سندھ حکومت کا کچرے سے بجلی بنانے کا فیصلہ

سندھ حکومت نے کچرے سے بجلی بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ توانائی اور محکمہ بلدیات نے مشترکہ منصوبہ تیار کرلیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کراچی میں روانہ 8 ہزار ٹن کچرا پیدا ہوتا ہے، روزانہ پیدا ہونے والے کچرے سے 200 میگا واٹ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے۔

محکمہ توانائی اور محکمہ بلدیات کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں کچرے سے بجلی پیدا کرنے کے حوالے سے سیکٹریری بلدیات نجم شیخ  کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔

کمیٹی اپنی رپورٹ تیار کرکے وزیر اعلی سندھ کو ارسال کرے گی۔

وزیر توانائی امتیاز شیخ کا کہنا ہے کہ کچرے سے بجلی پیدا کرنے کے لئے لینڈ فل سائیڈ موضوع جگہ ہے جبکہ کچرے سے بجلی پیدا کرنے لئے کئی کمپنیاں دلچسپی لے رہی ہیں۔

افغان فضائیہ کی بمباری میں 6 شہری، طالبان حملے میں فوجی پائلٹ اور پولیس چیف ہلاک

کابل: افغانستان میں فوج اور طالبان جنگجوؤں کے ایک دوسرے پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں ایئرفورس کے پائلٹ، ضلعی پولیس چیف، 4 اہلکار اور ایک ہی خاندان کے 6 افراد ہلاک ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مسلح افراد نے دارالحکومت کابل میں ایک گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایئرفورس کا پائلٹ، سیکیورٹی اہلکار اور ایک شہری ہلاک ہوگئے جب کہ دو راہگیر بھی زخمی ہوئے۔

دوسرے واقعے میں طالبان جنگجوؤں نےصوبے ہرات کے ضلع غوریان میں پولیس وین پر حملہ کرکے ضلعی پولیس چیف نقیب اللہ سلطان زئی اپنے 4 محافظوں سمیت ہلاک ہوگئے جب کہ 4 اہلکار زخمی ہیں۔

اسی طرح افغانستان کے صوبے ہلمند میں جنگی طیاروں نے بمباری کی جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد لقمہ اجل بن گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب افغان فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ صوبے قندھار میں طالبان کے حملے کو پسپا کرتے ہوئے انہیں واپس جانے پر مجبور کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ افغانستان میں یہ تازہ پُرتشدد جھڑپیں قطر میں کابل حکومت اور طالبان جنگجوؤں کے درمیان امن مذاکرات کے دوسرے دور کے آغاز کے ساتھ شروع ہوئی ہیں جس کا مذاکرات پر اثر پڑسکتا ہے۔

188 ارب ڈالر کے مالک ایلون مسک دنیا کے مالدار ترین آدمی بن گئے، رپورٹ

کورونا وبا کے باوجود ایلون مسک کی دولت میں ایک سال کے دوران 159 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

کورونا وبا کے باوجود ایلون مسک کی دولت میں ایک سال کے دوران 159 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

نیویارک: کاروبار و تجارت کے حوالے سے عالمی شہرت رکھنے والے ادارے ’’بلومبرگ‘‘ نے گزشتہ روز دنیا بھر کے مالدار ترین لوگوں کی فہرست جاری کی ہے جس کے مطابق امریکی صنعتکار اور ’’اسپیس ایکس‘‘ اور ’’ٹیسلا‘‘ جیسی کمپنیوں کے بانی ایلون مسک 188 ارب ڈالر دولت کے ساتھ دنیا کے امیر ترین آدمی قرار دیئے گئے ہیں۔

دنیا کے 500 مالدار ترین ارب پتی لوگوں کی اس فہرست میں شامل پہلے 10 میں سے 8 کا تعلق امریکا سے ہے۔ شعبہ جاتی اعتبار سے دیکھا جائے تو ان ہی 10 میں سے 7 مالدار ترین لوگوں کا تعلق ’’ٹیکنالوجی‘‘ کے شعبے سے ہے۔

البتہ اس فہرست (انڈیکس) میں پہلی پوزیشن پر ایلون مسک کی موجودگی سب سے زیادہ حیران کن ہے کیونکہ آج سے ٹھیک ایک سال پہلے ان کی دولت ’’صرف‘‘ 29 ارب ڈالر تھی جو 2020 میں عالمی کورونا وبا کے باوجود بڑھتی رہی اور 159 ارب ڈالر اضافے کے ساتھ اس وقت 188 ارب ڈالر پر پہنچ چکی ہے۔

مطلب یہ کہ صرف ایک سال کے دوران ایلون مسک کی دولت میں 650 فیصد کا اضافہ ہوا ہے! اس اضافے کی وجہ اسپیس ایکس اور ٹیسلا کمپنیوں کے حصص کی قیمت ہے جو مسلسل بڑھتی جارہی ہے۔

بلومبرگ کی اس رپورٹ کے بعد اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے حصص کی مالیت میں اضافہ اور بھی تیز رفتار ہوگیا ہے جس کے نتیجے میں آج صبح تک ایلون مسک کی دولت مزید بڑھ کر 195 ارب ڈالر پر پہنچ گئی ہے۔

آئی ٹی کمپنیوں کو10 سال تک ٹیکس چھوٹ دینےکی منظوری،عامرہاشمی

وزیراعظم عمران خان نے پہلی اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی قائم کردی ہے۔

اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کے چئیرمین عامرہاشمی ہونگے۔بورڈ آف گورنرکےسربراہ وزیراعظم ہوںگے۔

اسلام آبادمیں وزیراعظم کی زیرصدارت ٹیکنالوجی زونزاتھارٹی کا پہلا اجلاس منعقد ہواجس میں وزیراعظم نے ملک بھرمیں ٹیکنالوجی زونز کا نیٹ ورک بچھانے کی منظوری دیدی۔

وزیراعظم نےاسلام آباد میں ٹیکنالوجی پارک کا افتتاح بھی کردیا ہے۔عامرہاشمی کا کہناتھا کہ وزیراعظم عمران خان ملک کیلئے گیم چینجرمنصوبہ شروع کررہے ہیں، ملک کی آئی ٹی ایکسپورٹ کو 15 ارب ڈالرز تک لے جانے کا ہدف مقررکیا گیا ہےاوربڑی آئی ٹی کمپنیوں کو پاکستان لایا جائے گا۔

عامر احمد ہاشمی نےکہا کہ آئی ٹی کمپنیوں کو10 سال تک ٹیکس چھوٹ دینے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ملک بھر میں منی ٹیک سٹی بنائےجائیں گے،وزیراعظم کا ویژن ٹیکنالوجی کےمیدان میں آگےبڑھتاپاکستان ہے

آرمی چیف کو دورہ بحرین میں فرسٹ کلاس ایوارڈ سے نوازا گیا

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بحرین کے تین روزہ دورے میں فرماں روا اور ولی عہد سمیت دیگر اعلیٰ عسکری حکام سے ملاقات کی جہاں علاقائی سیکیورٹی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 6 جنوری سے 8 جنوری تک بحرین کا سرکاری دورہ کیا’۔

بیان میں کہا گیا کہ ‘آرمی چیف نے دورے میں فرماں روا سلمان بن حمد بن عیسیٰ الخلیفہ، ولی عہد، نائب سپریم کمانڈر اور ریاست بحرین کے وزیراعظم فیلڈ مارشل شیخ خلیفہ بن احمد الخلیفہ، کمانڈر انچیف بحرینی ڈیفنس فورسز لیفٹننٹ جنرل شیخ محمد بن عیسیٰ الخلیفہ، کمانڈر بحرینی نیشنل گارڈ سے ملاقاتیں کیں’۔

آئی سی پی آر کا کہنا تھا کہ ‘ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی، دو طرفہ دفاعی اور سیکیورٹی تعاون کے ساتھ ساتھ مشرق وسطیٰ میں سیکیورٹی حالات زیر بحث آئے’۔

بحرین کی قیادت نے پاکستان کے ساتھ خصوصی تعلقات کے عزم کو دہرایا اور دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات کے لیے کام کرنے کا اعادہ کیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ‘بحرین کے فرماں روا سلمان بن حمد بن عیسیٰ الخلیفہ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کے لیے بہترین خدمات کے اعتراف میں بحرین آرڈر (فرسٹ کلاس) سے نوازا’۔

بلاول بھٹو زرداری 4 سال کیلئے چیئرمین پیپلزپارٹی کی حیثیت سے ’دوبارہ منتخب‘

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے تمام مرکزی عہدیداروں بشمول اس کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بغیر کسی مقابلے کے مزید 4 سالہ مدت کے لیے ’دوبارہ منتخب‘ ہوگئے۔

 پارٹی کے میڈیا دفتر کی جانب سے بتایا گیا کہ پی پی پی کے آئین اور ملک کے الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت وفاق کی طرح پر انٹرا پارٹی الیکشن کا انعقاد بدھ (6 جنوری) کو کراچی میں ہوا، جس کے بعد الیکشن کمشنر فوزیہ حبیب نے نتائج کا اعلان کیا۔

بلاول بھٹو زرداری کے علاوہ سید نیئر حسین بخاری بلامقابلہ سیکریٹری جنرل پی پی پی، فیصل کریم کنڈی سیکریٹری اطلاعات اور رخصانہ بنگش سیکریٹری مالیات منتخب ہوئی۔

ادھر ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری جنرل پی پی پی نیئر بخاری کا کہنا تھا کہ چونکہ یہ سب جنوری 2017 میں منتخب ہوئے تھے تو 4 سالہ مدت پوری کرنے کے بعد پارٹی کے آئین کی دفعہ 208 کے تحت انٹرا پارٹی انتخابات ہونے تھے۔

نیئر بخاری نے پارٹی کے انتخابات کو خفیہ رکھے جانے کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ عمل پارٹی کے آئین و قانون کے ساتھ مکمل کیا گیا، ساتھ ہی انہوں نے انٹرا پارٹی الیکشنز کو پارٹی کا اندرونی معاملہ قرار دیا۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں بلاول بھٹو زرداری سمیت تمام پارٹی قانون ساز اسی جماعت کے ایک اور گروپ پی پی پی پارلیمنٹیرین کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے ہیں، اس گروپ کے سربراہ آصف علی زرداری ہیں جبکہ فرحت اللہ باہر سیکریٹری جنرل اور ڈاکٹر نفیسہ شاہ سیکریٹری اطلاعات ہیں۔

واضح رہے کہ پی پی پی پارلیمنٹیرینز کو 2002 کے عام انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں رجسٹرڈ کروایا تھا اور اس وقت کی پارٹی کی چیئرپرسن بینظیر بھٹو کی اجازت سے امین فہیم کو اس کا صدر بنایا گیا تھا کیونکہ اس وقت کے فوجی آمر جنرل پرویز مشرف نے ایک قانونی فریم ورک کے ذریعے قرار دیا تھا کہ سزایافتہ افراد کی سربراہی میں موجود جماعتیں انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتیں۔

2002 کے بعد سے اس پارٹی کی بنیاد، جو سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے سن 1967 میں رکھی تھی ، اس کی نمائندگی پی پی پی پارلیمنٹیرینز کے نام سے پارلیمنٹ میں کی جارہی ہے۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ جماعت اسلامی کے سوا ملک کی تمام مرکزی سیاسی جماعتیں محض آئینی اور الیکشن کمیشن کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے انٹرا پارٹی انتخابات منعقد کرتی ہیں اور تمام عہدیداروں کو پارٹی قیادت نامزد کرتی ہے۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں میں اصل جمہوری کلچر کی کمی کے فقدان کے باعث ملک کمزور جمہوری ڈھانچے کا سامنا کر رہا ہے اور اصل سیاسی قیادت حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔

شبلی فراز کا ردعمل

دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات اور حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر شبلی فراز نے بلاول بھٹو زرداری کے بلامقابلہ چیئرمین منتخب ہونے پر ردعمل دیا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر انہوں نے ایک جملے میں یہ لکھا کہ ’بلاول کا بلا مقابلہ انتخاب، جمہوریت کے دعویدار موروثیت کے علمبردار، بلاول کو سلیکٹیڈ چیئرمن ہونے پر مبارکباد‘۔

بلیک میل نہیں کیا جاسکتا، ہزارہ برادری تدفین کرے آج ہی کوئٹہ آجاؤں گا: وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہےکہ ہزارہ برادری آج تدفین کریں آج ہی کوئٹہ جاؤں گا لیکن وزیراعظم کی آمد سے تدفین کو مشروط کرنا مناسب نہیں۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نےکہا کہ ہمارے ملک میں شاید ہزارہ برادری پر سب سے زیادہ ظلم ہوا اور  مجھے سب سے زیادہ پتا ہے کہ ان کے ساتھ کیسا ظلم ہوا۔

عمران خان نے کہا کہ مچھ واقعے کے بعد وزیر داخلہ کو کوئٹہ بھیجا، پھر دو وفاقی وزرا کو بھیجا، ہزارہ کمیونٹی کو یہ بتانے کے لیے بھیجا کہ یہ حکومت ان کے ساتھ ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم مظاہرین کے تمام مطالبات مان چکےہیں لیکن ان کا ایک مطالبہ ہے کہ وزیرعظم آئے تو شہدا کو دفنائیں گے، ان کو کہا ہےکہ کسی بھی ملک کے وزیراعظم کو ایسے بلیک میل نہیں کیا جاسکتا، اس طرح ہر کوئی بلیک میل کرے گا، خاص طور پر ڈاکوؤں کا ایک ٹولہ ڈھائی سال سے کرپشن کیسز معاف کرنے کے لیے بلیک میل کررہا ہے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ دھرنے کے شرکا اگر آج تدفین کردیں تو آج ہی کوئٹہ آجاؤں گا، ہم نے سارے مطالبات مان لیے لیکن یہ نہیں کرسکتے کہ شرط لگائیں، پہلے دفنائیں، اگر  آج دفناتے ہیں تو گارنٹی دیتا ہوں آج کوئٹہ آؤں گا۔

بلاول اور مریم نواز کی میتوں کیساتھ دھرنے میں شرکت

چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اور مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز سانحہ مچھ کےخلاف کوئٹہ میں جاری دھرنے میں پہنچ گئے۔

مچھ میں ہاتھ پیر باندھ کر قتل کیے گئے شہداء کے ورثا کا غم بانٹنے کیلئے مریم نواز نے میتوں کے ساتھ دھرنے پر بیٹھی خواتین کو گلے لگایا، بچیوں کے سر پر ہاتھ رکھا ، بزرگوں کو دلاسہ دیا ، غم بانٹا۔

دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ ریاست نے دہشتگردی کی کمر توڑنے اور نیشنل ایکشن پلان پر علمدرآمد کا کہا تھا، ریاست سے اپیل ہے کہ وطن سے محبت کرنےوالوں کو انصاف فراہم کیا جائے۔

دھرنے کے شرکا سے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، وزیراعلیٰ سندھ، مولانا عبدالغفور حیدری، احسن اقبال نے بھی خطاب کیا اور اظہار یکجہتی کی۔

پاکستان ایسی دھرتی ہے جہاں ہمارے شہیدوں کو بھی احتجاج کرناپڑتاہے، بلاول

بلاول بھٹو زرداری نے دھرنے سے خطاب میں کہا کہ میں اس سانحہ پر ہزارہ بہن بھائیوں کو کیا کہہ سکتاہوں، پاکستان ایسی دھرتی ہے جہاں ہمارے شہیدوں کو بھی احتجاج کرناپڑتاہے، پاکستان میں سب کچھ منہگا ہوچکا، مزدور،سیاسی کارکن ،وکلاء کا خون سستاہوچکا ، 1999سے اب تک ہمارے 2 ہزار لوگ شہید ہوچکےہیں،کسی کو انصاف نہیں ملا۔

بلاول نے کہا کہ آپ لوگ اپنے شہیدوں کےساتھ احتجاج کررہےہیں،  میں بھی ایک شہیدوں کےخاندان سےہوں،ہم بھی آج تک اپنے شہیدوں کو انصاف نہیں دلاسکے، جب تک زندہ رہوں گا،یہی کوشش ہوگی ہمارے غریب عوام کو جینےدیاجائے، جو ملک میں سب سے زیادہ محب وطن ہیں وہ سامنے بیٹھے ہیں، ان لوگوں کو انصاف نہیں دلواسکےتو باقی کسی کو کیا انصاف دلوائیں گے۔

عمران خان یہ لاشیں رکھ کر آپ کے منتظر ہیں،کیا آپ کی انا زیادہ بڑی ہے، مریم

نائب صدر ن لیگ مریم نواز نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ آپ کے پیارے آپ سے چھینے گئے، آپ پر جو قیامت ٹوٹی اس پر دلی تعزیت کرتی ہوں،  پانچ دن سے دیکھ رہے ہیں،آپ کی تکلیف کااحساس ہے، جس پر گزرتی ہے وہی جانتا ہے، پوری قوم آپ کے غم میں شریک ہے۔

مریم نواز نے وزیراعظم عمران خان کے حوالے سے کہا کہ بےحسی، ناکامی کوآپ سیاست کہہ کر ٹال دیں یہ ہونے نہیں دیں گے،  آپ کو یہاں آنا پڑے گا، یہ آپ سے کوئی بڑی چیز نہیں مانگ رہے، آپ تنقید کے ڈر سے نہیں آرہے،کوئی بات نہیں تھوڑی تنقید سن لیں۔

مریم نواز نے مزید کہا کہ آپ کا فرض ہے ان کے غم میں شریک ہوں، ان کا دکھ بانٹیں، اقتدارکی کرسی پربیٹھےشخص کی بےحسی پربےحدافسوس ہے، میں حکومت میں نہیں آپ کیلئے سوائے آواز اٹھانے کے کچھ نہیں کرسکتی، میں ایک ماں ہوں، بیٹی ہوں مجھے آپ کی تکلیف کا احساس ہے۔

مریم نے کہا کہ میں عمران خان سے کہتی ہوں آپ باپ ہیں، بہنوں کے بھائی ہیں، حکمران یہاں نہیں آتاتوقوم اسےکرسی پربیٹھنےکی اجازت نہیں دےگی، ہم سے جو ہوسکے گا، ضرور کریں گے، کہتےہیں ریاست ماں کی طرح ہوتی ہے،اس ماں نےحق ادانہیں کیا،آپ ذمہ داری میں ناکام ہیں، یہ حادثہ پھر سے پیش آگیا ہے،آپ چل کر آئیں ، ان کی داد رسی کریں، عمران خان سے کہنا چاہتی ہوں یہ لاشیں رکھ کر آپ کے منتظر ہیں،کیا ان لاشوں سے آپ کی انا بڑی ہے، ریاست کی ذمہ داری ہےاپناحق اداکرے،آپ کےزخموں پر مرہم رکھے۔

خیال رہے کہ چند روز قبل بلوچستان کے علاقے مچھ میں مسلح افراد نے کوئلے کی کان میں کام کرنے والے 11 افراد کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا، قتل ہونے والے تمام افراد کا تعلق ہزارہ برادری سے تھا جن کے لواحقین نے وزیراعظم کے پہنچنے تک لاشوں کی تدفین نہ کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

ہزارہ برادری کے تحفظ کیلئے خصوصی سکیورٹی نظام بنائیں گے:عمران خان

وزیر اعظم عمران خان نے مچھ واقعے پر کہا ہے کہ ہم نے ہزارہ برادری کے تمام مطالبات مان لیے ہیں لیکن کسی بھی وزیراعظم کو اس طرح بلیک میل نہیں کیا جاسکتا کہ آپ آئیں گے تو ہم تدفین کریں گے۔

اسلام آباد میں اسپیشل اکنامک زونز اتھارٹی کی لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شاید سب سے زیادہ ظلم ہزارہ برادری کے لوگوں پر ہوا، خاص طور پر گزشتہ 20 برسوں میں 11 ستمبر 2001 کے بعد ان کے اوپر دہشت گردی، ظلم اور قتل کیا گیا وہ کسی اور برادری پر نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ جب بڑے بڑے سانحات ہوئے تو میں وہاں گیا اور میں نے ان کا خوف دیکھا، جب یہ مچھ کا واقعہ ہوا جہاں 11 ہزارہ برادری کے مزدوروں کو بے دردی سے قتل کیا گیا، تاہم انہوں نے کہا کہ یہ اس سازش کا حصہ ہے جس کا میں نے گزشتہ مارچ میں کابینہ کو بتایا تھا اور عوامی بیانات دیے تھے کہ بھارت پوری طرح پاکستان میں انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے اور ایک جگہ ہے فرقہ ورانہ فسادات، جہاں بھارت کا منصوبہ ہے کہ شیعہ، سنی علما کو قتل کرنا۔

تاہم انہوں نے کہا کہ میں ملک کی خفیہ ایجنسی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے 4 بڑے دہشت گردی کے واقعات ہمارے اداروں کی وجہ سے بچ گئے لیکن اس کے باوجود کراچی میں ایک ہائی پروفائل سنی عالم کا قتل کیا گیا، جس پر بڑی مشکل سے ہم نے آگ بجھائی جوکہ فرقہ ورانہ تقسیم ہونے والی تھی۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مچھ میں جو ہوا ہے، ہمیں پہلے سے اندازہ تو تھا، اس واقعے کے بعد میں نے سب سے پہلے وزارت داخلہ کو بھیجا، جنہوں نے بات کی اور اس کے بعد 2 وفاقی وزرا کو وہاں بھیجا یہ بتانے کے لیے کہ یہ حکومت ان کے ساتھ کھڑی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان لواحقین کے گھروں میں کمانے والوں کو مار دیا گیا، میں نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ ہم ان کا پوری طرح خیال رکھیں گے، انہوں نے ہم سے جو بھی مطالبات کیے ہم نے تمام مان لیے تاہم ان کا یہ مطالبہ ہے کہ وزیراعظم آئیں گے تو ہم لاشوں کو دفنائیں گے، تاہم میں نے انہیں پیغام پہنچایا ہے کہ جب آپ کے تمام مطالبات مان لیے ہیں تو یہ مطالبہ کرنا کہ جب تک وزیراعظم آئیں گے نہیں ہم تدفین نہیں کریں گے مناسب نہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ کسی بھی ملک کے وزیراعظم کو اس طرح بلیک میل نہیں کرتے ورنہ ہر کوئی بلیک میل کرے گا، سب سے پہلے ڈاکوؤں کا ٹولہ کہے گا کہ ہمارے سارے کرپشن کے کیسز معاف کرو نہیں تو ہم حکومت گرادیں گے، یہ بھی ڈھائی سال سے بلیک میلنگ چل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے کہا ہے کہ جیسے ہی تدفین کریں گے میں لواحقین سے ملوں گا، میں آج پھر کہہ رہا کہ اگر آپ آج تدفین کرتے ہیں تو میں آج کوئٹہ جاتا ہوں اور لواحقین سے ملتا ہوں، لہٰذا یہ واضح ہونا چاہئے کہ آپ کے سارے مطالبات مان لیے ہیں لیکن یہ شرط لگانا کہ وزیراعظم آئیں گے تو تدفین ہوگی مناسب نہیں ہے۔

علاوہ ازیں انہوں نے دیگر موضوع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا میں آئی ٹی میں انقلاب آرہا ہے، جو تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے جبکہ کووڈ 19 کے دوران بھی ترقی کرنے والی آئی ٹی کمپنیاں تھیں۔

انہوں نے کہا ہمیں بہت پہلے اپنے آئی ٹی کے شعبے کو اس طرح کی مراعات دینی چاہیے تھیں، کوشش ہے کہ جو بھی پہلے رکاوٹیں تھیں انہیں دور کریں تاکہ ہمارا آئی ٹی سیکٹر نہ صرف آگے جائے بلکہ نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔

بات کو آگے بڑھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ آئی ٹی کی برآمدات اتنی ہوں کہ غیرملکی زرمبادلہ بڑھے، ہم اپنی آئی ٹی کی برآمدات سے اس ملک کی کرنسی کو محفوظ کرسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ 3 جنوری کو بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے مچھ میں مسلح افراد نے بندوق کے زور پر کمرے میں سونے والے 11 کان کنوں کو بے دردی سے قتل کردیا تھا۔

اس واقعے سے متعلق سامنے آنے والی معلومات سے پتا لگا تھا کہ ان مسلح افراد نے اہل تشیع ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے ان 11 کوئلہ کان کنوں کے آنکھوں پر پٹی باندھی، ان کے ہاتھوں کو باندھا جس کے بعد انہیں قتل کیا گیا۔

مذکورہ واقعے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔

اس واقعے کے بعد وزیراعظم عمران خان سمیت مختلف سیاسی شخصیات نے اظہار مذمت کیا تھا جبکہ عمران خان نے ایف سی کو واقعے میں ملوث افراد کو انصاف میں کٹہرے میں لانے کا حکم دیا تھا۔

تاہم اس واقعے کے فوری بعد سے ہرازہ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد نے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے مغربی بائی پاس پر اپنے پیاروں کی میتیں رکھ کر احتجاج شروع کردیا تھا جو ابھی تک جاری ہے اور مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ جب تک وزیراعظم نہیں آتے وہ اپنے پیاروں کی تدفین نہیں کریں گے۔

نصابی کتب میں تبدیلی ،سعودی عرب نے کتابوں سے یہودیوں کے کیخلاف مواد ہٹادیا

 سعودی حکومت کی جانب سے نصابی کتب میں تبدیلی کر دی گئی ہے جس کے تحت نصابی کتب میں سے یہودیوں کے خلاف زیادہ تر مواد یا تو ہٹا دیا گیا ہےیا پھر الفاظ کی شدت کم کر دی گئی ہے۔

 اس سعودی پالیسی کا مقصد رواداری کو فروغ دینا ہے۔ دنیا بھر میں نصابی کتب اور ان میں شائع شدہ مواد پر نظر رکھنے والے ادارے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ امپیکٹ سی کی ایک رپورٹ کے مطابق وہ حصہ نکال دیا گیا ہے جس کے مطابق یہودی جوڑ توڑ کرتے ہوئے دنیا کو کنٹرول کرتے ہیں تاکہ اپنے ‘مذموم عزائم’ کو تکمیل تک پہنچا سکیں۔

اسی طرح اس حصے کو بھی حذف کردیا گیا ہے کہ مسلمانوں کو جہاد اور شہادت کے لئے ہمیشہ تیار رہنا چاہیے ۔ ‘‘اللہ کی راہ میں جہاد اسلام کا عروج ہے ’’ کو بھی اب ختم کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح ‘صیہونی خطرہ’ نامی وہ باب بھی مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے جس میں مختلف موضوعات تھے اور یہ بھی شامل تھا کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے اور اسے باقی رہنے کا کوئی حق حاصل نہیں۔ اس باب میں یہ بھی شامل تھا کہ اسرائیل مبینہ طور پر اپنا علاقہ دریائے نیل سے دریائے فرات تک پھیلانے کا منصوبہ رکھتا ہے۔