تازہ تر ین

قائمہ کمیٹی برائے قانون کا اجلاس: سپریم کورٹ پریکٹس اور پروسیجر بل 2023ء پر بحث

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) اعلیٰ عدلیہ سے متعلق قانون سازی کے معاملے پر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس شروع ہوگیا، اجلاس کی صدارت 16 رکنی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین محمود بشیر ورک کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی آمد کے بعد قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس شروع ہوا، وزیر قانون نے کہا کہ تاخیر پر قائمہ کمیٹی میں پہنچنے پر معذرت خواہ ہوں، کچھ مزید تجاویز تھیں جس کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بل پر قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار نے بارہا اس پر توجہ دلائی، 184 تین میں بنیادی اپیل کا حق نہیں ہے، ایک ججمنٹ آئی تھی کہ اپیل کا حق ہونا چاہیے، فوری نوعیت کے مقدمات کی 6، 6 ماہ شنوائی نہیں ہوتی، سپریم کورٹ کے اندر سے بھی آوازیں آئیں تو قانون سازی کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیر قانون نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے ایسا قانون بنائیں جسے بعد میں چیلنج کیا جا سکے، یہ سٹیک ہولڈرز کا بڑا پرانا مطالبہ تھا جس پر اب قانون سازی کی جا رہی ہے، از خود نوٹس کے فیصلے کے خلاف اپیل کا حق نہ ہونا بنیادی حقوق کے خلاف ہے، مرضی کے وکیل کی خدمات حاصل کرنا بھی ہر ایک کا حق ہے۔
خیال رہے کہ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سپریم کورٹ پریکٹس اور پروسیجر بل 2023ء زیر بحث آئے گا، اس بل کے تحت چیف جسٹس کا از خود نوٹس لینے کا اختیار ختم کرنے کی تجویز ہے، بل میں از خود نوٹس کا اختیار 3 رکنی ججز کمیٹی کو دینے کی تجویز دی گئی ہے، از خود نوٹس میں فیصلے کے خلاف 30 دن میں اپیل اور 14 دن میں کیس فکس ہوگا۔
قائمہ کمیٹی آج ہی بل پاس کرکے رپورٹ قومی اسمبلی کو بھیجے گی، رپورٹ آنے کی صورت میں آج ہی بل منظور کیے جانے کا امکان ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain