تازہ تر ین

2008 کے انتخابات میں امریکی مداخلت تھی، پرویز الہٰی سے قبل چوہدری شجاعت نے بھی 2017 میں چینل فائیو کو دئیے انٹرویو میں تصدیق کی تھی

لاہور: (ویب ڈیسک) سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین کا دعویٰ ہے کہ امریکی اسٹیبلشمنٹ نے پاکستان کے 2008 کے عام انتخابات کا انتظام کیا۔امریکی اسٹیبلشمنٹ نے پاکستان کے 2008 کے عام انتخابات کا انتظام کیا”، سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین کا دعویٰ۔ شجاعت حسین نے نے مزید دعویٰ کیا کہ پاکستان کی سیاست کو سنبھالنے کے لیے قومی مفاہمتی آرڈیننس (این آر او) کے پیچھے بھی امریکیوں کا ہاتھ ہے۔پاکستان کے چینل 5 کے لیے معروف اینکر راشدہ سیال کے ساتھ ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے انٹرویو میں چوہدری شجاعت نے دعویٰ کیا کہ امریکی حکام نے اس وقت کے سینیٹر (جو اس کے بعد نائب صدر بنے) جو بائیڈن کے ساتھ 2008 کے عام انتخابات سے دو دن قبل لاہور میں ان کی (شجاعت) کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کی اور کہا کہ امریکا انتخابی نتائج کو قبول نہیں کرے گا اگر وہ (شجاعت) ) پارٹی جیت گئی۔”انہوں نے واضح طور پر ہمیں بتایا کہ امریکی پاکستان میں حکومت بنانے کے لیے ہم میں سے پاکستان مسلم لیگ (قائد) کو نہیں دیکھنا چاہتے۔چوہدری شجاعت نے کہا کہ ملاقات میں سابق نائب وزیراعظم اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی بھی موجود تھے۔
واضح رہے کہ جو بائیڈن کی سربراہی میں امریکی وفد نے پاکستان میں 18 فروری 2008 کو ہونے والے عام انتخابات کے ایک دن بعد 19 فروری 2008 کو اس وقت کے صدر جنرل مشرف سے بھی ملاقات کی تھی۔چودھری. شجاعت نے مزید کہا کہ وہ قومی مفاہمتی آرڈیننس (این آر او) کے خلاف ہیں اور سابق صدر جنرل (ر) مشرف کو کہا کہ این آر او پاکستان کی جمہوریت کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ پرویز مشرف اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد اقتدار میں رہنا چاہتے ہیں اور صدر کے عہدے پر رہنے کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں۔ سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت نے کہا کہ این آر او جنرل مشرف کا ایک تباہ کن عمل تھا۔انہوں نے کہا کہ وردی (پاک فوج) کا پاکستانی سیاست میں ایک مستقل کردار ہے اور یہ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی حکومتیں عموماً کمزور اور نااہل ہوتی ہیں اس لیے پاک فوج مداخلت کرتی ہے اور اہم قومی معاملات کو سول حکومتوں سے دور کر دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج ایک جیپ اور دو ٹرکوں کے ساتھ پاکستان میں کسی بھی وقت سیاسی حکومت پر قبضہ کر سکتی ہے۔جب ان سے پاکستان میں را کے ملوث ہونے کے بارے میں تبصرہ کرنے کے لیے کہا گیا تو سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ مجھے علم ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کا ایک ونگ (گروپ) بھارتی خفیہ ایجنسی را کے لیے کام کر رہا ہے۔چوہدری شجاعت نے کہا کہ ہم نے میاں نواز شریف کو نہیں چھوڑا بلکہ وہ ہمیں چھوڑ کر جدہ چلے گئے۔ شجاعت حسین سے جب پوچھا گیا کہ آپ نے میاں نواز شریف کو کیوں چھوڑا؟انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کے بغیر آئندہ عام انتخابات بے سود ہوں گے کیونکہ موجودہ انتخابی نظام میں منصفانہ اور آزادانہ انتخابات ناممکن نہیں ہیں۔جب پاکستان کے موجودہ سیاسی کلچر پر تبصرہ کرنے کے لیے کہا گیا تو انھوں نے کہا کہ پاکستانی سیاست میں شائستگی اور اجتماعی احترام کی سیاست کم ہوتی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کالاباغ ڈیم بنا سکتے تھے اور انہوں نے جنرل مشرف کو ڈیم کی تعمیر کے لیے پریزنٹیشن دی لیکن انہوں نے فیصلہ نہیں کیا اور مختلف سیاسی جماعتوں کے سیاسی دباؤ کا شکار ہو گئے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain