تازہ تر ین

لانگ مارچ روکے جانے کے خلاف عمران خان کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان

پشاور: (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے ایک مرتبہ پھر عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بچانے کا ٹھیکہ صرف ہم نے نہیں لیا، لانگ مارچ روکنے کے خلاف سپریم کورٹ میں پیر والے دن پیٹیشن لیکرجائیں گے، سپریم کورٹ ہمیں بتا دے کیا پر امن احتجاج جمہوری پارٹی کا حق ہے یا نہیں۔ عدالت سے احتجاج کی کلیئرنس مل جائے، دعوٰی کرتا ہوں اتنے لوگوں کو باہرنکالوں گا پہلے کبھی نہیں نکلے ہوں گے۔
پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد سابق وزیراعظم نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج ہمارا حق ہے، احتجاج اس لیے کیا کہ ہم امپورٹڈ حکومت کونہیں مانیں گے، 26سال ہمارا ٹریک ریکارڈ ہے کبھی پرتشدد مظاہرے نہیں کیے، ہماری واحد جماعت جس کا کوئی عسکری ونگ نہیں، باہرکی سازش ثابت ہوگئی ہے، قومی سلامتی کمیٹی میں بھی سازش ثابت ہوگئی۔ پاکستان کے منتخب وزیراعظم کوسازش کے ذریعے ہٹایا گیا، 6 ہفتے میں سازش کا پتا چل گیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے 30 روپے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے، انہوں نے آئی ایم ایف کے دباؤ میں پٹرول کی قیمتیں بڑھائیں، ہماری حکومت روس سے 30 فیصد سستا تیل لینے کا معاہدہ کر رہی تھی، بھارت بھی روس سے سستا تیل لے رہا ہے۔ انہوں نے اپنے آقاؤں کے خوف کی وجہ سے روس سے سستا تیل نہیں لیا، بھارت آزاد خارجہ پالیسی پر عمل پیرا ہوتے ہوئے امریکا کا سٹرٹیجک ہونے کے باوجود ماسکو سے سستا تیل لے رہا ہے، امپورٹڈ حکومت بے نقاب ہوچکی ہے، ہم آزاد خارجہ پالیسی دینا چاہتے تھے اس لیے میرے خلاف سازش ہوئی۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سب سے بڑا سزا یافتہ مجرم پاکستان کے فیصلے کر رہا ہے، باپ، بیٹے کو ایف آئی اے کے 24 ارب کے کیس میں سزا ہونا تھی، ہم ان دونوں باپ، بیٹے کوتسلیم نہیں کریں گے، جان قربان کردوں گا ان کوتسلیم نہیں کریں گے۔ میں نے چھ دن کا وقت دیا تھا، ہم نے اپنی پوری تیاریاں شروع کردی ہیں، ہمارے خلاف گلوبٹ کواستعمال کیا گیا،اس بارتیاری سے آئیں گے، یہ مافیا ہے یہ پہلے لوگوں کوخریدتے اگر نہ مانے تو پھر بلیک میل کرتے ہیں، یہ وہ مافیا ہے جس کو سپریم کورٹ نے سیسلن مافیا کہا تھا، لانگ مارچ کی تیاری کے لیے کارکنوں کوہدایت کردی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ میں پیر والے دن پیٹیشن لیکرجائیں گے، سپریم کورٹ ہمیں بتا دے کیا پر امن احتجاج جمہوری پارٹی کا حق ہے یا نہیں، عراق جنگ کے خلاف برطانیہ میں 20 لاکھ لوگ باہرنکلے، برطانیہ میں کسی نے کوئی کینٹنر نہیں لگایا اور چھاپے مارے گئے تھے، چیلنج کرتا ہوں میرے خلاف پی ٹی وی کا فراڈ کیس میرے خلاف بنایا گیا، اسلام آباد میں درختوں کوآگ لگا کر ہم پرالزام لگایا گیا۔ آج سے سب کومارچ کی تیاری پرلگادیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈی آئی جی آپریشنز سہیل چودھری کے خلاف عدالت جا کر مقدمہ درج کرائیں گے، اسلام آباد کے آئی جی کو سزا ہونا تھی اسے آئی جی بنا دیا گیا، تمام پولیس افسران کی لسٹیں بنالی ہیں ان کے نام سوشل میڈیا پرڈالیں گے، یہ ہماری جمہوریت کا امتحان ہے، پُر امن احتجاج کا راستہ نہیں روکا جا سکتا، ہم امریکا کے غلام اور چوروں کو قبول نہیں کریںگے، یہ عدلیہ کا بھی امتحان ہے، سپریم کورٹ، ہائی کورٹ بھی جائیں گے، ہمارے کارکن، خواتین، وکلا کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ جس طرح خواتین کو مارا گیا یہ شریفوں کا کلچر ہے، یہ ملک لوٹنے کے لیے پاکستان آتے ہیں، اب یہ دیکھ رہے ہیں این آر او ملے گا تو نوازشریف واپس آئیں گے، 6 ہفتے میں روپے کی قدر تیزی سے گر رہی ہے، 6 ہفتے میں معیشت تباہی کی طرف جارہی ہے، انہوں نے عہدوں کی بندر بانٹ کی ہوئی ہے ان سے فیصلے نہیں ہورہے، تمام اداروں سے کہتا ہوں ملک تباہی کی طرف جارہا ہے، ملک کوبچانے کا صرف ہم نے ٹھیکا نہیں لیا، اداروں کی بھی ذمہ داری ہے، اگر ملک کو کچھ ہوا تو پھر تمام لوگ ذمہ دارہوں گے۔ اگر سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شہباز شریف، رانا ثنا اللہ کو سزائیں ہو جاتیں تو یہ واقعات نہ ہوتے۔
عمران خان نے کہا کہ برطانیہ میں کوئی تصوربھی نہیں کرسکتا کسی سیاسی جماعت پرایسے تشدد کیا جائے، جب سے نواز شریف سیاست میں ہے انہوں نے ہمیشہ ایسی حرکتیں کیں، میرے کارکنوں میں بہت غصہ تھا، ہم تو سمجھ رہے تھے، عدالتی حکم کے بعد کوئی شیلنگ کر رہا ہے، اگر میں رک جاتا تووہاں گولیاں چل جاتی اورخون خرابہ ہوجاتا، عوام کا غصہ دیکھ کر میں نے 6 دن کا ان کو وقت دیا ہے، امید کرتا ہوں سپریم کورٹ ہمیں پر امن احتجاج کا حق دے گی، ہم نے نکلنا ہے کسی صورت ان چوروں کوتسلیم نہیں کرنا، اداروں میں اپنے لوگ بھرتی کر رہے ہیں، دُنیا میں سنا ہے چور خود کہے میرے تفتیش فلاں افسرکرے گا، اب یہ نیب کو بھی کنٹرول کر لیں گے، اداروں سے پوچھتا ہوں یہ ملک کوتباہی کی طرف دھکیل رہے ہیں، یہ اپنی نیب، ایف آئی اے، الیکشن کمیشن بنانا چاہتے ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ اوور سیز پاکستانیوں کے ووٹ کا حق ختم کرنے پرعدالت جائیں گے، الیکشن کمیشن، نیب میں یہ اپنا چیئرمین لانا چاہتے ہیں، ان دونوں معاملات پر بھی عدالت جائیں گے۔ الیکشن نمبرون ترجیح ہے، باقی چیزوں پر بعد میں بات ہو سکتی ہے، یہ کیسے ہوسکتا ہے ملک کی سب سے بڑی جماعت کو الیکشن کمیشن پر اعتبار نہیں، جب الیکشن کمشنر پر اعتبار نہیں تو اسے اخلاقی طور پر عہدہ چھوڑ دینا چاہیے، یہ فیصلے شریفوں کے گھر جا کر کرتے ہیں، میں کوئی جنگ نہیں چاہتا، الیکشن چاہتا ہوں، پہلا فیزالیکشن کی تاریخ دی جائے، فری اینڈ فیئرالیکشن کے لیے ہرقسم کے مذاکرات کے لیے تیارہوں، انہوں نے ماڈل ٹاؤن میں طاہرالقادری کو سبق سکھایا تھا، افسوس سے کہنا پڑتا ہے ہمارا عدالتی نظام ایسا ہے ہردفعہ شریف فیملی بچ جاتی ہے۔ شریف ہمیشہ بچ جاتے ہیں ان کو فائدے کرائے گئے، شہبازشریف نے نوازشریف کی عدالت میں واپس آنے کی گارنٹی دی تھی، ملکی انصاف کے نظام نے ہمیشہ شریف فیملی کو بچایا، بے نظیربھی کہتی تھی عدالتی نظام نے ہمیشہ شریفوں کوبچایا وہ ٹھیک کہتی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ شیخ رشید مجھ سے بہت سنیئر اور ان کا اپنا ایک انداز ہے، ہم نے کبھی انتشارکی سیاست نہیں کی اس لیے عدالت سے کلیئرنس چاہتا ہوں، عدالت سے احتجاج کی کلیئرنس مل جائے دعوٰی کرتا ہوں اتنے لوگوں کو باہرنکالوں گا پہلے کبھی نہیں نکلے ہوں گے، مینارپاکستان، گوجرانوالا، ملتان میں تاریخی جلسے کیے، انہوں نے پنجاب والوں پراتنا تشدد کیا اورانہیں ڈرایا عام لوگ ڈرگئے، 126دن دھرنا دیا ہم نے کبھی توڑ پھوڑ نہیں کی تھی، اس حکومت کے پاس مینڈیٹ نہیں یہ حکومت لائی گئی ہے اس لیے الیکشن سے ڈر رہے ہیں۔ موجودہ حکومت میں بڑے فیصلے کرنے کی طاقت ہی نہیں، نواز شریف کچھ، اسحاق ڈارکچھ کہتے ہیں، ایسے حکومت نہیں چلتی، یہ جتنی دیرحکومت میں ملک اتنا ہی کرائسس میں جائے گا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain