اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما طارق فضل چودھری نے کہا ہے کہ آڈیو لیک میں شوکت ترین نے کہا کہ پارٹی فیصلہ ہے کہ آئی ایم ایف معاہدے کو سبو تاژ کرنا ہے، حکومت ہمارے خلاف پرچے کر رہی ہے، پی ٹی آئی کی جانب سے آڈیو لیک کی تردید بھی نہیں کی گئی ہے۔
سابق وفاقی وزیر مملکت طارق فضل چودھری نے محسن شاہنواز رانجھا سمیت دیگر ن لیگی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شوکت ترین نے دونوں وزرائے خزانہ کو کہا کہ تحریری طور پر معاہدے سے انکار کریں، یہ انتہائی شرمناک حرکت ہے، اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں، آگے چل کر جو قانونی چارہ جوئی ہوئی وہ لازمی کریں گے۔
ن لیگ کے مرکزی رہنما طارق فضل چودھری نے کہا کہ آئی ایم ایف ڈیل سے مسلم لیگ (ن) کا نہیں بلکہ ملک کا مفاد وابستہ ہے، ماضی میں جو کچھ ہوا وہ بھی سب نے دیکھا، کوئی اقتدار میں آنے کے لیے اتنا بھی گرسکتا ہے؟
طارق فضل چودھری نے کہا کہ شہباز گل کی شکل میں پہلی قسط سامنے آئی ہے، ان لوگوں کا اصل چہرہ قوم کے سامنے آ رہا ہے، عمران خان نے نوجوان نسل کو ورغلایا، تبدیلی کا نعرہ ختم ہو چکا ہے، یہ کسی اور ایجنڈے پر ہیں،
پاکستان ایک آزاد ریاست ہے، ان کے چہرے بے نقاب ہو رہے ہیں ، ان کے عزائم اس سسٹم کو مضبوط کرنے کے نہیں ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ عمران خان کی شکل میں پاکستان کے خلاف ایک سازش کی جا رہی ہے، اتحادی جماعتوں نے حکومت سنبھالی تو بہت سی باتیں ہوئیں۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محسن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ آڈیو لیک میں شوکت ترین پارٹی چیئرمین کی طرف سے ہدایت دے رہے تھے، تحریک انصاف ملکی سلامتی کیلئے خطرہ ہے۔
محسن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ 2008 سے 2013 کے دوران پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس میں پیسے آئے، 2013 کے انتخابات میں یہ اکاؤنٹ ظاہر نہی کئے گئے، پی ٹی آئی کے 2014 کے دھرنے کی وجہ سے چینی صدر کا دورہ منسوخ ہوا۔