ملکہ کوہسار اور گلیات میں برفانی طوفان کے باعث 16 سے 19 افراد جاں بحق ہوگئے۔ وزیر داخلہ شیخ رشید نے تصدیق کر دی۔ ایک ہزار سے زائد گاڑیاں ابھی تک پھنسی ہوئی ہے۔ بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ موبائل، انٹرنیٹ سروس معطل ہونے سے مشکلات کا سامنا ہے۔ مری میں سیاحوں کی بڑی تعداد ویک اینڈ پر برفباری کا نظارہ کرنے پہنچ گئی۔ ایک لاکھ سے زائد گاڑیاں مری اور گلیات میں داخل ہوگئیں۔ ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ فیملیز گاڑیوں میں محصور ہو کر رہ گئیں۔ شدید برفباری میں پھنسے سیاحوں کو نکالنے کیلئے آپریشن جاری ہے۔ اسلام آباد اور راولپنڈی کی انتظامیہ نے سیاحوں کے بے پناہ رش کے باعث جڑواں شہروں سے مری جانے والے راستے بند کر دئیے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مری جانے والے راستے اتوار کی رات تک بند رہیں گے۔ وزیر داخلہ شیخ رشید نے سیاحوں بالخصوص فیمیلیز سے مری اور گلیات کے سفر سے گریز کی اپیل کر دی۔ انہوں نے کہا کہ ایک لاکھ سے زائد گاڑیاں اسلام آباد کے راستے مری اور گلیات جا چکی ہیں، رش کے باعث مری کی جانب ٹریفک کی روانی بھی انتہائی سست ہے۔ مری میں مسلسل بارش اور شدید برفباری اور ہنگامی موسمی صورتحال کو دیکھتے ہوئے سیاحوں اور شہریوں کی سہولت و رہنمائی کے لیے لیے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی آفس میں میں کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی اور سی پی او راولپنڈی تمام اتنظامی کارروائیوں کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔ اسسٹنٹ کمشنر سٹی اور اسسٹنٹ کمشنر کوٹلی ستیاں پہلے سے مری میں تحصیل انتظامیہ کی مدد کے لیے موجود ہیں۔ ہنگامی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ریسکیو 1122، سول ڈیفنس اور محکمہ صحت کی ٹیمز تشکیل دی جا چکی ہیں جو مری میں سیاحوں کی مدد میں مصروف ہیں۔ مری میں 70 فیصد بجلی کی سپلائی بحال کر دی گئی ہے۔