کراچی: ایف آئی اے نے کرپٹو کرنسی کی آڑ میں بنائی گئی جعلی ایپلیکیشنز کے ذریعے پاکستانی عوام سے اربوں روپوں کے فراڈ کا انکشاف کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آن لائن سرمایہ کاری میں مبینہ خورد برد کے انکشاف کے بعد ایف آئی اے سائبر کرائم نے بین الاقوامی آن لائن سرمایہ کاری کمپنی بنانس سے وضاحت طلب کرلی ہے، اس حوالے ایف آئی اے نے خط لکھ دیا ہے اور آئی لینڈ، برطانیہ اور امریکا میں قائم کمپنیز سے مبینہ خرد برد کے حوالے سے تفصیلات مانگی ہیں۔
اس حوالے سے ڈائریکٹر ایف آئی اے عمران ریاض کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ان پونزی اسکیموں کی طرز پر آن لائن فراڈ پر مبنی سرمایہ کاری جاری ہے، اور ان اسکیموں میں کلائنٹس کو زیادہ منافع کی لالچ دی جاتی ہے، کمپنیز اس وقت غائب ہوجاتی ہیں جب اربوں روپے کاسرمایہ اکٹھا ہوجاتا ہے۔
عمران ریاض نے بتایا کہ جعلی ایپس کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کیلیے ٹیلی گرام سے رابطہ کیا جارہا ہے، بائننس سب سے بڑا غیر منظم ورچوئل کرنسی ایکسچینج ہے، جہاں پاکستانیوں نے لاکھوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے، دہشت گردی کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ کی لعنت کو روکنے کے لیے بائننس لین دین پر گہری نظر رکھنے کے اقدامات شروع کردیے گئے ہیں