سنگاپور: (ویب ڈیسک) بالخصوص مشرق میں سیاہ الائچی یا بڑی الائچی عام استعمال ہوتی ہے اور اب اس میں ایک حیاتیاتی مرکب معلوم ہوا ہے جو نہ صرف پھیپھڑوں کے سرطان کو روک سکتا ہے بلکہ اس سے کینسر کا علاج بھی کیا جا سکتا ہے۔
نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور(این یو ایس) کے سائنسدانوں نے کہا ہے کہ عرصے سے طب اور آیورویدک ادویہ میں استعمال ہونے والی سیاہ الائچی کو پھیپھڑوں کے علاج میں استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ اب اس میں ایک اہم حیاتیاتی سرگرم مرکب (کمپاؤنڈ) ملا ہے جو نہ صرف پھپھڑوں کے سرطان کو روکتا ہے بلکہ اس کے مریض میں جینے کا دورانیہ بھی بڑھا سکتا ہے۔
این یو ایس کے دو اداروں نے ثبوت دیے ہیں کہ سیاہ الائچی بہت مفید ثابت ہوسکتی ہے۔ اس میں دو اہم اجزا کارڈامونِن اور ایلپائنیٹن کے نام سے پائے جاتے ہیں۔ ان دونوں اجزا کو باری باری پھیپھڑوں، چھاتی اور جگر کے سرطانوی خلیات پر آزمایا گیا ہے۔
جرنل آف ایتھنوفارماکولوجی کے مطابق سیاہ الائچی کے اجزا پھیپھڑوں کے سرطان سے بچاتے ہیں۔ سائنسداں بتاتے ہیں کہ اس کا سفوف سینے کی جکڑن، کھانسی، ٹی بی اور سانس و حلق کے امراض میں عام استعمال ہوتا ہے جبکہ طبیب اسے سرطان میں بھی استعمال کرتے ہیں۔
ماہرین نے سیاہ الائچی کے بیجوں کا سفوف بنا کر چھاتی، جگر اور پھیپھڑوں کے سرطان زدہ خلیات پر آزمایا تو اس نے سب سے بہتری سے پھیپھڑوں کے سرطانوی خلیات کو بڑھنے سے روکا۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ سیاہ الائچی میں کارڈامونِن اور ایلپائنیٹن نامی مرکبات بہت اہم ثابت ہوئے اور انہوں نے بہت تیزی سے کینسر سیلز کو تباہ کیا۔
توقع ہے کہ اس اہم تحقیق سے پھیپھڑوں کے خلاف قدرتی علاج کی نئی راہ کھلے گی۔