راولپنڈٰی: آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مسلح افواج کو ملک کے بہترین مفاد میں سیاسی گفتگو سے دور رکھا جائے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے اپنے بیان میں کہا کہ گذشتہ کچھ عرصے سے ملک میں جاری سیاسی گفتگو اور مباحثوں میں پاکستان کی مسلح افواج اور ان کی قیادت کو دانستہ طور پر گھسیٹنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، مسلح افواج کے ساتھ ساتھ ان کی اعلیٰ قیادت کے حوالے سے براہ راست اور مختلف حوالوں سے باتیں کی گئی۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ یہ کوششیں براہ راست یا بالواستہ عوامی فورمز اور سوشل میڈیا سمیت مختلف فارمز پر کی گئیں، جس میں کچھ سیاسی شخصیات، بعض صحافی اور تجزیہ کار شامل ہیں.
اپنے بیان میں آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ ان سیاسی مباحثوں اور گفتگو میں غیر مصدقہ، ہتک آمیز اور اشتعال انگیز بیانات اور ریمارکس دیئے جارہے ہیں، جو کہ انتہائی نقصان دہ ہیں، پاکستان کی مسلح افواج ایسے غیر قانونی اور غیر اخلاقی عمل کا حصہ نہیں ہوسکتیں۔
آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ فوج اور اس کی قیادت کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے، اسے سیاست میں گھسیٹنا غیر اخلاقی اور غیر قانونی ہے، ایسے غیر مصدقہ اشتعال انگیز بیانات سے اجتناب بہت ضروری ہے، مسلح افواج اور اس کی قیادت توقع کرتی ہیں کہ سب افراد قانون کی پاسداری کریں گے اور مسلح افواج کو ملک کے بہترین مفاد میں سیاسی گفتگو سے دور رکھیں گے۔
خیال رہے کہ مریم نواز نے اٹک جلسہ میں سابق ڈی جی آئی ایس آئی اور موجودہ کور کمانڈر پشاور کے حوالے سے گفتگو کی تھی