کر شہر کے لیے کام کرنے کا جو اعلان کیا تھا اس پر عمل ہوگا یا نہیں، ان منصوبوں میں سے کچھ وفاق کی ذمہ داری ہے کچھ پر صوبائی حکومت کام کرے گی، جبکہ کچھ مشترکہ طور پر مکمل کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ بڑے سائنسی اور پیشہ وارانہ طریقے سے این ای ڈی یونیورسٹی کا ڈیزائن مکمل ہوگیا، حکومت سندھ کی تجاوزات ہٹانے کی ذمہ داری تھی جس پر کام شروع ہوچکا ہے اور گراونڈ پر ایف ڈبلیو او اور این ڈی ایم اے مشینری اور ٹیمیں آگئی ہیں، اب دونوں حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ کام میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ میں خصوصی طور پر اس بات کو دہرانا چاہتا ہوں کہ ہمارے پاس سیاست کرنے کے بہت سے مواقع ہوتے ہیں لیکن ترقیاتی کام میں مل کر کام کرنا چاہیے۔

مردم شماری کے حوالے سے اسد عمر کا کہنا تھا کہ اس کے نتائج پر سندھ، بلوچستان سمیت تین صوبوں کو تحفظات تھے اور ہیں، یہ شماری ہمارے دور میں نہیں ہوئی تھی جب کہ صرف اس مردم شماری پر نہیں بلکہ ہر مردم شماری پر کراچی کو اعتراض رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے کمیٹی سفارشات تیار کر رہے ہیں، بحث مباحثہ ہوگا اور لوگوں کو یقین دلانا ہے کہ مردم شماری درست ہوئی ہے۔سندھ کے جزائر پر قبضے کے الزام سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ جزائر پر سندھ اور وفاق کا الگ الگ موقف ہے، ان جزائر پر کوئی فوج نہیں آرہی ہے جبکہ ہم نے ساتھ بیٹھ کر ترقی اور بہتری پر بات کرنے کا تہیہ کیا ہے۔

کراچی سرکلر ریلوے کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ کے سی آر پر کام شروع اور اشتہارات بھی جاری کرچکے ہیں اور ایم ایل ون سے قبل سرکلر منصوبہ مکمل ہوجائے گا، جبکہ کراچی میں گرین لائن، پانچ پلوں کے منصوبے اور منگولیا روڈ سمیت کافی منصوبے وفاق مکمل کرچکی ہے۔

وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق نے کہا کہ وزیراعظم کے کراچی کے پیکج کے تحت ایک سوگیارہ ارب کے منصوبے اب بنیں گے۔مقتدرحلقے بھی ساتھ ہیں۔ایم کیوایم سمجھتی ہے یہ عارضی سہولت کاری ہے۔ملک اورشہرکی بہتری کے لئے مل کرکام کررہے ہیں۔ایم کیوایم سمجھتی ہے یہ سب مقامی حکومتوں کے کام ہیں جن کوبااختیار ہوناچاہیے۔

سراج الحق کی سپریم کورٹ سے براڈ شیٹ کیس پر ازخود نوٹس لینے کی اپیل

جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے سپریم کورٹ سے براڈ شیٹ کیس پر ازخود نوٹس لینے کی اپیل کر دی۔

سراج الحق نے منصورہ میں پہلے تربیتی سیشن سے پشتو زبان میں خطاب کیا جس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وہ حکومت پر پھٹ پڑے۔

ان کا کہنا تھا کہ براڈ شیٹ کیس پر عوام کو بتایاجائے یہ کیا ہے؟ براڈ شیٹ پر پی ڈی ایم اور حکومت کامیاب لیکن 22 کروڑ عوام ناکام ہوگئے۔

سراج الحق نے پی آئی اے کو بدنام کرنے کی ذمہ داری حکومت پر ڈال دی اور کہا کہ ملائیشیا میں پی آئی اے جہاز کا پکڑا جانا خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے، ڈر کے مارے اب لوگ پی آئی اے کے جہاز میں نہیں بیٹھتے کہ کہیں انہیں اتار ہی نہ لیاجائے۔

مہنگائی پر امیر جماعت اسلامی کا کہناتھاکہ آٹا، چینی اور پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے والے اداروں پر حکومت کا کنٹرول ختم ہوچکا، وزیراعظم خوشحالی کی تعریف کریں کہ خوشحالی کس کو کہتے ہیں؟

ان کاکہناتھاکہ غریب آدمی 40 اقسام کے ٹیکسز دیتا ہے، پاکستان، دنیا میں تماشا بن گیا ہے۔

کورونا ویکسین پر جھوٹ نہیں بولا گیا، پہلی سہ ماہی تک ویکسین دستیاب ہوگی، اسد عمر

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیاتی عمل اسد عمر کا کہنا ہے کہ کورونا ویکسین سے متعلق قوم سے کوئی جھوٹ نہیں بولا گیا اور رواں سال کی پہلی سہ ماہی تک ویکسین دستیاب ہوجائے گی’

کراچی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور ایم کیو ایم کے رہنما و وفاقی وزیر امین الاحق کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ کراچی والے کچھ عرصے سے سندھ اور وفاقی حکومت کی طرف دیکھ رہے تھے کہ دونوں حکومتوں نے مل کر شہر کے لیے کام کرنے کا جو اعلان کیا تھا اس پر عمل ہوگا یا نہیں، ان منصوبوں میں سے کچھ وفاق کی ذمہ داری ہے کچھ پر صوبائی حکومت کام کرے گی، جبکہ کچھ مشترکہ طور پر مکمل کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ بڑے سائنسی اور پیشہ وارانہ طریقے سے این ای ڈی یونیورسٹی کا ڈیزائن مکمل ہوگیا، حکومت سندھ کی تجاوزات ہٹانے کی ذمہ داری تھی جس پر کام شروع ہوچکا ہے اور گراؤنڈ پر ایف ڈبلیو او اور این ڈی ایم اے مشینری اور ٹیمیں آگئی ہیں، اب دونوں حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ کام میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں خصوصی طور پر اس بات کو دہرانا چاہتا ہوں کہ ہمارے پاس سیاست کرنے کے بہت سے مواقع ہوتے ہیں لیکن ترقیاتی کام میں مل کر کام کرنا چاہیے۔

کورونا وائرس کی ویکسین کے حوالے سے گزشتہ روز معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کے بیان کے حوالے سے اسد عمر نے کہا کہ ‘ویکسین سے متعلق قوم سے کوئی جھوٹ نہیں بولا گیا اور رواں سال کی پہلی سہ ماہی تک ویکسین دستیاب ہوجائے گی’۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈاکٹر فیصل سلطان نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ پاکستان نے اب تک کورونا وائرس کی کسی ویکسین کے لیے آرڈر نہیں دیا ہے۔

مردم شماری کے حوالے سے اسد عمر کا کہنا تھا کہ مردم شماری پر تحفظات سندھ، بلوچستان سمیت تین صوبوں کے تھے اور ہیں، یہ شماری ہمارے دور میں نہیں ہوئی تھی جبکہ صرف اس مردم شماری پر نہیں بلکہ ہر مردم شماری پر کراچی کو اعتراض رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے کمیٹی سفارشات تیار کر رہے ہیں، بحث مباحثہ ہوگا اور لوگوں کو یقین دلانا ہے کہ مردم شماری درست ہوتی ہے۔

سندھ کے جزائر پر قبضے کے الزام سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ جزائر پر سندھ اور وفاق کا الگ الگ موقف ہے، ان جزائر پر کوئی فوج نہیں آرہی ہے جبکہ ہم نے ساتھ بیٹھ کر ترقی اور بہتری پر بات کرنے کا تہیہ کیا ہے۔

کراچی سرکلر ریلوے کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ کے سی آر پر کام شروع اور اشتہارات بھی جاری کرچکے ہیں اور ایم ایل ون سے قبل سرکلر منصوبہ مکمل ہوجائے گا، جبکہ کراچی میں گرین لائن، پانچ پُلوں کے منصوبے اور منگولیا روڈ سمیت کافی منصوبے وفاق مکمل کرچکی ہے۔

پہلے تین بڑے نالوں پر کام کر رہے ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی میں بارشوں کے بعد وفاقی، صوبائی حکومت نے نکاسی آب کے لیے منصوبہ بنایا جس کے لیے نالوں کی صفائی اور ان پر سے تجاوزاٹ ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا، پہلے تین بڑے نالوں پر کام کر رہے ہیں جس میں اب تک کوئی مزاحمت سامنے نہیں آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نالوں سے صفائی کا ایک طریقہ کار طے کیا جس سے پانی کی نکاسی ہو جبکہ ابتدائی سروے سے مکانات ہٹانے کی تعداد زیادہ اور ہزاروں میں تھی پھر اس میں کمی آئی۔

مردم شماری سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اس پر تحفظات موجود ہیں لیکن اس کا فورم مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) ہے، دیگر صوبے بھی تحفظات رکھتے ہیں جسے اجلاس میں رکھیں گے۔

افغانستان: پولیس چیک پوسٹوں پر طالبان کا حملہ، 9 اہلکار ہلاک

افغانستان کے شمالی صوبے قندوز میں طالبان کے جنگجوؤں کے دو پولیس چیک پوسٹوں پر حملوں میں 9 افغان سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ‘اے ایف پی’ کے مطابق طالبان کے جنگجوؤں نے قندوز میں دونوں پولیس چیک پوسٹوں پر ایک ساتھ حملہ کیا۔

قندوز کے گورنر عبدالستار مرزاکوال نے بتایا کہ دہشت گردوں سے مقابلے میں 9 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے۔

قندوز کی صوبائی کونسل کے رکن خلاالدین حاکمی نے کہا کہ حملوں میں 10 سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور 10 زخمی ہوئے۔

طالبان کی جانب سے ابتدائی طور پر حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی۔

افغان آرمی کے ترجمان عبدالہادی نظری نے کہا کہ قندوز شہر میں ایک اور حملے میں طالبان نے افغان ملٹری بیس بم گرانے کے لیے ڈرون کا استعمال کیا، لیکن اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

ایک افغان ذرائع نے شناخت سامنے نہ لانے کی شرط پر بتایا کہ بم کے دھماکے سے ملٹری ہیلی کاپٹر کو نقصان پہنچا۔

واضح رہے کہ سرکاری فورسز پر بم کے ذریعے حالیہ حملوں میں طالبان چھوٹے ڈرونز استعمال کر رہے ہیں۔

افغان سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ شدت پسند اکثر شوقیہ ڈرونز کا استعمال کرتے ہیں جن میں بارودی مواد نصب ہوتا ہے۔

اکتوبر کے آخر میں انہوں نے قندوز صوبے کے گورنر کے کمپاؤنڈ پر بم گرانے کے لیے بھی ڈرون استعمال کیا تھا۔

خیال رہے کہ قندوز میں طالبان باقاعدگی سے سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بناتے ہیں اور قندوز شہر میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں، جو حالیہ عرصے میں دو بار مختصر عرصے کے لیے طالبان کے قبضے میں آچکا ہے۔

گزشتہ چند ماہ میں افغانستان کے متعدد صوبوں میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، حالانکہ طالبان اور افغان حکومت جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات بھی کر رہے ہیں۔

لاہور: سفاری پارک سے4 نایاب ہرن چوری

لاہور کے سفاری پرک سے نایاب نسل کے 4کالے ہرن چوری ہوگئے۔

چند روز قبل لاہور کے سفاری سے 4 کالے ہرن چوری ہوئے تھے جس پر چڑیا گھر کی انتظامیہ نے سپروائزر اور عملے کیخلاف انکوائری کا آغاز کردیا تھا۔

سفاری پارک سے چوری کا واقعہ ڈائریکٹر شیخ زاہد کی غیرموجودگی میں پیش آیا جو سرکاری چھٹیوں پر تھے۔ واقعہ کی ایف آئی آر تھانہ رائیونڈ میں درج کروا دی گئی ہے۔

ڈائریکٹر سفاری پارک کا کہنا ہے کہ یہ مادہ ہرن تھے ایک ہرن کی مالیت 60 ہزار ہے اور ٹوٹل 2لاکھ 40ہزار کا نقصان ہوا، ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا کہ چور جنگلہ پھلانگ کر اندر داخل ہوئے تھے۔

دوسری جانب اس بات کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ کالے ہرنوں کی چوری میں چڑیا گھر کا عملہ ملوث ہوسکتا ہے۔

واضح رہے کہ لاہور کے سفاری پارک کی حفاظتی دیوار بھی شدید ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے

الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سےکرانے کی مخالفت کردی

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان اور جماعت اسلامی نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سےکرانے کی مخالفت کردی۔

الیکشن کمیشن نے صدارتی ریفرنس کی مخالفت کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں جواب جمع کروادیا کہ سینیٹ انتخابات آئین کے تحت ہی ہوتے ہیں، آرٹیکل 226 واضح ہے کہ وزیراعظم اور وزیراعلی کے علاوہ تمام انتخابات خفیہ رائے شماری سے ہونگے، آئین کے آرٹیکلز 59، 219 اور 224 میں سینیٹ انتخابات کا ذکر ہے، آئین میں کل 15 انتخابات کا ذکر ہے اور اس میں صرف وزیراعلی اور وزیراعظم کے انتخابات کو ہی اوپن کیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے جواب میں کہا کہ انڈین آئین میں سیکرٹ بیلٹ کا ذکر موجود نہیں اور بھارتی عدالتوں نے انڈین آئین میں سیکرٹ بیلٹ کے ذکر موجود نہ ہونے پر انحصار کیا ہے۔

علاوہ ازیں جماعت اسلامی نے بھی سینیٹ انتخابات سے متعلق صدارتی ریفرنس کی مخالفت کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے صدارتی ریفرنس کا جواب دینے کے بجائے واپس بھیجنے کی استدعا کردی۔

جماعت اسلامی نے تحریری موقف سپریم کورٹ میں جمع کراتے ہوئے کہا کہ اوپن بیلٹ کیلئے صرف قانون نہیں آئین میں بھی ترمیم کرنا ہوگی، سینیٹ انتخابات کیسے کرانے ہیں فیصلہ پارلیمنٹ کو کرنے دیا جائے، سینیٹ انتخابات پر آئین کے آرٹیکل 226 کا اطلاق ہوتا ہے۔

جواب میں کہا گیا کہ سینیٹ امیدواروں کو صادق اور امین ہونا چاہئے، ووٹ خریدنے والا امیدوار صادق اور امین نہیں ہوسکتا، اراکین اسمبلی کی صوابدید ہے وہ ووٹ کس کو دیں۔

جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری کے لیے واشنگٹن میں افغانستان اور عراق سے زیادہ فوجی اہلکار تعینات

ڈسٹرکٹ آف کولمبیا میں 25ہزار فوجی تعینات ہونگے یہ فوجی پولیس‘ایف بی آئی ‘امریکن سیکریٹ سروس اور نیشنل سیکورٹی ایجنسی کے ہزاروں اہلکاروں کے علاوہ ہیں.امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ

واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکی نائب صدر مائیک پینس کی تقریب حلف برداری کے لیے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں 25ہزار فوجی تعینات ہونگے یہ فوجی پولیس‘ایف بی آئی ‘امریکن سیکریٹ سروس اور نیشنل سیکورٹی ایجنسی(این ایس اے)کے ہزاروں اہلکاروں کے علاوہ ہیں جبکہ امریکی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ 20ہزار فوجی اہلکار تعینات کیئے جائیں گے امریکی فوج کی غیرسرکاری ویب سائٹ پر شائع ایک آرٹیکل کے مطابق سیکورٹی ماہرین نے وفاقی دارالحکومت کے لیے50ہزار فوجی اہلکار درکار ہونگے.

نومنتخب صدر جوبائیڈن نے امریکی کانگریس کی عمارت کیپٹل ہل کی حفاظت پر تعینات فورسز سے ملاقات کے لیے وہاں کا دورہ کیا اور ان کی خدمات پر شکریہ ادا کیا. پینس نے فوجیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ وہ قوم کے اس غیرمعمولی وقت پر آگے بڑھ کر قومی دارالحکومت کی حفاظت کر رہے ہیںانہوں نے کہا کہ وہ فخر محسوس کرتے ہیں کہ وہ ان کے نائب صدر ہیں.نیشنل گارڈ کے ہزاروں اہل کار اس وقت سے عمارت کی حفاظت کررہے ہیں جب 6 جنوری کے دن صدر ٹرمپ کے حامیوں نے نو منتخب صدرجو بائیڈن کی انتخابی کامیابی کی ایوان نمائندگان سے توثیق کو روکنے کےلیے عمارت پر چڑھائی کر دی تھی . مائیک پینس نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ 20 ہزار فوجی جو بائیڈن کی حلف برداری کے دن دارالحکومت کی حفاظت کریں گے پینس نے کہا کہ بائیڈن اور نائب صدر کاملہ ہیرس دونوں 20 جنوری کو ہماری تاریخ اور ہماری روایت کے مطابق اور اس انداز سے حلف اٹھائیں گے جو امریکہ کے لوگوں اور یونائیٹڈ اسٹیٹس کے لیے باعث توقیر ہو دوسری جانب امریکی محکمہ دفاع کا کہنا ہے کہ واشنگٹن ڈی سی میں25ہزار فوجی اہلکار تعینات کیئے جارہے ہیں جبکہ فضاءمیں امریکی جنگی جہاز‘گن شپ ہیلی کاپٹراور ڈرونزنگرانی کریں گے تاہم محکمہ دفاع نے ان کی تعداد نہیں بتائی گئی.صدر ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے کیپٹل پر چڑھائی کے دن کے بعد یہ مائیک پینس کا کیپٹل ہل کا پہلا دورہ تھا پینس ایوان نمائندگان میں اس وقت انتخاب کی توثیق کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جب عمارت پر مظاہرین نے دھاوا بولا تھا. بلوائیوں کے حملے کے بعد صدر اور اہم شخصیات کی حفاظت پر مامور امریکی سیکرٹ سروس کے اہلکاروں نے جوبائیڈن اور کاملہ ہیرس سمیت دیگر اہم شخصیات کو محفوظ مقام تک پہنچایا تھا وہ اس وقت تک عمارت سے باہر نہیں نکل سکے تھے جب تک علاقے کو مظاہرین سے پاک نہیں کر لیا گیا تھا.واضح رہے کہ امریکا میں صدر‘نائب سمیت دیگر اہم شخصیات اور عمارات کی حفاظت کے لیے امریکن سیکریٹ سروس کے نام سے ایک خودمختار ادارہ کام کرتا ہے نومنتخب صدر جوبائیڈن اور نائب صدر کاملہ ہیرس سمیت ڈیموکریٹ پارٹی کی جانب سے مختلف وزارتوں اور اہم عہدوں کے لیے نامزد شخصیات کو ڈیپارٹمنٹ آف جنرل ایڈمنسٹریشن کی جانب سے جوبائیڈن کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیئے جانے کے بعد سیکریٹ سروس نے سیکورٹی فراہم کردی تھی یہ امرقابل ذکر ہے واشنگٹن ڈی سی کے لیے امریکی فوج کے25ہزار فوجی دستے تعینات کیئے گئے ہیں مجموعی طوریہ تعداد افغانستان اور عراق میں خدمات انجام دینے والے 5ہزار5سوامریکی فوجیوں سے کہیں زیادہ ہے .امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق واشنگٹن ڈی سی کے ہوٹلوں اور دیگر رہائشی سہولتوں میں کوئی جگہ دستیاب نہیں ہے کیونکہ محکمہ دفاع اور داخلہ امور کے محکموں نے تقریبا تمام ہوٹل اور رہائشی سہولتیں فوجیوں اور تمام50ریاستوں سے آنے والے نیشنل گارڈزکی رہائش کے لیے بک کروائے گئے ہیں اس لیے واشنگٹن ڈی سی آنے والے سیاحوں کو کرائے پررہائش کے لیے تلاش کرنے میں سخت دشواری کا سامنا ہے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اتنے بڑے پیمانے پر حفاظتی انتظامات کی وجہ سے نومنتخب صدر جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری امریکی تاریخ کی سب سے مہنگی تقریب ہوسکتی ہے.

وفاقی کابینہ نے نعیم بخاری کو چیئرمین پی ٹی وی کے عہدے سے ہٹا دیا

اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے نعیم بخاری کو پاکستان ٹیلی ویژن کے چیئرمین کی حیثیت سے کام کرنے سے روکنے کے ایک روز بعد ہی وفاقی کابینہ نے انہیں اور پی ٹی وی کے دیگر 2 ڈائریکٹرز کو ہٹا دیا۔

 رپورٹ کے مطابق جہاں ایک طرف کابینہ نے ان لوگوں کو عہدے سے ہٹایا وہیں نعیم بخاری کی جانب سے معطل کیے گئے ایم ڈی پی ٹی وی عامر منظور کو دوبارہ بحال کردیا۔

مذکورہ معاملے پر وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ڈان کو بتایا کہ کابینہ نے سرکولیشن کے ذریعے یہ فیصلہ کیا جس میں نعیم بخاری اور دیگر 2 ڈائریکٹرز کو ہٹایا چونکہ یہ 65 برس سے زائد عمر کے ہوچکے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ’درحقیقت اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکومت سے کہا تھا کہ ان بورڈ آف ڈائریکٹرز کو ہٹائیں جن کی عمر 65 سال سے زیادہ ہے، (لہٰذا) کابینہ نے نعیم بخاری اور دیگر 2 ڈائیکٹرز کو ہٹا دیا‘۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کابینہ کا باقاعدہ اجلاس بلانے کے بجائے سرکولیشن کے ذریعے جلدی میں فیصلہ کیوں لیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو فیصلہ کرنا پڑا کیونکہ اس وقت پی ٹی وی کا کوئی سربراہ نہیں اور اسے ’افراتفری جیسی صورتحال‘ کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عامر منظور جنہیں نعیم بخاری نے پی ٹی وی کے منیجنگ ڈائریکٹر کے عہدے سے ہٹایا تھا انہیں دوبارہ بحال کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے نعیم بخاری کو پی ٹی وی کے چیئرمین کی حیثیت سے کام کرنے سے روک دیا تھا۔

پاکستانی وارنٹ نوازشریف کے برطانیہ میں قیام پر اثر انداز نہیں ہوسکتے: برطانیہ

لندن: برطانوی دفتر خارجہ کا کہنا ہےکہ پاکستان سے جاری وارنٹ نوازشریف کے برطانیہ میں قیام پر اثر انداز نہیں ہوسکتے۔

پاکستانی شہری کی ای میل پر برطانوی دفتر خارجہ کی جانب سے دیے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ ہم نواز شریف کے برطانیہ قیام سے باخبر ہیں، برطانیہ کے امیگریشن کے قوانین وضع ہیں، ہم ہر مقدمےمیں قوانین پر سختی سے عمل کرتے ہیں۔

برطانوی دفتر خارجہ کا کہنا ہےکہ نواز شریف کےقانونی معاملات حکومت پاکستان کے ساتھ ہیں اور پاکستان سے جاری وارنٹ نوازشریف کے برطانیہ میں قیام پر اثر انداز نہیں ہوسکتے جب کہ پولیس برطانوی عدالت کی اجازت کے بغیر کسی کوگرفتار نہیں کرسکتی۔

برطانوی دفتر خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہےکہ برطانیہ اور پاکستان کے درمیان ملزمان کے تبادلے کا معاہدہ نہیں۔

جنوبی افریقا کی ٹیم 14 سال بعد پاکستان پہنچ گئی

14سال بعد پاکستان کا دورہ کرنے والی جنوبی افریقہ کی ٹیم ٹیسٹ اور ٹی20 سیریز کے لیے کراچی پہنچ گئی ہے۔

جنوبی افریقہ کے اسکواڈ کا کراچی پہنچنے پر پرتپاک استقبال کیا گیا اور انہیں مکمل سیکیورٹی میں ہوٹل تک پہنچایا گیا۔

2007 کے بعد پہلی پاکستان کے دورے پر آئی مہمان ٹیم کو قرنطینہ میں رکھا جائے گا اور ان کا کورونا ٹیسٹ ہو گا۔

جن کھلاڑیوں کا کورونا ٹیسٹ منفی آئے گا انہیں اتوار سے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں ٹریننگ کی اجازت ہو گی۔

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان دو ٹیسٹ اور تین ٹی20 میچوں کی سیریز کھیلی جائے گی۔

دونوں ٹیموں کے درمیان ٹیسٹ سیریز ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا حصہ ہونے کی وجہ سے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ 26 سے 30 جنوری تک کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا جبکہ سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ کی میزبانی 4-8 فروری تک راولپنڈی کرے گا۔

اس کے بعد دونوں ٹیموں کے درمیان 11، 13 اور 14 فروری کو تین ٹی20 میچوں کی سیریز لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلی جائے گی۔

جنوبی افریقہ نے اس سے قبل 2007 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا اور کراچی ٹیسٹ میں 160 رنز سے کامیابی سمیٹ کر سیریز بھی 0-1 سے اپنے نام کر لی تھی۔

2009 میں سری لنکن ٹیم پر لاہور میں ہوئے دہشت گرد حملے کے بعد پاکستان کے میدان سونے پڑ گئے تھے اور ٹیموں نے پاکستان نہ آنے کا فیصلہ کیا تھا، اس دوران پاکستان نے اپنی تمام ہوم سیریز کی میزبانی متحدہ عرب امارات کے میدانوں پر کی تھی۔

پاکستان نے 2010 اور 2013 میں دو مرتبہ متحدہ عرب امارات کے میدانوں میں جنوبی افریقہ کی میزبانی کی تھی۔

دونوں ٹیموں کے درمیان 1995 سے اب تک کُل 11 ٹیسٹ سیریز کھیلی جا چکی ہیں جس میں سے جنوبی افریقہ نے 7 میں فتح حاصل کی جبکہ پاکستان اب تک صرف ایک سیریز جیتنے میں کامیاب رہا جو 2003 میں کھیلی گئی تھی۔

یہ پہلا موقع ہو گا کہ دونوں ٹیموں کے درمیان پاکستان میں ٹی20 سیریز کھیلی جائے گی جہاں اس سے قبل متحدہ عرب امارات میں کھیلی گئی دونوں سیریز جنوبی افریقہ کی ٹیم جیتنے میں کامیاب رہی تھی۔

پاکستان کے دورے پر آئی جنوبی افریقی ٹیم کا اسکواڈ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔

کوئنٹن ڈی کوک (کپتان)، ٹیمبا باووما، ایڈِن مرکرم، فاف ڈیوپلیسی، ڈین ایلگر، کگیسو ربادا، ڈیوائن پریٹوریَس، کیشو مہاراج، لُنگی نِگیدی، راسی وین در دوسِن، آنرِچ نورجے، وِیان مُلڈر، لوتھو سِپاملا، بیوران ہینڈرِکس، کائل ویرنے، سارل اَروی، کیگان پیٹرسن، تبریز شمسی، جارج لِنڈے، ڈارین ڈوپاویلن اور اوٹینیل بارٹ مین۔