اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ عمران حکومت نے پاسپورٹ منسوخ کردیا تھا جس وجہ سے واپس نہ آسکا، میرے خلاف کیس بنانے والوں کو شرم آنی چاہیے، پاکستان اس وقت بدترین معاشی صورتحال سے دوچار ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آمدن سے زائد اثاث جات ریفرنس میں خود کو 5 سال بعد احتساب عدالت کے سامنے سرنڈر کر دیا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار اسلام آباد میں احتساب عدالت کے سامنے پیش ہوئے، ان کے ہمراہ وزیر داخلہ رانا ثناء بھی تھے، عدالت نے حاضری کے بعد انہیں جانے کی اجازت دے دی۔
عدالت نے اسحاق ڈار کے دائمی وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے نیب سے 7 اکتوبر تک جواب طلب کر لیا۔
عدالت میں پیشی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ میرے خلاف کیس جھوٹا ہے، مجھ پر عمران خان نے کیس بنایا، انٹر پول نے بھی کلین چٹ دی، ٹی وی چینل نے جھوٹا الزام لگانے پر برطانیہ میں 3 کروڑ ہرجانہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور حکومت میں ان کا پاسپورٹ منسوخ کیا گیا تھا، ان کے خلاف بے بنیاد کیس بنایا گیا جس کی وجہ سے تکالیف برداشت کیں، میں نے پاکستان کے لیے خدمات سرانجام دی ہیں، میں نے کبھی اپنے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے میں تاخیر نہیں کی، انتقام اس حد تک پہنچ چکا ہے کہ مجرم پھرتے ہیں اور شریف مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ عمران خان نے ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا، آج بھی اگر معاشی مشکلات ہیں تو یہ عمران خان کی وجہ سے ہیں، عمران خان نے پاکستان کا وہ حال کیا جو کوئی دشمن بھی نہیں کرسکتا، نیازی نے پاکستان کی عوام کیلئے بارودی سرنگیں بچھائی ہیں، عمران خان اپنے کرتوتوں پر اللہ سے معافی مانگو، کچھ خدا کا خوف کریں اور پاکستان کو چلنے دیں۔
وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت مس مینجمنٹ کا شکار ہے، پاکستان میں معاشی استحکام کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے،عمران خان ملک کو مزید مشکلات سے دوچار نہ کریں،عمران خان نے جاتے جاتے معیشت کو نقصان پہنچا یا ،وہ کہتے رہے ہیں کہ میں نے بارودی سرنگ بچھادی ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ غیر قانونی کام ہوتے رہے ہیں، میرے خلاف کیس کو 10 منٹ میں ہوا میں اُڑ جاناچاہیے تھا، میرے آنے سے پاکستان کے قرضوں میں کمی آگئی ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ وہ معیشت کو بحال کریں گے سب سے پہلے شرح سود کو نیچے لائیں گے، پاکستان کے 5 سال ضائع ہو گئے اور ملک اب 30 سال پیچھے جا چکا ہے، پاکستان ڈیفالٹ سے دور ہو گیا ہے، کچھ دن دیں معیشت بہترکرنے کی کوشش کریں گے، جو کہہ رہے ہیں کہ ڈیل ہوئی ہے ان سے پوچھیں کہ مجھے پاسپورٹ کیوں نہیں دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مفتاح اسماعیل نے اپنے تجرنے کی بنیاد پر معیشت بہترکرنے کی کوشش کی، ان کی وجہ سے پاکستان نادہندہ ہونے سے بچ گیا، وہ ہماری معاشی ٹیم کا حصہ رہیں گے، 4 سال کی خراب معیشت کو 6ماہ میں ٹھیک نہیں کیا جا سکتا، سیاست کو ایک طرف کر کے ملکی مفاد کے لیے کام کرنا ہوگا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ن لیگ ملکی معیشت کو اچھی حالت میں چھوڑ کر گئی ، 3 دھرنوں کے باوجود ہم نے معیشت کو بہتر کیا، عالمی معاشی اداروں نے ہمارے دور میں معاشی ترقی کا اعتراف کیا، ماضی میں معیشت کے ساتھ جو کچھ ہوا سب جانتے ہیں، ہمارے دور میں مستحکم معیشت کا گزشتہ حکومت نے بیڑہ غر ق کیا، ہمیں مشکل چیلنجز کا سامنا ہے، ہم کام کریں گے کامیابی اللہ دے گا۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا ہے کہ میں نے مارکیٹ میں ڈالر نہیں پھینکے ،الزامات بے بنیاد ہیں، ہمارے دورمیں معیشت اگر بہتر ہوئی تو وہ کامیاب حکمت عملی تھی، 1999 میں معاشی استحکام کو ن لیگ نے دوام بخشا، پاکستانی کرنسی کے ساتھ کسی کو کھیلنے نہیں دیں گے، روپیہ تگڑا ہو رہا ہے، ڈالر کمزور ہوا، قرضوں کا بوجھ کم ہوا ہے، معاشی امور کو بہتر انداز میں سر انجام دیں گے، ہم نے ایٹمی دھماکے کیے تو دنیا نے پابندیاں لگائیں۔