کینیڈا : (ویب ڈیسک) ناسا نے آرتیمس کے نام سے دوبارہ چاند کی سیر کا منصوبہ بنایا ہے لیکن اسی تناظر میں کینیڈا نے چاند پر کئے گئے جرم کو قابلِ سزا قرار دیا ہے۔
ناسا نے 2025 میں ایک بار پھر انسان کو چاند پر اتارنے کا منصوبہ بنا رہا ہے، جس کا اعلان بھی کیا جاچکا ہے، لیکن اس کے لیے قانون بھی تشکیل دیے جا رہے ہیں۔
اب اگر انسان چاند پر جائے گا تو ہو سکتا ہے کوئی جرم ہی سرزد ہو جائے، جس کی روک تھام کی تیار بھی کر لی گئی ہے، کینیڈا نے چاند پر کئے گئے جرم کو قابلِ سزا قرار دے دیا ہے۔
تاہم اس قانون کو ہنوز ایوانِ بالا اور ایوانِ زیریں کی منظوری درکار ہے۔ جسے 29 اپریل کو ہاؤس آف کامنز میں پیش کیا گیا ہے۔
کینیڈا میں ترمیم کے لیے پیش کیے گئے بل کے تحت زمین سے باہر خلا میں کیے جانے جرم کی سزا دینے کی بھی اجازت طلب کی گئی ہے، جن میں چاند پر جانے، واپسی کے سفر پر ، اور چاند کی سطح پر موجود ہونے پر شامل ہے۔
بل کے مطابق کینیڈا کے عملے کا ایک رکن جو، خلائی پرواز کے دوران، کینیڈا سے باہر کسی ایسے فعل یا کوتاہی کا ارتکاب کرتا ہے جس کا ارتکاب اگر کینیڈا میں کیا جائے تو ایک قابلِ جرم تصور کیا جائے گا، سزا کا حق دار ہو گا۔
کینیڈا کے قوانین میں پہلے سے ہی بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر موجود خلابازوں کے ذریعے کیے جانے والے جرائم شامل ہیں جو کینیڈا کے قانون کے تحت قابل سزا ہیں، لیکن یہ قابل ذکر ہے کہ ملک کی نئی مجوزہ ترمیم میں خاص طور پر چاند سے متعلق جرائم شامل کیے جا رہے ہیں۔
یاد رہے ناسا 2025 میں چاند کے مشن پر آرٹیمیس II کا اعلان کر چکا ہے، جس میں ایک کینیڈین ضلا باز بھی موجود ہو گا۔تاہم اس بارے میں کوئی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ اب تک کینیڈا کے ایک درجن خلانورد مدار میں جاچکے ہیں۔