اسلام آباد: (ویب ڈیسک) قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وفاقی کابینہ کے اراکین کو نوٹسز بھیج کر طلب کر لیا ہے۔
ذرائع سے بتایا ہے کہ نیب نے برطانیہ سے فنڈز کی پاکستان منتقلی کے معاملے پر سابق وفاقی کابینہ کے اراکین کو بطور گواہ پیش ہونے کے لیے نوٹسز جاری کیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان کو سابق وفاقی کابینہ اراکین کے بیانات ریکارڈ کرنے کے بعد سمن جاری کیے جائیں گے۔
نیب نے برطانیہ سے فنڈز منتقلی کے معاملے پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید حمد کو 24 اکتوبر کو طلب کیا ہے جب کہ زبیدہ جلال کو 13 اکتوبر دن 11 بجے اور حماد اظہر کو دن دو بجے طلب کیا گیا ہے۔
سابق وفاقی وزیر شفقت محمود اور شیریں مزاری کو 14 اکتوبر کو طلب کیا گیا ہے جب کہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور اعجاز احمد شاہ کو 17 اکتوبر کو پیش ہونے کے لیے نوٹسز بھیجے گئے ہیں۔
نیب نے علی امین گنڈا پور اور ڈاکٹر فروغ نسیم کو 18 اکتوبر کو طلب کیا ہے جب کہ علی زیدی اور خسرو بختیار کو 19 اکتوبر کو طلبی کا نوٹس بھیجا ہے۔
پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری جنرل اسد عمر اور اعظم خان سواتی کو نیب نے 20 اکتوبر کو پیش ہونے کے لیے کہا ہے جب کہ عمر ایو ب خان اور محمد میاں سومرو کو 21 اکتوبر کو طلبی کا نوٹس بھیجا ہے۔
ذرائع سے بتایا ہے کہ پی ٹی آئی کے ہیڈ آف میڈیا افیئرز فواد چودھری کو 24 اکتوبر جب کہ صاحبزادہ محبوب سلطان اور فیصل واوڈا کو 25 اکتوبر کو طلب کیا گیا ہے۔
