بیجنگ: چین میں مالی اور اخلاقی جرائم کے الزامات پر وزیر دفاع لی شانگفو کو عہدے سے برطرف کردیا جب کہ سابق وزیر خارجہ کن گینگ کو کابینہ سے بھی سبکدوش کر دیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزی دفاع لی شانگفو اور وزیر خارجہ جن گینگ کو خود صدر شی جنپنگ نے ان عہدوں کے لیے منتخب کیا تھا اور یہ دونوں صدر کے کافی قریبی اور بااعتماد ساتھی بھی تھے۔
وزیر دفاع لی شانگفو نے بطور وزیر دفاع آخری بار اگست میں ایک سیکیورٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے روس کا سفر کیا تھا اور ان کی بیلاروس کے صدر کے ساتھ تصویر بھی سامنے آئی تھی۔
اس کے بعد سے لی شانگفو منظرعام سے غائب تھے اور قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ ان کو تفتیش کے لیے تحویل میں لیا گیا ہے لیکن حکومت کی جانب سے ہمیشہ تردید کی گئی تھی۔
تاہم اب ریاستی نشریاتی ادارے نے تصدیق کی ہے کہ وزیر دفاع لی شانگفو کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے اور ان کی جگہ نئی تقرری جلد ہی کی جائے گی۔
دوسری جانب سابق وزیر خارجہ کن گینگ کو کابینہ سے بھی ہٹادیا گیا۔ انھیں جولائی میں بغیر کسی وضاحت کے وزارت سے ہٹادیا گیا تھا جب کہ وہ رواں سال کے آغاز سے ہی منظر عام سے غائب تھے۔
ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ کن گینگ نے امریکا میں ایک صحافی جو کہ امریکی ایجنٹ تھیں سے جنسی تعلقات استوار کیے تھے۔ امریکی ایجنٹ ممکنہ طور قومی راز اگلوانا چاہتی تھیں۔
چین کے ریاستی نشریاتی ادارے نے دونوں وزرا کی برطرفی کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔
یاد رہے کہ صدر شی جنپنگ مارچ میں مسلسل تیسری بار صدر بننے کے بعد ملک میں ماؤزے تنگ کے بعد سب سے طاقت ور شخصیت بن گئے ہیں لیکن ان کے دو بااعتماد وزرا کی برطرفی نے کابینہ میں غیر یقینی صورتحال کی نشاندہی کی ہے۔