امریکا نے روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے بعد روسی تیل اور گیس کی درآمدات پر پابندی لگادی۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی ٰ (اے ایف پی) کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے منگل کے روز روسی تیل اور گیس کی درآمدات پرپابندی کا اعلان کیا۔
امریکی صدر نے کہا کہ روسی تیل کی درآمدات کا فیصلہ اتحادیوں کے ساتھ قریبی مشاورت سے کیا گیا۔
صدر جو بائیڈن نے کہا کہ امریکا کی طرف سے روسی گیس اور تیل کی درآمدات پر پابندی لگانے کے فیصلے سے گھریلو گیس کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو گا ساتھ ہی انہوں نے ایندھن کی کمپنیوں کو خبردار کیا کہ یہ منافع خوری یا قیمتوں میں اضافے کا وقت نہیں ہے۔
دوسری جانب برطانیہ نے منگل کو اعلان کیا کہ وہ 2022 کے آخر تک روسی تیل اور تیل کی مصنوعات کی درآمد کو مرحلہ وار ختم کر دے گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ر وس کے نائب و زیر اعظم الیگزینڈر نوواک نے روسی تیل پر پابندی کے حوالے سے دنیا کو خبردار کیا تھا۔
الیگزینڈر نوواک نے خبر دار کرتے ہوئے کہا تھا کہ روسی تیل پر پابندی لگائی گئی تو اس کے عالمی منڈی پر تباہ کن نتائج ہوں گے اور فی بیرل تیل کی قیمت 300 ڈالر تک پہنچ جائے گی۔