بھارتی وزیر اعظم ’ناقص سیکیورٹی‘ کے باعث پھنس گئے

بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی مشرقی پنجاب میں احتجاج کے باعث 20 منٹ تک فلائی اوور پر پھنسے رہے، جیسے ناقص سیکیورٹی قرار دیا جارہا ہے۔

 برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کا کہنا ہے کہ نریندر مودی شمالی ریاست میں یاد گار جارہے تھے تب کسان مظاہرین نے سڑک کو بلاک کردیا۔

مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ وہ وزیر جس کے بیٹے پر کسانوں کے قتل کا الزام ہے، عہدے سے مستعفی ہوجائے۔

وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ’ یہ وزیر اعظم کی ناقص سیکیورٹی کا اہم واقعہ ہے‘۔

اس موقع پر فیروز پور میں الیکشن ریلی سے نریندر مودی کا خطاب بھی شیڈول تھا۔

تاہم وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ناقص سیکیورٹی کے باعث وزیر اعظم نے واپس ائیرپورٹ جانے کا فیصلہ کیا۔

مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ جونئیر وزیر داخلہ اجے میشرا اپنے عہدے سے مستعفی ہوں کیونکہ ان کے بیٹے پر اکتوبر میں ہونے والے ایک واقعہ میں ملوث ہونے کا الزام ہے، جس میں 8 افرادہلاک ہوئےتھے۔

اتر پردیش میں ہونے والے کسانوں کے احتجاج میں ایک کار نے 4 افراد کو کچل دیا تھا، یہ کار اجے مشیرا کی ہے، کسانوں کا الزام ہے کہ حملے میں پیچھے اجے میشرا کا بیٹا آشیش میشرا ہے، لیکن میشرا خاندان نے الزامات کی تردید کی ہے۔

نیب ترمیمی آرڈیننس کے باعث 100 سے زائد ہائی پروفائل کیسز لٹک گئے

اسلام آباد (نئیر وحید راوت /کرائم رپورٹر) زمہ دار ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ احتساب کے نئے قانون کے نافذ ہونے کے باعث کونسا مقدمہ اپنی حیثیت کے مطابق ایف آئی اے کے پاس جائینگے اور کونسے مقدمات کو نیب دیکھے گا کا تاحال فیصلہ نا ہونے کے باعث سو سے زائد انتہائی ہائی پروفائل کیسز لٹک کہ رہ گئے ہیں جس کا تمام “بڑوں ” کو فائدہ مل جائے گا ذرائع نے بتایا ہے کہ ان کیسز، انوسٹی گیشنز اور انکوائریوں کو نئے قانون کے مطابق کس کو سونپا جانا ہے تاحال فیصلہ نہیں ہو سکا ابتدائی معلومات کے مطابق 332 ہائی پروفائل یا میگا کیسز نیب کے ریجنل دفاتر میں زیر تفتیش ہیں یہ کیسز سابق صدر، 6 سابق وزرائے اعظم، 8 سابقہ اور موجودہ وزرائے اعلیٰ، 126 سابق اور موجودہ وزراء، سینیٹرز، ارکان پارلیمنٹ، ارکان صوبائی اسمبلی، 159 سابقہ اور موجودہ بیوروکریٹس کیخلاف اور جعلی اکاﺅنٹس کے کیسز ہیں۔ نیب کے مطابق 1273 جاری ریفرنسز میں تقریباً 1300 ارب روپے کی خورد برد کرنے کا الزام ہے۔ نیب انتظامیہ نے اپنے ریجنل دفاتر سے کہا ہے کہ فی الحال کارروائی کو روک دیا جائے تاوقتیکہ وزارت قانون و انصاف (ایم ایل جے) نئے آرڈیننس کے حوالے سے اپنی تشریح پیش کرے۔کہ یہ مقدمات قابل دست اندازی نیب ہیں یا یہ ایف آئی اے کے حوالے ہونگے یہ نیا پنڈورہ بکس نیبآرڈیننس 1999ء میں ترمیم کے بعد کھلا ہے جو تاحال پینڈڈنگ پڑا ہوا ہے جس میں خصوصی طور پر نیب قانون کے ان حصوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے جن میں لکھا ہے کہ اس آرڈیننس کی شقیں مندرجہ ذیل افراد یا ٹرانزیکشن (لین دین)، تمام وفاقی تحقیقاتی ادارے کے زمہ میں لایا جا رہا ہے نیب کی جانب سے اپنے ریجنل دفاتر کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ تمام معاملات پر فیصلے کو فی الحال معطل رکھا جائے گا تاوقتیکہ وزارت قانون کی طرف سے کوئی احکامات نہ مل جائے۔ نئے ترمیمی قانون کے سیکشن چار اور چند دیگر سیکشنز کی وجہ سے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی کے کیسز پر اثرات مرتب ہوں گے اسی طرح خواجہ آصف اور ان کے اہل خانہ کیخلاف کیس کا اہم حصہ بھی نئے ترمیمی قانون کے دائرے میں آئے گا۔ نیب نے خواجہ آصف پر غیر قانونی نجی ہاﺅسنگ اسکیم ”کینٹ ویو ہاﺅسنگ سوسائٹی“ بنانے کا الزام عائد کیا تھا۔ اسی طرح پی ٹی آئی کے لیڈر علیم خان کو پارک ویو ہاﺅسنگ اسکیم اور ریور ایج ہاﺅسنگ سوسائٹی کے معاملات پر کارروائی کا سامنا تھا۔ نئے قانون کے تحت سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف کا کیس بھی توجہ کا مرکز بن سکتا ہے سابق صدر آصف علی زرداری کیخلاف نیو یارک کے فلیٹ کے حوالے سے نیب کا ریفرنس بھی انکم ٹیکس کا معاملہ ہے اور اسے الیکشن کمیشن اور ایف بی آر کے پاس بھیجا جا سکتا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کیخلاف پاور پلانٹ کی تعمیر کے معاملے میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔ یہ معاملہ بھی نئے قانون کے دائرے میں آتا ہے۔ اسی طرح بلاول زرداری کا معاملہ ہے جن پر ایک کمپنی پارک لین اسٹیٹس کے ذریعے ایک شخص سے زمین خریدنے کا الزام ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کیخلاف اختیارات کے ناجائز استعمال کا کیس ہے کہ انہوں نے لاہور گیٹ وے پروجیکٹ اپنے من پسند ٹھیکے دار کو دیدیا۔ اسی طرح سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کیخلاف نیب انوسٹی گیشن ہے کہ انہوں نے غیر قانونی انداز سے تشہیری مہم چلائی۔ نیب حفیظ شیخ کیخلاف بھی تحقیقات کر رہا ہے کہ انہوں نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کو 11.125 ملین ڈالرز کا نقصان پہنچایا۔ نیب پرویز خٹک کیخلاف بھی تحقیقات کر رہا ہے کہ انہوں نے انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ہری پور کے قیام کیلئے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر ایل این جی کیس میں اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ہے شفاف تنازع نہیں احسن اقبال کا کیس بھی اسی قانون کے دائرے میں آنے کا امکان ہے۔ اسی طرح شوکت ترین کا بھی ایک کیس ہے کہ انہوں نے رینٹل پاور پروجیکٹس میں رقوم جاری کرکے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔ کیسز کے ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ کئی لوگوں کو ذرائع سے زیادہ آمدنی کے کیسز کا سامنا ہے جو نئے قانون کے دائرے میں نہیں آتے۔ نئے قانون کی روشنی میں 5462 شکایات جو مختلف ریجنل دفاتر میں پراسیس ہو رہی ہیں، انہیں ایف بی آر، اے سی ای، ایف آئی اے، ایس بی پی اور صوبائی محکموں کو بھیجا جا سکتا ہے۔ فی الوقت 2036 شکایات سکھر، 152 ملتان، 1345 راولپنڈی، 42 بلوچستان، 217 کے پی، 1482 کراچی اور 188 نیب کے لاہور ریجنل آفس میں زیر تفتیش ہیں۔ تاہم، نیب کا پراسیکوشن ونگ وزارت قانون سے ایڈوائس موصول ہونے کے بعد تمام کیسز کی ایک حتمی فہرست مرتب کرے گا۔

اسرائیلی حملوں میں 71بچوں سمیت 313فلسطینی شہید

اسرائیل کی دہشت گردانہ کارروائیوں میں سال 2021ء کے دوران 313 فلسطینی شہید ہوئے جبکہ صہیونی ریاست نے درجنوں مکانات مسمار کرکے 900 سے زائد فلسطینیوں کو بے گھر کردیا۔

انسانی حقوق کی ایک اسرائیلی تنظیم نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل ن گزشتہ سال 300 سے زیادہ فلسطینیوں کو شہید کیا، جو 2014ء کے بعد سے ایک سال میں فلسطینیوں کی سب سے زیادہ شہادتیں ہیں، اس دوران مارا جانیوالا ہر پانچواں شخص بچہ تھا۔

منگل کو جاری رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال کے دوران اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ’مہلک، غیراخلاقی اور کھلے عام فائرنگ کی پالیسی‘ کے استعمال کے نتیجے میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں 71 بچوں سمیت 313 فلسطینی شہید ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق ان شہادتوں میں سے 70 فیصد افراد حماس سے مئی میں ہونے والی جنگ کے دوران مارے گئے، کئی روز تک جاری رہنے والی اس کشیدگی کے دوران مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی بیت المقدس میں بھی 77 فلسطینی شہید ہوئے تھے۔

انڈیپینڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق بی تسیلم نامی فلاحی ادارے نے بتایا ہے کہ 2021ء میں تقریباً 900 فلسطینیوں کو بے گھر کردیا گیا، اسرائیل کی جانب سے اس سال فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری 5 سال کی بلند ترین سطح پر رہی۔

تنظیم نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی بیت المقدس میں سینکڑوں رہائشی مکانات کو مسمار کئے جانے کے بعد گذشتہ سال 895 فلسطینی، جن میں 463 بچے بھی شامل ہیں، بے گھر ہو گئے۔ یہ 2016 کے بعد فلسطینیوں کے مسمار کیے گئے مکانات کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

واضح رہے کہ عام طور پر اسرائیل عمارتوں کے اجازت ناموں کی عدم موجودگی کا حوالہ دیتے ہوئے باقاعدگی سے فلسطینیوں کے مکانات مسمار کرتا ہے تاہم انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کے لیے یہ اجازت نامے حاصل کرنا تقریباً ناممکن ہے چاہے یہ تعمیر ان کی ذاتی ملکیتی زمین پر ہی کیوں نہ کی گئی ہو کیوں کہ اجازت ناموں کے بغیر تعمیر کرنے کے علاوہ  ان کے پاس کوئی چارہ نہیں بچتا۔

بی تسیلم کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 14مئی 2021ء مقبوضہ مغربی کنارے میں 2002ء کے بعد سب سے ہلاکت خیز دن تھا جس میں 13 فلسطینی جاں بحق ہوئے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس جرم میں اسرائیلی آباد کار بھی شامل تھے۔

گروپ کے مطابق پچھلے سال یہودی آبادکاروں کی جانب سے فلسطینیوں پر تشدد میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، 2021ء میں ایسے 336 واقعات کی تحقیق کی گئی جبکہ 2020ء میں ان واقعات کی تعداد 251 تھی۔

پاک فوج کی نواز شریف سے کسی بھی ڈیل کی تردید، ڈیل کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیدیا

راولپنڈی: پاک فوج نے نواز شریف سے کسی بھی ڈیل کی تردید کردی، ڈیل کی خبروں کو بے بنیاد اور قیاس آرائیاں قرار دے دیا۔

ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز ( ڈی جی آئی ایس پی آر) میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ اگر کوئی ڈیل کی بات کررہا ہے تو اسی سے پوچھیں کہ کون ڈیل کررہا ہے،  ڈیل کے شواہد کیا ہیں، کیا محرکات ہیں؟ ایسی کوئی چیز نہیں  یہ بے بنیاد باتیں ہیں، اس معاملے  پر جتنی کم بحث کی جائے اتنا ہی ملک کے مفاد میں بہتر ہے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سول ملٹری تعلقات میں کوئی مسئلہ نہیں، مسلح افواج حکومت کے احکامات کے تحت کام کرتی ہیں، ٹی وی پروگرامز میں کہا جاتا ہے اسٹیبلشمنٹ نے یہ کردیا  وہ کردیا ، اسٹیبلشمنٹ کو اس بحث سے باہر رکھیں۔

راولپنڈی میں پریس کانفرنس کے دوران سابق وزیراعظم نوازشریف سے ڈیل سے متعلق سوال پر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ ’یہ سب قیاس آرائیاں ہیں، اگر کوئی اس طرح کی ڈیل کی بات کرتا ہے تو اسی سے بات کریں کہ کون ڈیل کررہا ہے ؟ اس کے محرکات کیا ہیں؟ ایسی کوئی چیز نہیں، کوئی ایسی بات کرتا ہے تو اس کی تفصیلات اس سے ہی پوچھیں، ڈیل کی باتیں بے بنیاد ہیں، اس پر جتنی کم بحث کی جائے اتنا ملک کے مفاد میں اچھا ہے‘۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ’کچھ عرصے سے پاکستان کے مختلف اداروں کے خلاف منظم مہم چلائی جارہی ہے جس کا مقصد حکومت، عوام اور اداروں کےدرمیان خلیج پیدا کرنا اور اداروں پر عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچانا ہے، ایسی تمام سرگرمیوں سے نہ صرف آگاہ ہیں بلکہ ان کے لنکس سے بھی آگاہ ہیں، یہ لوگ پہلے بھی ناکام ہوئے اب بھی ناکام ہوں گے‘۔

ترجمان نے مزید کہا کہ شام کوپروگرامزمیں کہا جاتا ہےکہ اسٹیبلشمنٹ نے یہ کردیا وہ کردیا، سول ملٹری تعلقات میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، اسٹیبلشمنٹ کو اس مسئلے سے باہر رکھیں۔

شیخ رشید کا فواد چوہدری کو مشورہ، اپنی چوتھی کتاب سے متعلق وصیت بھی کردی

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے وزیر اطلاعات فواد چوہدری کو میڈیا سے لڑائی نہ کرنے کا مشورہ  دیا ہے۔

اپنے بیان میں شیخ رشید نے کہا کہ فواد چوہدری پڑوسی بھی ہیں، ان کو ہمیشہ کہتا ہوں میڈیا سے بنا کر رکھیں، لڑائی جھگڑا نہ کریں کیونکہ آج کی سیاست میڈیا کے بغیر ممکن نہیں۔

اسلام آباد میں شیخ رشید کی کتاب “لال حویلی سے اقوام متحدہ تک “ کی تقریب رونمائی ہوئی— فوٹو: شیخ رشید

اسلام آباد میں شیخ رشید کی کتاب “لال حویلی سے اقوام متحدہ تک “ کی تقریب رونمائی ہوئی۔

تقریب میں وفاقی وزیر اعجاز شاہ، فواد چوہدری، غیر ملکی سفیر اور دیگرشخصیات شریک ہوئیں۔ چینی سفیر بھی وزیر داخلہ شیخ رشید کی کتاب کی تقریب رونمائی میں موجود تھے۔

شیخ رشید نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ لال حویلی کے باہر  بچپن میں کتابیں بیچتا تھا ، ہماری حکومت کے دو تین کام تاریخی ہیں لیکن مناسب طریقے سے پیش نہیں کرسکے ، معیشت کورونا کے باعث شدید بحران کا شکار تھی جسے سنبھالا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ملک الیکشن کی طرف جارہا ہے، عنقریب پنجاب میں بلدیاتی انتخابات ہورہے ہیں۔

شیخ رشید نے اعتراف کیا کہ حقیقت ہے کہ ہم انہیں عدالتوں سے سزا نہیں دلواسکے جو دیدہ دانستہ بدعنوان تھے۔

وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ اگر اپوزیشن نے غلطی کی تو ملکی سیاست مشکل کا شکار ہو سکتی ہے۔

تقریب سے خطاب میں شیخ رشید نے وصیت کی کہ  میری چوتھی کتاب میرے مرنے کے 5 سال بعد شائع کی جائے۔

اس موقع پر وفاقی وزیر اسد عمر نے اپنے خطاب میں کہا کہ  شیخ رشید ہماری سیاست میں ایک منفرد شخصیت ہیں، شیخ صاحب کے تجربے سے ہمیں کابینہ میں بہت فائدہ ہوتا ہے۔

تقریب سے خطاب میں فواد چوہدری نے کہا کہ شیخ رشید کو پہلی بار جیل میرے تایا نے پہنچایا تھا ، شیخ صاحب میرے تایا چوہدری شہباز کے دوست بن گئے۔

اس پر شیخ رشید نے کہا کہ نہیں میں پہلے بھی جیل جا چکا تھا مجھے سنگین سزا انہوں نے دی تھی۔

شیخ رشید نے کہا کہ فواد زبردست آدمی ہیں ان سے یہ کہتا ہوں کہ میڈیا سے لڑنا نہیں چاہیے، یقین دلاتاہوں عمران خان کیساتھ آئے ہیں اور عمران خان کے ساتھ جائیں گے۔

آج اپوزیشن بلاول بھٹو کے بتائے ہوئے روڈ میپ پر عمل کر رہی ہے ، فیصل کریم کنڈی

فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ آج اپوزیشن بلاول بھٹو کے بتائے ہوئے روڈ میپ پر عمل کر رہی ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان فیصل کریم کنڈی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری میٹنگ میں منی بجٹ کے حوالے سے بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں کم از کم ویج 25 ہزار ہو گی ، بلاول بھٹو اور آصف زرادری صاحب بلوچستان اور کے پی کے کے دورے کریں گے۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ ہم بلدیاتی انتخابات کے حوالے امیدواروں سے درخواستیں طلب کر رہے ہیں ، فیصلہ کیا گیا ہے کہ جنرل انتخابات کے حوالے سے بھی ابھی سے درخواستیں طلب کریں گے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان نے کہا ہے کہ ذوالفقارعلی بھٹو کے قتل کیس کا فیصلہ عدالتوں کے سرد خانے میں پڑا ہے اس پر جلد فیصلہ کیا جائے ، دسمبر نیازیوں پر بھاری ہوتا ہے ایک نیازی نے دسمبر میں ہتھیار ڈالے تھے ، اب دیکھیں عمران نیازی کا کیا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج اپوزیشن بلاول بھٹو کے بتائے ہوئے روڈ میپ پر عمل کر رہی ہے ، تحریک انصاف کے ممبران اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کر رہے ہیں۔

سول ملٹری تعلقات میں کوئی مسئلہ نہیں: ترجمان پاک فوج

راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہےکہ سول ملٹری تعلقات میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ بھارتی فوجی قیادت کی جانب سے دھمکیاں اورجھوٹا پروپیگنڈا کیا گیا، بھارت نے خطے کے امن کو داؤ پر لگایا ہوا ہے، بھارت اندرونی طورپرانتہاپسندی کی طرف گامزن ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈی جی ایم اوزکے فروری کے رابطےکے سبب پوراسال ایل او سی پُرامن رہی لیکن حال ہی میں بھارتی فوج نے وادی نیلم کے سامنے ایک جعلی ان کاؤنٹر کیا جس کا الزام پاکستان پر لگادیا، بھارت پہلے بھی کئی بےگناہ لوگوں کو شہید کرچکا ہے، بھارت کے جھوٹے پراپیگنڈے کا مقصد انٹرنیشنل کمیونٹی کی توجہ ہٹانا ہے۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھاکہ کشمیر کا بدترین محاصرہ جاری ہے ، بھارتی فوج دہشتگردی کےنام پرکشمیریوں کونشانہ بنارہی ہے، بھارت جنیواکنونشن اورعالمی قوانین کی خلاف ورزی کررہاہے، بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی مستند سیاسی قیادت کی آوازیں اٹھ رہی ہیں، اب ناصرف بھارت بلکہ کشمیری قیادت اور دنیا بھر سے آوازیں اٹھ رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 2021 میں شمالی وزیرستان میں اہم آپریشن کیا گیا، اس آپریشن میں مکمل ریاستی رٹ بحال ہوئی، اگست 2021 میں افغانستان سے غیرملکی افواج کا اچانک انخلا ہوا جس کے  اثرات پاکستان کی سکیورٹی پرپڑے۔

ترجمان نے کہا کہ  پاک افغان بارڈرپر باڑلگانے کا کام 94 فیصد مکمل ہوچکا ہے، باڑ کا مقصد لوگوں کو تقسیم کرنا نہیں انہیں محفوظ بنانا ہے، اس باڑ کو لگانے میں شہدا کا خون شامل ہے، یہ امن کی باڑہے اورمکمل ہوگی۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال سنگین انسانی المیے کو جنم دے سکتی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ کوئی دو رائے نہیں کہ ہرچیز میں معیشت کا عمل دخل ہے اور معاشی چیلنجزنئے نہیں ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ شام کوپروگرامزمیں کہا جاتا ہےکہ اسٹیبلشمنٹ نے یہ کردیا وہ کردیا، سول ملٹری تعلقات میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، اسٹیبلشمنٹ کو اس مسئلے سے باہر رکھیں۔

بھارتی گلو کار سونو نگم فیملی سمیت کرونا وائرس کا شکار

بھارت کے معروف گلوکار سونو نگم کا پورا گھرانہ مہلک عالمی وباء کورونا وائرس کا شکار ہوگیا۔
بالی ووڈ گلوکار سونو نگم نے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اپنی ویڈیو شیئر کی جس میں انہوں نے بتایا کہ ان کا کورونا کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے اور صرف وہ ہی نہیں، ان کی اہلیہ، بیٹے اور بھابھی کا بھی ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
ویڈیو میں سونو نگم نے کہا کہ وہ دبئی میں ہیں اور انہیں ایک شو کے لیے بھونیشور جانا تھا لیکن اب وہ سفر نہیں کریں گے کیونکہ وہ قرنطینہ میں ہیں۔
سونو نے کہا ہمیں محتاط رہنا ہوگا، خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے کیونکہ اس بار یہ وباء تھوڑی تیزی سے پھیل رہی ہے، مجھے تھیٹر والوں کے لیے برا لگتا ہے، مجھے فلم بنانے والوں کے لیے بھی برا لگتا ہے کیونکہ پچھلے 2 سالوں میں ہمارے تمام کام متاثر ہوئے ہیں۔
واضح رہے حالیہ کچھ دنوں میں بھارتی شوبز شخصیات کورونا کے ریڈار پر آئے ہیں جن میں پریم چوپڑا، دلناز ایرانی، جان ابراہم اور ان کی اہلیہ پریا رنچل، مرونال ٹھاکر، نورا فتیحی اور معروف پروڈیوسر ایکتا کپور شامل ہیں انہوں نے مداحوں سے احتیاط برتنے اور وباء سے بچنے کے لئے ویکسی نیشن کرانے کی اپیل کی ہے۔

پٹرولیم قیمتوں میں اضافے پر عوامی احتجاج، وزیراعظم نے استعفی دیدیا

قازقستان کے وزیراعظم عسکر مامن نے پٹرولیم قیمتوں کے خلاف احتجاج پر صدر قاسم جومارت کو استعفی پیش کر دیا جسے قبول کرتے ہوئے صدر نے کابینہ برطرف کر دی۔ رپورٹ کے مطابق قازقستان میں 2 جنوری کو پٹرولیم قیمتوں میں اضافے کے خلاف عوام سڑکوں پر نکل آئے تھے، پرتشدد مظاہروں میں اب تک 95 سے زائد پولیس اہلکار زخمی اور 200 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ دارالحکومت الماتے سمیت کشیدہ صورتحال کے شکار شہروں میں 17 جنوری تک ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ مظاہرین نے قیمتوں میں نصف سے زیادہ کمی کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت کے گھر جانے تک احتجاج کا سلسلہ جاری رکھنے کا الٹی میٹم دیا تھا۔ بحران پیدا ہونے پر صدر قاسم جومارت نے وزیراعظم سے ملاقات کی جس کے بعد عسکر مامن نے اپنا استعفی صدر کو پیش کر دیا جسے قبول کرکے کابینہ تحلیل کر دی گئی۔ قازقستانی صدر کے تازہ بیان کے مطابق قائم مقام کابینہ تشکیل دیدی گئی ہے جسے پٹرولیم قیمتوں سمیت مسائل کا ترجیحی بنیادوں پر حل پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

صبا قمر کو پھر شادی کی پیشکش

عروف اداکارہ صبا قمر کو ان کے مداح نے شادی کی پیشکش کردی۔ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے رافع محمود نامی اکاؤنٹ نے انسٹاگرام پر سوال و جواب کا ایک سیشن رکھا۔ایک صارف نے اپنی خواہش کا اظہار کیا اور لکھا کہ میں 50 سال کی عمر میں صبا قمر سے شادی کرنا چاہتا ہوں لیکن میری شوبز انڈسٹری سے کوئی وابستگی نہیں ہے، میں اس معاملے میں مذاق نہیں کررہا بلکہ سنجیدہ ہوں۔ رافع محمود نے اپنی اسٹوری شیئر کی اور اداکارہ کو مینشن کرتے ہوئے لکھا کہ یہ آپ کے لیے ایک اور پروپوزل آگیا ہے، برائے مہربانی اس بار سوچیں۔ صبا قمر نے اسٹوری کو ری پوسٹ کیا اور لکھا کہ ‘لفظ قبول ہے مجھے راس نہیں آتا’۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی کئی بار صبا قمر کو ان کے چاہنے والوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر شادی کی پیشکش کی جاچکی ہے۔