نیویارک: (ویب ڈیسک) گوگل دنیا کا سب سے بڑا سرچ انجن ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ یہ کمپنی آرٹی فیشل (اے آئی) ٹیکنالوجی پر بھی کام کررہی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ اس نے اپنے دفاتر میں کام کرنے والے افراد کو سہولت فراہم کرنے کے لیے ایسے روبوٹس تیار کیے ہیں جو سافٹ ڈرنکس اور چپس لاکر دیتے ہیں۔
یہ روبوٹ ویٹر گزشتہ دنوں صحافیوں کے سامنے پیش کیے گئے تھے۔
ان روبوٹس میں ایک ایسی آرٹی فیشل ٹیکنالوجی موجود ہے جس کی مدد سے ان روبوٹس کے لیے کوئی ایک کام جیسے ویکیوم کلینر سے صفائی کرنا آسان ہوگیا ہے۔
یہ روبوٹس فروخت کے لیے پیش نہیں کیے گئے اور چند عام کام کرسکتے ہیں، جبکہ ان میں ‘اوکے گوگل’ کمانڈ سے کام کرانے کا فیچر بھی موجود نہیں۔
گوگل کی جانب سے اس شعبے میں کافی تیزی سے کام کیا جارہا ہے مگر اسے یہ خدشہ بھی ہے کہ لوگ اس ٹیکنالوجی کو اپنانے کے لیے تیار نہیں۔
گوگل کے روبوٹیکس ریسرچ کے ڈائریکٹر ونسینٹ Vanhoucke نے کہا کہ ابھی کچھ عرصہ لگے گا جس کے بعد مستحکم کمرشل اثر دیکھنے میں آئے گا۔
کمپنی کے مطابق یہ روبوٹس ہدایات کو سمجھ کر اپنی صلاحیت کے مطابق کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
اس مقصد کے لیے روبوٹس میں لینگوئج ٹیکنالوجی کا اضافہ کیا گیا ہے اور گوگل کے مطابق اس سے قبل روبوٹس میں اس ٹیکنالوجی کو کبھی استعمال نہیں کیا گیا تھا۔