نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں ہندوؤں کی مقدس کتابوں بھگوت گیتا، رامائن اور ویدوں کو اسکولوں کے نصاب میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بی جے پی کی حکومت چار ریاستوں میں پہلے ہی بھگوت گیتا کو اسکولوں میں بطور نصاب پڑھانے کی منظوری دے چکی ہیں۔
اترکھنڈ کے وزیر تعلیم دھان سنگھ راوت نے کہا ہے کہ وفاق کی جانب سے جاری کردہ نئی تعلیمی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے ریاست بھر کے اسکولوں میں بھگوت گیتا پڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ بھگوت گیتا کے علاوہ اسکولوں کے نصاب میں رامائن اور ویدوں کو بھی شامل کیا جائے گا جب کہ بچوں کو اترکھنڈ کی تاریخ پڑھانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
وزیر تعلیم دھان سنگھ نے مزید کہا کہ اس حوالے سے تعلیمی ماہرین اور عوام سے تجاویز بھی طلب کی ہیں۔
اترکھنڈ کی مسلمان تنظیموں نے اس فیصلے کو متعصبانہ اور مذہبی آزادی کے خلاف قرار دیتے ہوئے حکومت سے فی الفور اپنا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ مارچ میں بھارتی ریاست گجرات میں بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت نے چھٹی سے بارہویں جماعت کے نصاب میں ہندوؤں کی مقدس کتاب ’بھگوت گیتا‘ کو پڑھنا لازمی قرار دے دیا تھا۔