ممبئی: (ویب ڈیسک) گینگسٹر لارنس بشنوئی نے سدھو موسے والا کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے کا اعتراف کرلیا ہے۔
پولیس کے مطابق لارنس بشنوئی نے اعتراف کیا کہ وہ پنجابی سنگر کو قتل کرنے کے پیچھے وہی ماسٹر مائینڈ تھے، اور یہ منصوبہ بندی گزشتہ اگست سے جاری تھی۔
پولیس کا یہ بھی کہنا تھا کہ سدھو موسے والا پر اس سے پہلے بھی حملہ کیا گیا، جن میں سے ایک حملہ جنوری میں ہوا لیکن کوئی نقصان نہ پہنچ سکا، انہوں نے یہ بھی کہا کہ قتل میں استعمال ہونے والی گاڑی سے فتح آباد کے پیٹرول پمپ کی ایک رسید ملی جس کی وجہ سے پنجاب پولیس کو اصل قاتلوں تک پہنچنے میں مدد ملی۔
فتح آباد پٹرول پمپ سے حاصل کی گئی سی سی ٹی وی فوٹیج سے، پولیس نے ملزم پریاورت عرف فوجی کی شناخت کی ہے، جس کے بعد اب تک 13 لوگوں کو گرفتار کیا گیا اور پوری سازش کو بےنقاب کیا گیا۔
شبھ دیپ سنگھ سدھو المعروف سدھو موسے والا کو 29 مئی کو قتل کر دیا گیا تھا۔ پولیس رپورٹ کے مطابق انہیں 30 گولیاں لگی تھیں جو ایک آٹو میٹک رائفل سے فائر کی گئی تھیں۔
یاد رہے سدھو موسے والا کی ایک دن قبل ہی حکومت کی جانب سے دی جانے والی سیکیورٹی واپس لی گئی تھی۔ انہیں پنجاب کے ڈسٹرکٹ مان سا میں گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا۔
پنجابی سنگر نے کانگریس کی جانب سے انتخابات میں بھی حصہ لیا تھا لیکن اس میں انہیں کامیابی نہیں ملی تھی۔