اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت چھٹی کے روز وفاقی کابینہ کا اہم ترین اجلاس شروع ہوا، جس میں ملک کی موجود سیاسی اور معاشی صورتحال پر غور کیا گیا، کابینہ نے پارلیمنٹ کی بالادستی قائم رکھنے پر اتفاق کیا۔
لاہور میں ہونے والے اجلاس میں بیشتر کابینہ اراکین ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے، وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ، ساجد طوری، وزیراعظم کے مشیر امیر مقام، وزیر ہاؤسنگ مولانا عبدالواسع، وزیر مملکت ہاشم نوتیزئی وزیراعظم ہاؤس میں موجود تھے۔
وفاقی وزراء ایازصادق، خواجہ سعد رفیق سمیت کابینہ کے چند اراکین لاہور میں موجود تھے، اجلاس کے شرکاء نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل صدر مملکت کی جانب سے واپس بھجوانے کی مذمت کی۔
اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ صدر کا کردار پی ٹی آئی کے ایک کارکن جیسا ہوچکا ہے، پارلیمنٹ سے منظور شدہ بل کو واپس بھجوانا بدقسمتی ہے، صدر کو آئین و قانون کی پاسداری کرنا چاہیے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں الیکشن کمیشن کو فنڈز فراہمی کا فیصلہ نہ کیا جا سکا، شرکاء نے الیکشن کمیشن کو فنڈز دینے کا معاملہ بھی پارلیمنٹ میں لے جانے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ سپریم ہے جو فیصلہ کرے اسی پر عمل ہو گا، چار تین کا فیصلہ ہے تین دو کیسے تسلیم کرلیا جائے۔
