اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک دلدل کی طرف جارہا ہے اب حکومت ملی توبڑے اقدامات لینا ہوں گے۔
ملکی معیشت پر ڈیجیٹل سیشن سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے چوروں کو جیل میں جانے سے بچایا گیا،اگر یہ دو چوروں نے ملک کے فیصلے کرنے ہیں تو بنانا ری پبلک اور پاکستان میں کیا فرق ہے،اگر یہی کچھ کرنا ہے تو پھر جیلوں سے چھوٹے چوروں کو بھی رہا کر دیا جائے،ان کے سارے کرپشن کیسزختم ہو رہے ہیں،ملک مہنگائی میں ڈوب رہا ہے اوران کے کیسز کو ختم کیا جا رہا ہے، شفاف الیکشن سے ایک حکومت منتخب ہو کرآئے وہ فیصلہ کرے۔
پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ آج ہم نے اپنی پہلی اکنامک ٹیم کی میٹنگ کی ہے،جوبھی حکومت اقتدارمیں آئے گی اسے 2018ء سے زیادہ چیلنجز کا سامنا ہو گا، اگر ملک میں جلدی الیکشن نہ ہوئے تو پھرحالات کسی سے نہیں سنبھالے جائیں گے، معاشی حالات دن بدن خراب ہو رہے ہیں،لوگوں کو بجلی کے بلوں کی وجہ سے بہت زیادہ غصہ ہے، ہماری حکومت کا پلان ملک کے اندر خوشحالی لانا تھا۔ ملک دلدل میں جارہا ہے اب حکومت ملی توبڑے اسٹیپ لینا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی ایکسپورٹ کو بڑھانا ہو گا، مستحکم حکومت ہو جو بڑا فیصلہ کرنے کی طاقت رکھتی ہو،ملک میں سیاسی استحکام نہ ہوا تو معاشی استحکام نہیں آسکتا، سرکلر ڈیٹ کو کم کرنے کے لیے انہوں نے بجلی کی قیمت بڑھا دی ہے،بجلی مہنگی ہونے سے اب بجلی چوری ہو گی،بجلی کے پرانے معاہدوں کی وجہ سے ہم پھنسے ہوئے ہیں۔ مفرور، سزا یافتہ، جھوٹا آدمی بیرون ملک بھاگا ہوا ہے،نوازشریف نے ملک کے اربوں روپے لوٹے۔
عمران خان کا مزید کہنا تھ اکہ یہی آئی ایم ایف تھا ہماری حکومت بھی آئی ایم ایف پروگرام میں تھی،ہمارے دورمیں آئی ایم ایف ہمیں بھی قیمتیں بڑھانے کا کہتا تھا لیکن ہم اپنی عوام کے لیے سٹینڈ لیتے تھے،آئی ایم ایف پروگرام میں رہتے ہوئے ہم نے 6 فیصد گروتھ کی،آئی ایم ایف پروگرام میں رہتے ہوئے احساس پروگرام بھی شروع کیا،ان چارماہ میں کون سی قیامت آگئی ہر چیزکا ریٹ بڑھ گیا،بجلی 16روپے یونٹ سے 36 روپے یونٹ کیسے پہنچ گئی؟ایک چیزانہوں نےعوام کی بہتری کے لیے نہیں کی صرف اپنی چوری بچائی۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں طاقتور ہر غلط کام کرتا ہے لیکن پکڑا نہیں جاتا، جب معاشرے میں چوری پر سزا ہوتی ہے تب کرپشن ختم ہوتی ہے، مجھے بڑا کہا گیا آپ شہبازشریف سے ہاتھ کیوں نہیں ملاتے، جب معاشرہ کرپشن کو تسلیم کر لے تو ملک تباہ ہو جاتا ہے۔ شرم کی بات ہے شہبازشریف سیکرٹری جنرل کو کہہ رہا ہے پیسے کو صیح استعمال کریں گے، جتنی پاکستان میں تباہی آئی پوری دنیا کو ہماری مدد کرنی چاہیے تھی، دنیا کے سربراہان کو پتا ہے ان کے سارے پیسے بیرون ملک پڑے ہیں، سندھ میں اتنی بڑی تباہی آئی بلاول نیویارک میں کیا کر رہا ہے، بلاول کو اس وقت سیلاب متاثرین کے پاس ہونا چاہیے تھا، چودہ سال سے سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت ہے، سندھ حکومت آج تک رائٹ کینال بینک کو مکمل نہیں کر سکی، سندھ کے لوگوں کے بُرے حالات مچھروں سے مختلف بیماریاں پھیل رہی ہیں، دو مرتبہ اقوام متحدہ کی تقریریں میں نے ویڈیولنک کے ذریعے کیں، یہ وہاں جاکرکونسا تیرمارلیں گے۔