مری واقعہ مجرمانہ غفلت، یہ ہلاکتیں نہیں، قتل کے مترداف ہے: شہباز شریف

شہباز شریف نے کہا ہے کہ مری واقعہ انتظامی نااہلی اور مجرمانہ غفلت کا دردناک واقعہ ہے، یہ حکومت کی انتظامی صلاحیت کا عالم ہے، یہ ہلاکتیں نہیں، شہریوں کے قتل کے مترداف ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے مری اور گلیات میں اموات پر رنج و غم اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو بچانے اور محفوظ مقامات تک پہنچانے کی کوشش کیوں نہ ہوئی ؟ حکومت ایک ہزار گاڑیوں کے انتظام کی بھی صلاحیت نہیں رکھتی، سیاح اتنی بڑی تعداد میں جا رہے تھے تو حکومت کو کیوں پتہ نہ چلا ؟ انتظامیہ کہاں سوئی ہوئی تھی؟ پیشگی انتظامات کیوں نہ کئے گئے؟۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جو حکومت رش میں پھنسے شہریوں کو نہیں بچاسکتی وہ مہنگائی کی دلدل سے عوام کو کیسے نکال سکتی ہے ؟ حکومت ایک ہزار گاڑیوں کا مسئلہ حل نہیں کرسکتی، ملک کے بڑے اور سنگین مسائل سے کیسے نمٹ سکتی ہے ؟ عمران نیازی میں تو اخلاقی جرات نہیں، کم ازکم اس سنگین مجرمانہ غفلت کے ذمہ دار وزیروں کو ہی برخاست کیا جائے، اس خون ناحق پر کسی کو تو ذمہ دار ٹھہرایا جائے، سیاحت میں اضافے کا حکومتی پراپیگنڈہ سفاکی اور سنگ دلی کی انتہاء ہے، حکومت مری اور گلیات میں ٹریفک انتظامات کرنے کے قابل بھی نہیں۔

دبئی میں کامیڈین آغا ماجد اور سلیم البیلا کی جگت بازی پر ہنگامہ آرائی

دبئی میں ایک تقریب کے دوران معروف پاکستانی کامیڈین آغاماجد اور سلیم البیلا کی جگت بازی کرنے پر ہنگامہ آرائی ہوگئی۔ تقریب میں بدمزگی اس وقت ہوئی جب کامیڈین آغا ماجد اور سلیم البیلا نے پشتونوں پر جگت بازی کرنی شروع کردی اور کئی مزاحیہ جملے کہے۔ جس پر ہال میں موجود شخص غصے میں آگیا اور ان سے آن ایئر معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کے خلاف دبئی پولیس میں کیس کرنے کی دھمکی دی۔ اس شخص کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان نہیں بلکہ دبئی ہے یہاں آپ کسی کے بھی خلاف کچھ نہیں کہہ سکتے۔ حالات بگڑتے دیکھ کر دونوں کامیڈین نے اس شخص سے معافی مانگی۔

مری میں افسوسناک سانحے پر پورا ملک سوگوار ہے: بلاول بھٹو

بلاول بھٹو نے مری میں سرد موسم سے سیاحوں کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مری میں افسوسناک سانحے پر پورا ملک سوگوار ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے بیان میں کہا کہ بہتر ہوتا مری میں سیاحوں کو سنگین صورت حال سے آگاہ کیا جاتا تاکہ ایسا سانحہ رونما نہ ہوتا، انتظامیہ سیاحوں کی فی الفور مدد کے لیے ہنگامی اقدامات کرے۔
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے مری اور گلیات میں اموات پر رنج و غم اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مری واقعہ انتظامی نااہلی اور مجرمانہ غفلت کا دردناک واقعہ ہے، یہ حکومت کی انتظامی صلاحیت کا عالم ہے، یہ ہلاکتیں نہیں، شہریوں کے قتل کے مترداف ہے، شہریوں کو بچانے اور محفوظ مقامات تک پہنچانے کی کوشش کیوں نہ ہوئی ؟ حکومت ایک ہزار گاڑیوں کے انتظام کی بھی صلاحیت نہیں رکھتی، سیاح اتنی بڑی تعداد میں جا رہے تھے تو حکومت کو کیوں پتہ نہ چلا ؟ انتظامیہ کہاں سوئی ہوئی تھی؟ پیشگی انتظامات کیوں نہ کئے گئے؟۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جو حکومت رش میں پھنسے شہریوں کو نہیں بچاسکتی وہ مہنگائی کی دلدل سے عوام کو کیسے نکال سکتی ہے ؟ حکومت ایک ہزار گاڑیوں کا مسئلہ حل نہیں کرسکتی، ملک کے بڑے اور سنگین مسائل سے کیسے نمٹ سکتی ہے ؟ عمران نیازی میں تو اخلاقی جرات نہیں، کم ازکم اس سنگین مجرمانہ غفلت کے ذمہ دار وزیروں کو ہی برخاست کیا جائے، اس خون ناحق پر کسی کو تو ذمہ دار ٹھہرایا جائے، سیاحت میں اضافے کا حکومتی پراپیگنڈہ سفاکی اور سنگ دلی کی انتہاء ہے، حکومت مری اور گلیات میں ٹریفک انتظامات کرنے کے قابل بھی نہیں۔
ادھر پاکستان مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ مری میں دردناک واقعہ نے دل دہلا کے رکھ دیا ہے، حکومت کو کوسنے کا کوئی فائدہ نہیں، یہ بہت پہلے مرچکی ہے، اللہ تعالیٰ مرحومین، ان کے ورثا اور پاکستان پر خصوصی رحم فرمائے۔

برفانی طوفان نے کئی گھر اجاڑ دیئے، اے ایس آئی نوید بیوی، بچوں سمیت جاں بحق

ملکہ کوہسار میں برفانی طوفان نے کئی گھر اجاڑ دیئے۔ اے ایس آئی نوید بیوی اور 3 بچوں سمیت جاں بحق ہوگئے۔ تھانہ کوہسار میں تعینات اے ایس آئی اپنی فیملی کے ساتھ سیر کیلئے مری گیا تھا۔ اے ایس آئی گلڈنہ روڈ پر گاڑی میں ہی بیوی بچوں سمیت جاں بحق ہوئے۔
مری میں برف کے طوفان کے باعث 21 افراد جاں بحق ہوئے۔ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید مری اور گلیات میں پھنسے سیاحوں کی امداد کی مانیٹرنگ کے لئے مری پہنچے، جہاں انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ پاک فوج کے 5 پیدل پلاٹون طلب کئے گئے ہیں، سیاحوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے، ایف سی اور رینجرز کو بھی امدادی سرگرمیوں کیلئے طلب کر لیا گیا ہے۔
مری میں سیاحوں کی بڑی تعداد ویک اینڈ پر برفباری کا نظارہ کرنے پہنچی، جہاں ایک لاکھ سے زائد گاڑیاں مری اور گلیات میں داخل ہوئیں۔ ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ فیملیز گاڑیوں میں محصور ہو کر رہ گئیں۔ شدید برفباری میں پھنسے سیاحوں کو نکالنے کیلئے آپریشن جاری ہے۔
اسلام آباد اور راولپنڈی کی انتظامیہ نے سیاحوں کے بے پناہ رش کے باعث جڑواں شہروں سے مری جانے والے راستے بند کر دئیے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مری جانے والے راستے اتوار کی رات تک بند رہیں گے۔
مری میں مسلسل بارش اور شدید برفباری اور ہنگامی موسمی صورتحال کو دیکھتے ہوئے سیاحوں اور شہریوں کی سہولت و رہنمائی کے لیے لیے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی آفس میں میں کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی اور سی پی او راولپنڈی تمام اتنظامی کارروائیوں کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔
اسسٹنٹ کمشنر سٹی اور اسسٹنٹ کمشنر کوٹلی ستیاں پہلے سے مری میں تحصیل انتظامیہ کی مدد کے لیے موجود ہیں۔ ہنگامی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ریسکیو 1122، سول ڈیفنس اور محکمہ صحت کی ٹیمز تشکیل دی جا چکی ہیں جو مری میں سیاحوں کی مدد میں مصروف ہیں۔ مری میں 70 فیصد بجلی کی سپلائی بحال کر دی گئی ہے۔

حالات زیادہ خراب ہوئے تو ہمیں تعلیمی ادارے بند کرنے پڑیں گے، شفقت محمود

وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ تعلیمی ادارے بند نہ کریں اور انہیں چلاتے رہیں تاہم اگر حالات زیادہ خراب ہوئے تو ہمیں تعلیمی ادارے بند کرنے پڑیں گے ۔

لاہور میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کورونا وبا میں تعلیم سے متعلق سارے فیصلے صوبائی وزرائے تعلیم کی مشاورت سے کئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج صوبائی ایڈوائزری کونسل کا اجلاس ہوا، جس میں صوبائی اسمبلی کے حلقہ میں تنظیم بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

شفقت محمود نے کہا کہ پارٹی میں ضلع، تحصیل اور حلقے کی بنیاد پر تنظیم سازی کی جائے گی، ورکز کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہم ان کے ساتھ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تنظیمی معاملات کو تین مرحلوں میں تقسیم کیا گیا ہے، نیبرہڈ کونسل، صوبائی اسمبلی حلقہ اور ضلعی سطح پر تنظیم بنائی جائے گی۔ ویلیج کونسل اور نیبرہڈ کونسل میں ٹکٹوں کی تقسیم کیلئے تنظیم بنائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں بھی نئی تنظیم بنا رہے ہیں، بڑی جماعتوں میں ورکرز متحرک ہوتے ہیں اور اختلافات بھی ہو جاتے ہیں، سب کی الیکشن لڑنے کی خواہش ہوتی ہے لیکن پارٹی کا ایک طریقہ کار ہوتا ہے۔

مری انتظامیہ تیار نہ تھی، وزیر اعظم کا سانحے کی تحقیقات کا حکم

مری میں شدید برف باری اور دم گھٹنے سے ہونی والی اموات پر وزیر اعظم عمران خان نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میں وزیر اعظم نے کہا کہ وہ مری روڈ پر ہونے والی سیاحوں کی اموات پر غم زدہ اور صدمے میں مبتلا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موسم کی حالت دیکھے بغیر بڑی تعداد میں لوگوں نے مری کا رخ کیا، ضلعی انتظامیہ شہریوں کے رش اور بے مثال برفباری کے لیے تیار نہیں تھی۔

وزیر اعظم نے ٹوئٹر پیغام کے ذریعے مذکورہ مقام پر اس طرح کےالمیوں سے بچنے کے لیے سخت اقدامات یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کی حکم دیا ہے۔

یاد رہے کہ مری کی سڑک گزشتہ روز سے بلاک ہے یہاں شدید برفباری کے باعث دم گھٹنے سے21 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جبکہ حکومت کی جانب سے سیاحوں کو مری جانے سے روک دیا گیا ہے۔

موجودہ حالات سے نمٹنے کے لیے مری میں ریسکیو آپریشن جاری ہے، جبکہ مری میں پھنسے ہوئے افراد کو امداد بھی پہنچائی جاری ہے۔

وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ بڑی تعداد میں لوگوں کی آمد کےبعد پیدا ہونے والے حالات اور شدید برفباری کے باعث مری کو آفت زدہ قرار دیتے ہوئے یہاں مزید سیاحوں کو داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے۔

دوسری جانب کوہسار میں حالات سنگین ہونے کے باعث صونائی حکومت کی جانب سے یہاں پابندی عائد کردی گئی ہے۔

وزیر اعلیٰ نے اپنا ہیلی کاپٹر بھی ریسکیو سرگرمیوں کے لیے دے دیا جو موسم بہتر ہوتے ہی امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے گا جبکہ پاک فوج کے دستے بھی ریسکیو کارروائیوں میں شامل ہوچکے ہیں۔

ہوٹل مالکان نے بھی مری میں پھنسے سیاحوں کے لیے مفت رہائش کا اعلان کیا ہے۔

مری میں شدید برفباری: ایک ہی خاندان کے 8 افراد سمیت 21 افراد جاں بحق

مری میں شدید برف باری کے باعث دم گھٹنے سے ایک خاندان کے 8 اور دوسرے خاندان کے 5 افراد سمیت 21 افراد جاں بحق ہوگئے۔

انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ واقعے میں اسلام آباد پولیس کے 49 سالہ اےایس آئی اور ان کے خاندان کے 7 افراد بھی جاں بحق ہوگئے، جن میں اے ایس آئی کی 43 سالہ اہلیہ ، ان کی 4 بیٹیاں اور 2 بیٹے بھی شامل ہیں۔

علاوہ ازیں واقعے میں جاں بحق ہونے والوں میں ایک اور خاندان کے پانچ افراد شامل ہیں جن میں 46 سالہ محمد شہزاد ولد اسماعیل اور ان کی زوجہ اور انکے دو بچے شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جاں بحق ہونے والوں میں 27 سالہ زاہد ولد ظہور شامل ہے جس کا تعلق کمال آباد سے ہے۔

اس دوران گجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے 31سالہ اشفاق ولد یونس عمر، لاہور سے 31 سالہ معروف ولد اشرف بھی دم گھٹنے کے باعث انتقال کر گئے۔

واقعے میں 22 سالہ اسد ولد زمان شاہ، 21 سالہ محمد بلال ولد غفار عمر، 24 سالہ محمد بلال حسین ولد سید غوث خان بھی جاں بحق ہوئے۔

سیاحوں کو ریسکیو کرنے کیلئے پاک فوج کے دستے طلب کرلیے گئے ہیں، شیخ رشید

وزیر داخلہ شیخ رشید نے سردی کے باعث دم گھٹنے سے کم از کم 16 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ ملکہ کوہسار کا رخ نہ کریں۔

اپنے ایک ویڈیو پیغام میں وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پہلی بار سیاحوں کی اتنی بڑی تعداد نے مری کا رخ کیا ہے جس سے ایک بڑا بحران پیدا ہوا اور ہمیں مری کی جانب بڑھنے والے ٹریفک کو بند کرنا پڑا ہے، اور پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

وزیر داخلہ نے بتایا کہ رات سے اب تک ایک ہزار گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں،کچھ گاڑیوں کو واپس بھیج دیا گیا ہے کچھ کو نکال دیا گیا ہے، راولپنڈی اور اسلام آباد کی انتظامیہ متاثرین کو ریسکیو کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

برفانی طوفان سے تباہی: 16 سے 19 افراد جاں بحق ہوئے، شیخ رشید کی تصدیق

ملکہ کوہسار اور گلیات میں برفانی طوفان کے باعث 16 سے 19 افراد جاں بحق ہوگئے۔ وزیر داخلہ شیخ رشید نے تصدیق کر دی۔ ایک ہزار سے زائد گاڑیاں ابھی تک پھنسی ہوئی ہے۔ بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ موبائل، انٹرنیٹ سروس معطل ہونے سے مشکلات کا سامنا ہے۔ مری میں سیاحوں کی بڑی تعداد ویک اینڈ پر برفباری کا نظارہ کرنے پہنچ گئی۔ ایک لاکھ سے زائد گاڑیاں مری اور گلیات میں داخل ہوگئیں۔ ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ فیملیز گاڑیوں میں محصور ہو کر رہ گئیں۔ شدید برفباری میں پھنسے سیاحوں کو نکالنے کیلئے آپریشن جاری ہے۔ اسلام آباد اور راولپنڈی کی انتظامیہ نے سیاحوں کے بے پناہ رش کے باعث جڑواں شہروں سے مری جانے والے راستے بند کر دئیے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مری جانے والے راستے اتوار کی رات تک بند رہیں گے۔ وزیر داخلہ شیخ رشید نے سیاحوں بالخصوص فیمیلیز سے مری اور گلیات کے سفر سے گریز کی اپیل کر دی۔ انہوں نے کہا کہ ایک لاکھ سے زائد گاڑیاں اسلام آباد کے راستے مری اور گلیات جا چکی ہیں، رش کے باعث مری کی جانب ٹریفک کی روانی بھی انتہائی سست ہے۔ مری میں مسلسل بارش اور شدید برفباری اور ہنگامی موسمی صورتحال کو دیکھتے ہوئے سیاحوں اور شہریوں کی سہولت و رہنمائی کے لیے لیے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی آفس میں میں کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی اور سی پی او راولپنڈی تمام اتنظامی کارروائیوں کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔ اسسٹنٹ کمشنر سٹی اور اسسٹنٹ کمشنر کوٹلی ستیاں پہلے سے مری میں تحصیل انتظامیہ کی مدد کے لیے موجود ہیں۔ ہنگامی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ریسکیو 1122، سول ڈیفنس اور محکمہ صحت کی ٹیمز تشکیل دی جا چکی ہیں جو مری میں سیاحوں کی مدد میں مصروف ہیں۔ مری میں 70 فیصد بجلی کی سپلائی بحال کر دی گئی ہے۔

پنجاب حکومت کا اہم فیصلہ، مری کو آفت زدہ قرار دے دیا، ایمرجنسی نافذ

پنجاب حکومت نے اہم فیصلہ کرتے ہوئے مری کو آفت زدہ قرار دے دیا۔ شہر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا۔ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے احکامات جاری کر دئیے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے مری سرکاری ریسٹ ہاؤسز، سرکاری دفاتر سیاحوں کے لئے کھولنے کا حکم دے دیا اور انتظامیہ کو ہدایت کی کہ پیدا شدہ صورتحال میں سیاحوں کو ہر ممکنہ طریقے سے ریلیف دیا جائے۔ عثمان بزدار نے مری میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن تیز کرنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ سیاحوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں، سیاحوں کو ضروری امدادی اشیا بھی فراہم کی جائیں۔

کرپٹوکرنسی ،پیسے کا لالچ، پاکستانیوں نے آنکھیں بند کرکے 20ملین ڈالرز سرمایہ کاری کردی۔ رپورٹ: ستار خان

پاکستان یا پاکستان جیسے ممالک میں پیسہ کمانے کے لالچ میں لوگ اپنی جمع پونجی گنوا بیٹھے ہیں۔ اسکی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہم میں سے اکثریت راتوں رات امیر ہونے کے چکر میں ہیں اور کوئی ایسا آسان اور سہل کاروبار کرنا چاہتے ہیں جس میں محنت بہت کم ہو اورآمدن زیادہ۔ اسی لالچ کا فائدہ اٹھا کر دنیا بھر میں ایسے فراڈ ادارے یا کمپنیاں کام کر رہی ہیں جو لوگوں کے لالچ کا فائدہ اٹھا کر لوگوں کی عمر بھر کی جمع پونجی بٹور لیتے ہیں اور سرمایہ کاری کرنے والوں کو پچھتاوے کے سوا کچھ نہیں ملتا۔ سوال یہ ہے کہ کیا کرپٹو کرنسی بھی ایسا ہی کوئی آن لائن کاروبار ہے؟ سٹیٹ بینک نے 2018 ءمیں کرپٹو کرنسی پر پابندی لگا دی تھی اس کے باوجود لوگ رسک لے رہے ہیں۔ پاکستان کا شمار ان 15 ممالک میں ہوتا ہے جنہوں نے کرپٹو کرنسی کا انتخاب کیا ہے۔ اب تک جو اعدادوشمار سامنے آئے ہیں اس کے مطابق پاکستانیوں نے پرکشش منافع کے لالچ میں 20 ملین ڈالر سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔ جبکہ پاکستانی بینکوں نے 100 اکاﺅنٹس کو کرپٹو استعمال کرنے کی وجہ سے بند کر دیا تھا۔