وزیراعظم عمران خان نے معاون خصوصی توانائی گوہرتابش کا استعفیٰ مسترد کردیا

تابش گوہر کے تحفظات حل کروانے کی یقین دہانی، پاور سیکٹرمیں مافیا کے خلاف ضرور کاروائی کی جائے گی۔ملک اور پاور سیکٹرکو آپ جیسے ماہرین کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم عمران خان

اسلام آباد (ویب ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان نے معاون خصوصی گوہرتابش کا استعفیٰ مسترد کردیا، انہوں نے کہا کہ تابش گوہر کے تحفظات حل کیے جائیں گے، پاور سیکٹرمیں مافیا کے خلاف ضرور کاروائی کی جائے گی۔ملک اور پاور سیکٹرکو آپ جیسے ماہرین کی ضرورت ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے معاون خصوصی برائے توانائی گوہر تابش نے ملاقات کی، جس میں تابش گوہر نے اپنے تحفظات وزیراعظم کے سامنے رکھے، وزیراعظم نے ان کا استعفا منظور نہیں کیا، ان کو کام جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے تحفظات حل کروانے کی یقین دہانی کروائی۔انہوں نے کہا کہ پاور سیکٹرمیں مافیا کے خلاف ضرور کاروائی کی جائے گی۔ملک اور پاور سیکٹرکو آپ جیسے ماہرین کی ضرورت ہے۔

اسی طرح وزیر اعظم نے وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے بھی ملاقات کی، جنہوں نے وارت کی کارکردگی سے متعلق وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ اجلاس کے بعد وزیراعظم عمران خان کے ساتھ وفاقی وزراء کی بیٹھک ہوئی ، جس میں ملک کی مجموعی سیاسی اور سلامتی پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیراعظم نے وزراء کو اپنے کام پر توجہ دینے کی ہدایت کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومتی پالیسیوں کے مطابق امور کو سرانجام دیں، حکومتی پالیسیاں عوام کے وسیع تر مفاد میں ہیں ان پر عمل کیا جائے۔ انہوں نے وزراء کو واضح پیغام دیا کہ پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والے وزراء مستعفی ہوجائیں، وزراء حکومتی فیصلو ں کو اونرشپ دیں، فیصلوں کی مخالفت کرنی ہے تو بے شک مستعفی ہوجائیں، ایسی روش برقرار رکھنی ہے تو خود فیصلہ کروں گا کہ کابینہ میں رکھنا ہے یا نہیں۔اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں سیاسی، معاشی، قومی سلامتی کے معاملات، کورونا کی صورتحال سمیت پی ڈی ایم تحریک کے بارے میں جائزہ لیا گیا، اجلاس میں 15نکاتی ایجنڈے کی منظوری بھی دی گئی۔ اجلاس میں وزیر توانائی عمر ایوب نے کابینہ کو بجلی بریک ڈاؤن پر تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیرتوانائی نے پاور بریک ڈاؤن سے متعلق ابتدائی رپورٹ کابینہ کو پیش کی۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بجلی بریک ڈاؤن کے سے متعلق مختلف باتیں زیر گردش ہیں حقائق قوم کو بتائیں، عوام کو حکومتی اقدامات سے بھی آگاہ کیا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسی طرح وزیراعظم عمران خان نے پیٹرول بحران پر کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا ہے، اجلاس میں عمر ایوب اور ندیم بابر کو بھی طلب کیا گیا، جبکہ اجلاس میں چار رکنی وزارتی کمیٹی اب تک کی پیشرفت پر وزیراعظم کو بریف کرے گی۔اسد عمر، شفقت محمود، شیریں مزاری اور اعظم سواتی کمیٹی کے رکن ہیں۔ پٹرول بحران کمیشن رپوٹ پر وزیراعظم نے ذمہ داروں کا تعین کرنے کیلئے کمیٹی کو ٹاسک سونپا تھا۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں براڈ شیٹ کے معاملے پر بھی گفتگو کی گئی۔ وزیراعظم  نے براڈ شیٹ معاملے پر حقائق بتانے کا ٹاسک  وزیر اطلاعات کوسونپ دیا، وزیراعظم نے ہدایت کی کہ براڈشیٹ معاملے پر حقائق سے قوم کو آگاہ کریں۔اجلاس میں اسامہ ستی قتل، براڈ شیٹ معاملے پر تفصیلی بات کی گئی، وزیراعظم نے وزیر داخلہ کو اسامہ قتل کا معاملہ دیکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اسامہ ستی واقعہ افسوسناک ہے، کیس میں انصاف ہوگا۔ اسامہ ستی واقعے کو مثالی بنائیں گے، اسامہ قتل  کیس کی شفاف انکوائری ہوگی۔ اجلاس میں وزیراعظم نے وزراء کو اپنے محکموں پر توجہ دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اڑھائی سال گزرچکے وزیروں کوعوامی مسائل حل کرنے کیلئے محنت کی ضرورت ہے۔وزراء پوری توانائی کے ساتھ اپنے کام پر توجہ دیں جبکہ اپنی وزرتوں اور محکموں کی کارکردگی کو میڈیا پر درست انداز میں پیش کریں۔ اجلاس میں وزیراعظم کو اپوزیشن کے الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج بارے بھی آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پی ڈی ایم نے مچ واقعے پر سیاست کی جو افسوسناک ہے۔ کابینہ نے آڈیٹرجنرل پاکستان کےاختیارات سے متعلق بل کی منظوری اور ایف آئی اے کمرشل بینکنگ سرکل لاہورکو پولیس اسٹیشن ڈیکلیئر کرنے کی منظوری دی۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کوعام ٹینڈرنگ کے ذریعے ٹیکس اور ڈیوٹیزسے استثنیٰ دینے کی منظوری دی گئی ہے۔

پی سی بی کرکٹ کمیٹی اجلاس، کھلاڑیوں کو سائنسی بنیاد پر تیار کرنے پر زور

 

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی کرکٹ کمیٹی کے اجلاس میں قومی ٹیم کی حالیہ کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ کھلاڑیوں کو سائنسی بنیادوں پر تیار کیا جائے۔

پی سی بی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کرکٹ کمیٹی کے سربراہ سلیم یوسف کی زیر صدارت اجلاس ہوا جہاں سابق کپتان وسیم اکرم، عمر گل، عروج، ممتاز، چیف ایگزیکٹیو وسیم خان، ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ ذاکر خان، ہیڈ کوچ مصباح الحق اور باؤلنگ کوچ وقار یونس کے ساتھ ساتھ چیف سلیکٹر محمد وسیم نے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں قومی ٹیم کی گزشتہ 16 ماہ کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا، اس دوران ٹیم نے 10 ٹیسٹ میچ کھیلے، جس میں 2 میں فتح اور 2 ناکامی، 5 ایک روزہ میچوں میں سے 4 میں کامیابی اور 17 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں سے 7 میں جیت اور 8 میں شکست ہوئی۔

کرکٹ کمیٹی نے ‘ٹیم کی کارکردگی پر عدم اطمینان کیا تاہم اس حقیقت کو بھی تسلیم کیا ہے کہ قومی ٹیم نے کووڈ-19 کی وبا کے باعث مشکلات اور کچھ کھلاڑیوں کی عدم موجودگی کا سامنا کیا جس سے کارکردگی پر اثر پڑا’۔

بیان کے مطابق ‘کرکٹ کمیٹی نےمتفقہ طور پر واضح کیا کہ ٹیم کی انتظامیہ ٹیم سے متعلق اپنی حکمت عملی اور اہداف سے متعلق مکمل وضاحت دینے کی ضرورت ہے تاکہ آئندہ اجلاس میں ان کا جائزہ لیا جاسکے’۔

پی سی بی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سربراہ کمیٹی سلیم یوسف نے کہا کہ ‘ہماری ٹیم کی حالیہ کارکردگی نہ تو ہماری توقعات کے مطابق ہے اور نہ ہی ہمارے پاس موجود ٹیلنٹ کے ساتھ انصاف کرتی ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘قومی ٹیم کی کارکردگی میں کووڈ-19 کی عالمی وبا کا ایک اہم کردار ہے اور ٹیم نے غیر معمولی حالات میں بائیو سیکیور ببل میں رہتے ہوئے کھیلی اور دیگر ممالک کے کوچز اور کھلاڑی بھی اس ببل کے ٹیموں کے کارکردگی پر اثر انداز ہونے کے خدشات کا اظہار کر چکے ہیں’۔

سلیم یوسف کا کہنا تھا کہ ‘کمیٹی کا ماننا ہے کہ ٹیم کے انتخاب اور فائنل الیون کے لیے کھلاڑیوں کے چناؤ میں بہتری ہونی چاہیے تھی، مشکل حالات سے نمٹنے کے لیے کھلاڑیوں کی تیاری میں سائنس اورڈیٹا بیس سےمدد لینے پر زور دیا گیا ہے’۔

یہ بھی پڑھیں: دورہ پاکستان کیلئے جنوبی افریقہ کے ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان، 2 نئے کھلاڑی شامل

انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم سیریز کے اختتام پر کمیٹی ایک بار پھر ٹیم کی کارکردگی کاجائزہ لے گی جبکہ ٹیم انتظامیہ کو واضح کردیا ہے کہ دوسری پوزیشن پر آنے کا سوال نہیں بنتا ہے۔

اجلاس میں ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ پی سی بی ذاکر خان کہا کہ کوووڈ-19 کے باوجود سیریز کے کامیاب انعقاد کے لیے بائیو سیکیور ماحول کے لیے تمام اقدامات کو حتمی شکل دی جا چکی ہے۔

پی سی بی کے بیان کے مطابق انہوں نے کہا کہ سیریز کے دوران شائقین کو اسٹیڈیم میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔

اس موقع پر نیشنل سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی ویمنز کرکٹ چمپیئن شپ میں ٹرافی حاصل کرنے پر بسمہ معروف کی ٹیم کو مبارک باد دی گئی۔

کرکٹ کمیٹی نے ڈومیسٹک کرکٹ کے معیار پر خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا اور ہدایت کی ہے ڈومیسٹک کرکٹ میں فرسٹ اور سیکنڈ الیون سمیت ہر سطح پر ایک ہی قسم کی گیند کا استعمال کرنا چاہیے تاکہ ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ کے درمیان فرق کم سے کم کیا جاسکے۔

پرائیویسی پالیسی: واٹس ایپ نے افواہوں کی ’100 فیصد‘ تردید کردی

سان فرانسسکو: پیغام رسانی اور انٹرنیٹ آڈیو، ویڈیو کالنگ کے لیے استعمال ہونے والی موبائل ایپلیکaیشن واٹس ایپ انتظامیہ نے پرائیویسی پالیسی کی تبدیلی کے حوالے سے پھیلنے والی افواہوں پر وضاحت جاری کردی۔

واٹس ایپ کو ان دنوں صارفین کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے جس کی کوئی اور وجہ نہیں بلکہ پرائیویسی پالیسی کی تبدیلی ہے کیونکہ انتظامیہ نے واضح کیا کہ جو صارف اس پالیسی سے اتفاق نہیں کرے گا وہ 9 فروری کے بعد اکاؤنٹ سے محروم ہوجائے گا یعنی اُس کا نمبر بلاک کردیا جائے گا۔

واٹس ایپ کے دنیا بھر میں دو ارب کے قریب صارفین ہیں، جن کے پاس مرحلہ وار سیکیورٹی پرائیویسی تبدیلی کا پیغام بھیجا گیا، جن صارفین نے اس سے اتفاق کیا انہوں نے کمپنی کو بہت ساری چیزوں کی اجازت دے دی۔

نئی پالیسی سامنے آنے کے بعد یہ افواہیں زیرگردش تھیں کہ واٹس ایپ نے اپنے صارفین سے تمام قسم کے ڈیٹا کی منتقلی کی اجازت مانگ لی ہے جس کے بعد کمپنی اپنی مرضی سے یہ تفصیلات فیس بک سمیت کسی بھی تھرڈ پارٹی کو فروخت کرسکتی ہے۔

اس سے قبل واٹس ایپ کے سربراہ بھی صارفین کے ذہنوں میں پیدا ہونے والے شکوک و شبہات کا تفصیلی جواب دے چکے ہیں مگر سوشل میڈیا پر یہ معاملہ تاحال زیر بحث ہے۔

اب منگل کے روز واٹس ایپ کی جانب سے وضاحت جاری کی گئی جس کو انہوں نے ’کچھ افواہوں‘ کا جواب قرار دیتے ہوئے بتایا کہ صارفین کا ڈیٹا مکمل محفوظ ہے، اُن کے پیغامات انکرپٹڈ ہی رہیں گے۔

اس سے قبل میسیجنگ ایپ یہ کہہ چکی ہے کہ’اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن‘ کی موجودگی کی صورت میں صارف کی گفتگو کو پہلے کی طرح واٹس ایپ سمیت کوئی بھی کمپنی نہیں دیکھ سکے گی۔

واٹس ایپ کی جانب سے جاری کردہ وضاحت کے اہم نکات

واٹس ایپ، فیس بک سمیت کوئی بھی کمپنی صارف کے پرائیوٹ میسجز یا کالز تک رسائی حاصل نہیں کرسکتی۔

واٹس ایپ کے پاس یہ ریکارڈ ظاہر نہیں ہوگا کہ صارف کے پاس کس کا پیغام یا کال آئی۔

کمپنی نے وضاحت کی کہ واٹس ایپ اور فیس بک صارف کی شیئر کردہ لوکیشن نہیں دیکھ سکیں گے اور نہ ہی کوئی اُس کی مانیٹرنگ کا مجاز ہوگا۔

صارف کے واٹس ایپ پر موجود نمبر فیس بک سمیت کسی بھی کمپنی کے ساتھ شیئر نہیں کیے جائیں گے۔

واٹس ایپ کے تمام گروپس پرائیوٹ رہیں گے اور اُن کی چیٹ تک کسی کی رسائی ممکن نہیں ہوگی۔

صارف کو یہ اختیار بھی حاصل ہوگا کہ وہ موصول ہونے والے میسج خود بہ خود غائب کرنے کی سہولت سے استفادہ کرسکتا ہے، ایسے پیغامات متعلقہ وقت کے بعد سسٹم سے بھی خود بہ خود ختم ہوجائیں گے۔

صارف اپنا ڈیٹا ڈاؤن لوڈ کر سکے گا۔ جس کے ذریعے وہ یہ دیکھ سکے گا کہ واٹس ایپ کے پاس اس کی کون کون سی ذاتی معلومات موجود ہیں۔

افغانستان میں امن کا مطلب پاکستان میں امن ہے، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امن کا مطلب پاکستان میں امن ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے چیئرمین حزب وحدت اسلامی افغانستان محمد کریم خلیلی نے ملاقات کی۔

ملاقات میں باہمی دلچسپی اور خطے کے امن و استحکام سے متعلق امور پر بات چیت کی گئی۔

اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ افغانستان میں امن کا مطلب پاکستان میں امن ہے۔

آرنلڈ شوازنیگر نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ناکام، تاریخ کا بدترین صدر قرار دے دیا

ہولی وڈ اداکار، سابق ویٹ لفٹر، سیاستدان، سماجی کارکن اور فلم ساز آرنلڈ شوازنیگر نے 7 جنوری کو کیپیٹل ہل پر دھاوا بولے جانے واقعے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ناکام اور تاریخ کا بدترین صدر قرار دے دیا۔

سوشل میڈیا پر جاری کی گئی ویڈیو میں انہوں نے بدھ (6 جنوری) کو امریکا میں پیش آنے والے واقعے کو 1938 میں جرمنی کے واقعے سے تشبیہ دی۔

خیال رہے کہ 1938 میں جرمنی اور آسٹریا میں نازیوں نے یہودیوں کے گھروں، اسکولز اور کاروباروں پر توڑ پھوڑ کی انہیں تباہ کیا تھا جسےکرسٹل نائٹ یا ‘نائٹ آف بروکن گلاس’ قرار دیا جاتا ہے۔

آرنلڈ شوازنیگر نے کہا کہ امریکا کے کیپیٹل ہل کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹے تھے لیکن مشتعل ہجوم نے نہ صرف کیپیٹل ہل کی کھڑکیاں توڑیں بلکہ انہوں نے ہمارے نظریات کو توڑا۔

اداکار کے مطابق ان لوگوں نے ان اصولوں کو توڑا جن پر ہمارے ملک کی بنیاد رکھی گئی تھی۔

آرنلڈ شوازینگر امریکی دائیں بازو کے انتہا پسند گروپ کا موازنہ ، نازیوں سے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخاب کے نتائج الٹنے کی کوشش کی وہ بھی ایک منصفانہ انتخاب کے نتائج کو، انہوں نے جھوٹ کے ذریعے لوگوں کو گمراہ کرکے بغاوت کی کوشش کی۔

آرنلڈ شوازینگر نے ٹرمپ کو ایک ناکام لیڈر قرار دیا اور کہا کہ ان کی صدارت اختتام کو پہنچ رہی ہے وہ جلد ایک پرانی ٹوئٹ جتنی غیر متعلقہ ہوجائے گی۔

انہوں نے قومی یکجہتی کا مطالبہ کیا اور منتخب صدر جو بائیڈن کی حمایت کا عزم کیا جن کے الیکٹورل کی گنتی کا عمل اس وجہ سے عارضی طور پر معطل ہوا تھا۔

آرنلڈ شوازینگر نے کہا کہ وہ لوگ جو سوچتے ہیں کہ امریکا کے آئین کو پلٹ سکتے ہیں تو وہ جان لیں کہ وہ کبھی نہیں جیتیں گے۔

خیال رہے کہ 6 جنوری کو واشنگٹن ڈی سی میں ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے امریکی صدارتی انتخاب میں کامیاب ہونے والے جو بائیڈن کی جگہ ٹرمپ کو صدر برقرار رکھنے کی کوششوں میں کیپٹل ہل کی عمارت (ایوانِ نمائندگان) پر دھاوا بول دیا تھا۔

حملے کے دوران کیپیٹل ہل کی عمارت میں موجود قانون دان اپنی جانیں بچاتے ہوئے ڈیسکوں کے نیچے چھپنے پر مجبور ہو گئے تھے۔

ٹرمپ کے حامیوں کے اس مظاہرے اور بعدازاں ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں کیپیٹل ہل کے اندر ایک خاتون جبکہ راستے بند ہونے کے باعث مجموعی طور پر5 افراد ہلاک ہوگئے جس کے بعد واشنگٹن میں شام کے اوقات میں کرفیو نافذ کردیا گیا تھا۔

امریکا کے منتخب صدر جو بائیڈن نے کیپیٹل ہل پر دھاوا بولنے والے مظاہرین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بغاوت کا مرتکب قرار دیا تھا۔

وفاقی کابینہ کا اجلاس: ہائی سپیڈ ڈیزل کو ٹیکس اور ڈیوٹی سے استثنیٰ کی منظوری

اسلام آباد: (ویب ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آڈیٹر جنرل کے اختیارات اور ہائی سپیڈ ڈیزل کو ٹیکس اور ڈیوٹی سے استثنیٰ کی منظوری دیدی گئی ہے۔

تفصیل کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس میں ایف آئی اے کمرشل بینکنگ سرکل لاہور کو پولیس سٹیشن ڈیکلیئر کرنے کی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ نوشہرہ میں کثیر المنزلہ عمارت کی تعمیر سے متعلق چار رکنی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کو قرضوں کے علاوہ بیرونی فنڈز سے متعلق بریفنگ موخر کر دی گئی۔ وفاقی کابینہ نے لیگل اینڈ جسٹس ایڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی کی منظوری بھی دی۔

وفاقی کابینہ نے نیشنل طب کونسل کے نئے ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی، پاکستان کونسل فار سائنس و ٹیکنالوجی کے بورڈ آف گورنرز کی تعیناتی، کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کے گزشتہ دور اجلاسوں اور اقتصادی رابطہ کمیٹی اور کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاسوں کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔

مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوجی نے انعام کیلئے 3 افراد کو قتل کیا، پولیس رپورٹ

مقبوضہ جموں و کشمیر میں فوجی افسر کے ہاتھوں 3 نہتے شہریوں کے قتل کی تحقیقات کرنے والے پولیس عہدیداروں نے کہا کہ افسر نے نقد انعام حاصل کرنے کے لیے یہ قدم اٹھایا۔

خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق پولیس کی چارج شیٹ میں شامل ہے کہ بھارتی فوج کے کیپٹن بھوپندرا سنگھ کو جولائی 2020 میں تین مزدوروں کے قتل اور سازش کی فرد جرم دسمبر میں عائد کی گئی تھی اور انہوں نے ایسا 27 ہزار 200 ڈالر انعام کے حصول کی غرض سے کیا تھا۔

بھوپندر سنگھ اور ان کے دو ساتھیوں نے دعویٰ کیا تھا کہ تینوں کشمیری مسلح تھے لیکن پولیس تفتیش میں بتایا گیا کہ انہوں نے مبینہ طور پر مذکورہ افراد کو دہشت گرد ظاہر کرنے کے لیے جعلی اسلحہ ظاہر کیا۔

واضح رہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے مبینہ دہشت گردوں کو مارنے پر سرکاری فورسز کو 27 ہزار ڈالر ادا کیے جاتے ہیں جہاں بھارتی حکومت کے خلاف شرپسندی کے الزام میں 1989 سے اب تک ہزاروں افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔

سرکاری فورسز کو نقد انعام فوج کے بجائے حکومت کی جانب سے دیا جاتا ہے۔

انسانی حقوق کے کارکن خبردار کرتے ہیں کہ مالی انعام معصوم لوگوں کے ماورائے عدالت قتل کا سبب بنے گا۔

معروف کارکن پرویز ایمروز کا کہنا تھا کہ ‘نقد انعام کے ساتھ استثنٰی سے فائرنگ کے واقعات جاری رہنے کا خدشہ ہے جس میں بے گناہ شہریوں کو مار دیا جاتا ہے’۔

مقبوضہ جموں و کشمیر 1990 سے ملٹری ایمرجنری قانون کے زیر اثر ہے جس کے تحت فوجیوں کو مشتبہ علیحدگی پسندوں کو گولی مارنے کے وسیع اختیارات حاصل ہیں۔

اس قانون کے تحت فوجیوں کو ان جرائم پر سول عدالتوں میں کارروائی سے بھی استثنیٰ حاصل ہے تاہم حکومت کی جانب سے اجازت دیے گئے مخصوص کیسز کی سماعت ہوسکتی ہے۔

بھارتی حکومت کی جانب سے گزشتہ 3 دہائیوں کے دوران اس طرح کی اجازت نہیں دی گئی حالانکہ سیکیورٹی فورسز کے اقدامات پر تفتیش کے بعد پولیس کی جانب سے درجنوں درخواستیں دی گئیں۔

بھارت فوج کے تین افسران کو 2010 میں مجرم قرار دیتے ہوئے کورٹ مارشل کیا گیا تھا جنہوں نے تین مزدوروں کو نشانہ بنایا تھا اور انہیں نام نہاز لائن آف کنٹرول کے قریب موجود پاکستان درانداز بنا کر پیش کیا گیا تھا۔

بھارت: سپریم کورٹ نے نئے زرعی قانون پر عمل درآمد روک دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے کسانوں کے احتجاج کا باعث بننے والے نئے زرعی قانون پر سماعت کے لیے پینل تشکیل دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے قانون پر غیر معینہ مدت تک اسٹے آرڈر جاری کردیا۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس شراد بوبدے نے سماعت کے دوران کہا کہ کسانوں کے خدشات کی سماعت کے لیے سپریم کورٹ ایک پینل تشکیل دے گا۔

خیال رہے کہ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے مضافات میں ہزاروں کسانوں نے حکومت کی اصلاحات کے خلاف احتجاجی کیمپ لگا رکھا ہے جس کے حوالے سے ان کا مؤقف ہے کہ نجی خریداروں کو فائدہ اور کسانوں کے لیے نقصان کا باعث ہے۔

چیف جسٹس شراد بوبدے کا کہنا تھا کہ ‘ہمارے پاس کمیٹی تشکیل دینے کا اختیار ہے اور کمیٹی ہمیں رپورٹ دے سکتی ہے’۔

انہوں نے ستمبر 2020 میں جاری ہونے والے قانون پر غیر معینہ مدت کے لیے اسٹے آرڈر جاری کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم کسانوں کو تحفظ دیں گے’۔

سپریم کورٹ کی جانب سے اس حوالے سے مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ قانون کا مقصد زرعی نظام کو جدت بخشنا ہے تاکہ رسد میں حائل رکاؤٹوں کا توڑ کیا جاسکے۔

خیبرپختونخوا کے وزراء کی مراعات بڑھانے کے لیے بل تیار

ایکٹ کے تحت سرکاری گھر رکھنے والے وزراء کے بجلی،گیس اور ٹیلیفون کے بل حکومت ادا کرے گی

پشاور (ویب ڈیسک ) خیبرپختونخوا کے وزراء کی مراعات بڑھانے کے لیے بل تیار کر لیا گیا ، وزراء کو مختلف بلز سے چھٹکارا دلانے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ جس کے تحت سرکاری گھر رکھنے والے وزراء کے بجلی،گیس اور ٹیلیفون کے بل حکومت ادا کرے گی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان میں سرکاری افسران اور سرکاری عہدوں پر فائز رہنے والے افراد سے متعلق سب کو معلوم ہے کہ انہیں خاص پروٹوکول اور مراعات سے نوازا جاتا ہے جس کا بوجھ حکومت خود اُٹھاتی ہے۔

ٹھیک اسی طرح پاکستان کے وزراء بھی کچھ خاص سہولتوں کے مزے لوٹتے ہیں۔اگرچہ پی ٹی آئی کی حکومت میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وزراء کی تنخواہیں کم کی جائیں گی اور انہیں پہلے کی طرح پروٹوکول بھی نہیں ملے گا۔خیبرپختونخوا کے وزراء کی مراعات بڑھانے کے لیے بل تیار کر لیا گیا ہے۔تنخواہ اور الاؤنس کا ترمیمی بل 2021 آج اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ایکٹ کے تحت سرکاری گھر رکھنے والے وزراء کے بجلی،گیس اور ٹیلیفون کے بل حکومت ادا کرے گی۔

جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری، بلاول بھٹو کو شرکت کی دعوت

امریکہ کے نومنتخب صدر کی تقریب حلف برداری رواں ماہ 20 تاریخ کو ہوگی

کراچی (ویب ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کو امریکی نو منتخب صدر جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی دعوت مل گئی۔تفصیلات کے مطابق امریکا کے نومنتخب صدر کی تقریب حلف برداری رواں ماہ 20 تاریخ کو ہوگی۔جوبائیڈ ن کی تقریب حلف برداری میں دنیا بھر کی معروف شخصیات کو دعوت نامے بھیجے گئے ہیں۔پاکستان میں بھی بلاول بھٹو کو امریکہ آنے اور جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ پارٹی زرائع کا کہنا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری میں چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کو شرکت ہونے کی دعوت دی گئی ہے۔بلاول بھٹو کی جانب سے تاحال امریکا جانے کی تصدیق نہیں کی گئی تاہم امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جلد ہی بلاول بھٹو کا شیڈول ترتیب دیا جائے گا اور وہ جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری میں شریک ہوں گے۔

نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی کابینہ ارکان کے نام فائنل کرلیے ہیں۔ غیرملکی خبررساں ادرے کے مطابق سوشل میڈیا پیغام میں جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ میری کابینہ کے ارکان میں بے حد ٹیلنٹ ہے، جس پر فخر ہے۔انہوں نے کہا کہ میری کابینہ شاندار 24 مرد اور خواتین پر مشتمل ہے۔واضح رہے کہ نومنتخب صدر کی تقریب حلف برداری رواں ماہ 20 تاریخ کو ہوگی۔ڈونلڈ ٹرمپ نے جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری میں شرکت سے انکار کیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جوبائیڈن کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت سے انکار کے بعد ملکی سیاست میں ہلچل ، امریکا کی 152 سالہ تاریخ تبدیل ہونے کا امکان ہے ۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق موجودہ صدر کی نو منتخب صدر کی تقریب حلف برداری میں جانے سے انکار کے بعد یہ امریکا کی 152 سالہ تاریخ میں پہلی بار ہو گا کہ کسی نے اپنے پیش رو کی تقریب میں شرکت نہ کی ہو۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے انکار پر تبصرہ کرتے ہوئے نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ ٹرمپ افتتاحی تقریب میں نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے لیے شرمندگی کا باعث ہیں۔