لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کے خلاف مبینہ طور پر ساڑھے 12 کروڑ کی کرپشن کے کیس میں درخواست ضمانت منظور کر لی گئی۔
اینٹی کرپشن کورٹ لاہور میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی ساڑھے 12 کروڑ مبینہ کرپشن کے مقدمے میں درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، جس میں وکیلِ اینٹی کرپشن نے عدالت کو بتایا کہ پرویز الٰہی نے تحریری بیان جمع کرایا ہے، تفتیش کے دوران پرویز الٰہی قصور وار پائے گئے ہیں۔
عدالت کے جج علی رضا نے استفسار کیا کہ آپ کے پاس ثبوت کیا ہیں، جس پر وکیل نے بتایا کہ افضال شاہ نامی شخص نے پرویز الٰہی کے خلاف بیان ریکارڈ کرایا ہے۔
جج نے استفسار کیا کہ جہاں مبینہ طور پر پیسے کا لین دین ہوا، وہاں درخواست گزار تھے؟، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ موقع پر پرویز الٰہی موجود نہیں تھے، اینٹی کرپشن کے پاس پرویز الٰہی کے خلاف 3 مزید گواہ بھی ہیں۔
دوران سماعت پرویز الٰہی عدالت میں پیش نہیں ہوئے اور ان کی جانب سے حاضری معافی کی درخواست دائر کر دی گئی، بعد ازاں اینٹی کرپشن کورٹ لاہور کے جج علی رضا نے وکیل کے دلائل مکمل ہونے پر پرویز الٰہی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
بعد ازاں عدالت نے فیصلہ جاری کر دیا جس میں اینٹی کرپشن عدالت نے پرویز الٰہی کی ضمانت کنفرم کر دی اور انہیں 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا، عدالت نے کہا کہ کسی ملزم کے بیان کی بنا پر ملزم کو سزا نہیں بنتی، عدم شواہد کی بنا پر ضمانت کنفرم کی جاتی ہے۔