لاہور : (ویب ڈیسک) سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور سابق گورنر پنجاب خواجہ طارق رحیم کے درمیان ایک مبینہ ٹیلیفونک آڈیو کال لیک ہو گئی ہے جس میں وہ سابق گورنر کو سپریم کورٹ میں زیر سماعت از خود نوٹس سے متعلق اہم مشورے دے رہے ہیں۔
مبینہ آڈیو لیک میں دونوں پنجابی میں گفتگو کر رہے ہیں جس میں ثاقب نثار کہتے ہیں کہ خواجہ صاحب آپ سے ایک چیز عرض کرنا چاہتاہوں، 7 رکنی بینچ کی ایک ججمنٹ ضرور دیکھ لینا،خواجہ طارق رحیم نے پوچھا کہ وہ ججمنٹ کس کی ہے؟ ثاقب نثار نے جواب دیا کہ وہ اپنا سوموٹو ہے، 4/2010، یہ رپورٹڈ ہے، سیون ممبر ججمنٹ 2012 سپریم کورٹ، صفحہ نمبر 553 پر۔
طارق رحیم نے کہا کہ جی ٹھیک ہے میں دیکھ لیتاہوں، ثاقب نثارنے مزید کہاکہ جو بھی وکیل آپ کا کر رہاہے، اسے بس دیکھ لینا، جب آپ پڑھیں گے تو آپ سمجھ جائیں گے۔
خواجہ طارق رحیم کا کہنا تھا کہ میں پڑھ لوں گا، میں نے سیون ممبر بینچ کی ججمنٹ بھی دیکھ لی ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ جب تک جج صاحب کا ایکٹ نہیں بنتا، اگر ذرا غور سے پڑھا جائے تو کلاز 3 میں راستہ دیا ہواہے، وہ دیکھ لینا۔
ثاقب نثار نے کہا کہ جی سر میں نے دیکھا ہے، وہی ہمارے پاس وے آؤٹ ہے اور وہ تو کیس ہی نہیں بنتا تھا، سابق چیف جسٹس نے کہاکہ دوسرا خواجہ صاحب آپ کا اگر کوئی بندا تیار ہو تو منیر احمد خان والا بھی استعمال کر لو، یہ توہین عدالت کا بالکل کلیئر کیس ہے، اس موقع پر خواجہ طارق رحیم نے جواب دیا کہ وہ بھی ہو رہا ہے۔