سویڈن : (ویب ڈیسک) ضائی آلودگی نے بارش کے پانی کو بھی انسانی صحت کے لیے مضر صحت بنادیا۔ محقیقین نے خبردار کیا ہے کہ بارش کے پانی میں کینسر اور دوسری بیماریوں کا سبب بنتے والے کیمیکلز پائے گئے ہیں۔
سویڈن اور سوئٹزرلینڈ کے سائنسدانوں کی تحقیق کے مطابق فضا میں پائے جانے والے زہریلے کیمیکلز بارش کے پانی میں شامل ہوجاتے ہیں۔
یہ زہریلے کیمیکلز صنعتی اخراج، پیکیجنگ اور گندے پانی سے بخارات کے ذریعے فضا میں داخل ہوتے ہیں۔
سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ کیمیکلز انٹارکٹیکا اور تبت جیسے زمین کے سب سے دور دراز مقامات پر بھی بارش کے پانی اور برف میں پائے جاتے ہیں۔
تحقیق میں ثابت ہوا ہے کہ بارش میں پائے جانے والے کیمیکلز میں سے بعض کو ختم ہونے میں ایک ہزار سال کا عرصہ لگ سکتا ہے جس کی وجہ سے انہیں کبھی نہ ختم ہونے والے کیمیکلز کے نام سے جانا جاتا ہے۔
کئی دہائیوں کے دوران کیے جانے والے سائنسی مشاہدوں نے ثابت کیا کہ یہ کیمیکلز صحت کے متعدد مسائل کا باعث بنتے ہیں۔جن میں کینسر، مدافعتی نظام کی خرابی، موٹاپا اور بانجھ پن کے مسائل شامل ہیں۔