اسلام آباد: (ویب ڈیسک) سابق وزیر اعظم عمران خان ملک کو حقیقی آزادی و خودمختاری دلانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ رواں ماہ کے آخر میں اسلام آباد کی جانب ”غلامی نامنظور مارچ“ کا فیصلہ کیا ہے ۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے قوم کو ماہِ صیام کی تکمیل اور عیدِ سعید مبارک دی۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ اللہ کی نعمتوں میں سے فکر و عمل کی آزادی سب سے بڑی نعمت ہے۔آزادی کی قدر ان کو ہوتا ہے جنہیں غلامی جیسی ذلت کا سامنا رہتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ 1947ء میں رمضان کی27ویں شب غلامی کی زنجیروں جکڑی قوم کو آزادی ملی۔ سامراج آزادی کے بعد بھی ہم پر بالواسطہ غلامی کے سائے کیے رکھنے پر بضد رہا۔7مارچ کو امریکہ میں پاکستانی سفیر کی جانب سے دفترِ خارجہ کو ایک مراسلہ موصول ہوا۔
انہوں نے کہاہے کہ مراسلے میں امریکی حکام کی ہمارے سفارتی عملے سے باضابطہ ملاقات کا احوال درج تھا۔خفیہ مراسلے کے مندرجات میرے سامنے رکھے گئے تو میں حیرت زدہ رہ گیا۔امریکہ کس قدر ڈھٹائی سے پاکستان کی اندرونی سیاست میں کھلی مداخلت کررہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ امریکا وزیراعظم کو ہٹانے کا حکم دیتے اور نہ ہٹانے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتا ہے۔سیاسی دشمنوں نے ملکر قومی اسمبلی میں منتخب وزیراعظم کیخلاف عدمِ اعتماد کی تحریک لائی۔ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کے باوجود حکومت کاتختہ الٹ دیا گیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ سازش کا واحد مقصد پاکستان کو غلامی کی ڈگر پر چلانا اور اس حکومت کو سزا دینا تھا۔حکومت قوم کے مفادات کو ایک آزاد خارجہ پالیسی کا مرکز بنانے کی جسارت کررہی تھی۔غلامی کا طوق گلے میں ڈال کر عروج و ترقی کی راہ پر کبھی گامزن نہیں ہوسکتے۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کا وقار اس مطلق آزادی و خودمختاری ہی سے وابستہ ہے۔ملک کو حقیقی آزادی و خودمختاری دلانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
رواں ماہ کے آخر میں اسلام آباد کی جانب ”غلامی نامنظور مارچ“ کا فیصلہ کیا ہے ۔