چین کے وزیر خارجہ وینگ یی نے کہا ہے کہ چین کی ریڈ کراس یوکرین کو جتنی ممکن ہو انسانی امداد فراہم کی جائے گی ساتھ ہی انہوں نے اپنے ملک کے ساتھ روس کی دوستی کو سراہتے ہوئے ’چٹان کی طرح مضبوط‘ قرار دیا۔
خبررساں ادارے رائٹر کی رپورٹ کے مطابق چین نے یوکرین پر روس کے حملے کی مذمت یا اسے فوجی کارروائی قرار دینے کے بجائے مغربی ممالک سے کہا تھا کہ روس کے ’جائز سیکیورٹی خدشات‘ کا احترام کرے۔
چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’یوکرین صورتحال کی وجوہات پیچیدہ ہیں اور یہ راتوں رات نہیں ہوا‘۔
چینی پارلیمان کے سالانہ اجلاس کے موقع پر ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’پیچیدہ مسائل کے حل کے لیے سکون اور معقولیت کی ضرورت ہوتی ہے بجائے اس کے کہ جلتی پر تیل چھڑک کر اختلافات کو شدید کردیا جائے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین امن مذاکرات کے فروغ کے لیے پہلے ہی ’کچھ کام‘ کرچکا ہے اور ہر طرف کے فریقین سے رابطے میں ہے۔
چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’چین مذاکرات کے فروغ اور امن کی جانب بڑھنے میں تعمیری کردار جاری رکھنے اور جب ضرورت پڑنے پر تو ضروری ثالثی کے لیے بھی بین الاقوامی برادری کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چین انسانی بحران کے حل کے لیے اپنی کوشش کرنے کو تیار ہے اور ملک کی ریڈ کراس ’جتنی جلد ممکن ہو‘ یوکرین کو امداد بھیجے گی۔
تاہم انہوں نے امداد کی تفصیلات نہیں بتائی اور یہ پہلی مرتبہ ہے کہ چین کی جانب اسے اس قسم کی امداد کا اعلان کیا گیا ہے۔
وینگ یی نے کہا کہ چین تجویز دیتا ہے ’انسانی امدادی کارروائی‘ غیر جانبداری کے اصولوں کے تابع ہونی چاہیے اور انسانی مسائل کو سیاست کی نظر نہیں ہونا چاہیے۔