لاہور: (ویب ڈیسک) گزشتہ 20 سالوں میں چار جمہوری ادوار کے دوران اگر ترسیلاتِ زر کے حوالے سے موازنہ کیا جائے تو ان حکومتوں میں مجموعی طور پر ترسیلاتِ زر کی مد میں قومی خزانہ میں تقریباً 289 ارب ڈالر سے زائد جمع ہوئے ،جو کہ پاکستان کے ذمے کل بیرونی قرضوں کا دوگنا بنتی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے ریکارڈ کے مطابق اس وقت پاکستان کے ذمے کل بیرونی قرضہ تقریباً 127 ارب ڈالر ہے۔قومی اسمبلی کے ریکارڈ کے مطابق مشرف دور میں 10 اکتوبر 2002 کو ہونے والے عام انتخابات کی نتیجے میں نومبر 2002 کو پاکستان کی 12ویں قومی اسمبلی کا قیام عمل میں آیا۔ یہ اسمبلی کی مدت نومبر 2007 تک رہی، جبکہ اس عرصے کے دوران پاکستان کے قومی خزانے میں جمع ہونے والی ترسیلاتِ زر تقریباً 23.5 ارب ڈالر ریکارڈ ہوئیں۔ یوں 12ویں قومی اسمبلی کے عرصے میں مجموعی طور پر ہر ماہ 39 کروڑ ڈالر کی ترسیلاتِ زر قومی خزانے میں جمع ہوئیں۔
18 فروری 2008 کو منعقدہ عام انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی نے مخلوط حکومت کی بنیاد رکھی ، جس کے نتیجے میں پاکستان کی 13ویں قومی اسمبلی مارچ 2008 میں تشکیل پائی۔ اس اسمبلی کا دورانیہ مارچ 2013 تک رہا، اس عرصے کے دوران ملک میں تقریباً 53.8 ارب ڈالر کی ترسیلاتِ زر قومی خزانے میں جمع ہوئیں۔ یوں پاکستان پیپلز پارٹی کے پانچ سالہ دور حکومت میں ہر ماہ اوسطً 90 کروڑ ڈالر ترسیلاتِ زر ملک کے قومی خزانے میں جمع ہوئے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے دور میں ملکی خزانے میں جمع ہونے والی ترسیلاتِ زر مسلم لیگ ق کی دور کی نسبت 30 ارب ڈالر زیادہ رہیں۔
پاکستان کی 14ویں قومی اسمبلی کے قیام کیلئے ملک بھر میں عام انتخابات کا انعقاد 11 مئی 2013 کو کیا گیا، جس کے نتیجے میں پاکستان مسلم لیگ ن نے واضح اکثریت حاصل کرتے ہوئے وفاق میں حکومت بنائی۔ یوں جون 2013 میں قائم ہونے والی 14ویں قومی اسمبلی کی مدت مئی 2018 کو ختم ہوئی، جبکہ اس عرصے کے دوران پاکستان میں تقریباً 93.3 ارب ڈالر کی ترسیلاتِ زرریکارڈ ہوئیں ۔ مسلم لیگ ن کے دورِ حکومت میں ہر ماہ اوسطً 1.5 ارب ڈالر کی ترسیلاتِ زر آئیں۔
مسلم لیگ ن کے دورِ حکومت میں پاکستان پیپلز پارٹی کی نسبت تقریباً 40 ارب ڈالر زیادہ ترسیلاتِ زر ریکارڈ ہوئیں۔پاکستان کی 15ویں اور موجودہ نیشنل اسمبلی کا قیام اگست 2018 میں پاکستان تحریک انصاف کا وفاق میں حکومت بنانے کے ساتھ عمل میں آیا۔
پی ٹی آئی وفاق میں اپریل 2022 تک برسراقتدار رہی، جبکہ اس عرصے کے دوران ملک میں 98.5 ارب ڈالر کی ترسیلاتِ زر آئیں۔ پی ٹی آئی کے ساڑھے تین سالہ دورِ حکومت میں ہر ماہ اوسطً 2.2 ارب ڈالر کی ترسیلاتِ زر آئیں۔
تحریک انصاف کے دورِ حکومت میں ملک میں آنے والے ترسیلاتِ زر مسلم لیگ ن سے تقریباً پانچ ارب ڈالر زیادہ رہے۔ اپریل 2022 میں ہونے والے تحریک عدم اعتماد کے کامیاب ہونے کے نتیجے میں قائم ہونے والی حکومت نے گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران مجموعی طور پر 20 ارب ڈالر سے زائد ترسیلاتِ زر کی مد میں موصول کیے۔
یوں وزیراعظم شہباز شریف کے دورِ حکومت میں گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران اوسطً 2.5 ارب ڈالر ترسیلاتِ زر کی مد میں پاکستان موصول ہو رہے ہیں۔
