کراچی: (ویب ڈیسک) کراچی میں من مانی قیمت پر دودھ اور دیگراشیا فروخت کی جا رہی ہیں، کمشنر کراچی حیرت انگیز طور پر ناجائز منافع خوری سے لاعلم نظر آتے ہیں، مہنگی اشیا کی فروخت سے پریشان شہری اعلیٰ حکام کو دہائیاں دے رہے ہیں۔
شہر قائد میں سرکاری قیمت پر اشیاء کی فروخت ممکن نہ ہوسکی، کمشنر کراچی اور ضلعی انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت اور مبینہ ملی بھگت کا خمیازہ عوام بھگتنے پر مجبور ہیں۔ دودھ کی قیمت کا تنازعہ برسہا برس سے انتظامی افسران اور ڈیری مافیا کیلئے بڑی کمائی کا ذریعہ بنا رہا۔ وہیں دودھ کی سرکاری قیمت پر طے کیے جانے کے باوجود عملدرآمد نہ ہوسکا۔ 130کے بجائے فی لیٹر دودھ 140روپے اور دہی 200 روپے کلو بلا خوف و خطرہ بیچا جا رہا ہے۔
دودھ سمیت دیگر اشیاء کی من مانی قیمت پر فروخت سے کمشنر کراچی لاعلم نظر آتے ہیں ۔ وجہ شاید اعلیِ افسران کا ٹھنڈے کمروں سے باہر نہ نکلنا ہے۔
ریٹیلرز کا کہنا ہے کہ دودھ کی قیمت کا تنازعہ عرصے سے چل رہا ہے، انتظامیہ ڈیری فارمرز سے سرکاری قیمت پر عملرآمد نہیں کراسکی۔سرکاری قیمت پر اشیاء کی فروخت عرصے سے چیلنج بنی ہوئی ہے۔