اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سابق صدر پرویز مشرف کی سیاسی جماعت کا انتخابی نشان استحکام پاکستان پارٹی کو الاٹ کردیا۔
استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کی درخواست پر الیکشن کمیشن نے 23 اکتوبر کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا، جس کے مطابق استحکام پاکستان پارٹی کو عقاب کا انتخابی نشان الاٹ کرنے کے حق میں فیصلہ دے دیا گیا۔آئی پی پی نے الیکشن کمیشن سے عقاب کا انتخابی نشان الاٹ کرنے کی درخواست کی تھی ، جسے الیکشن کمیشن نے منظور کرلیا۔
واضح رہے کہ عقاب کا نشان پہلے جنرل (ر) پرویز مشرف مرحوم کی سیاسی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ کے پاس تھا اور الیکشن کمیشن نے 13اکتوبر کو آل پاکستان مسلم لیگ سے عقاب کا نشان واپس لے لیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے آل پاکستان مسلم لیگ کا نام سیاسی جماعتوں کی فہرست سے خارج بھی کردیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے قرار دیا تھا کہ آل پاکستان مسلم لیگ آئندہ بطور سیاسی جماعت انتخابات میں حصہ نہیں لے سکے گی۔ انٹرا پارٹی الیکشن نہ کروانے پر آل پاکستان مسلم لیگ سے انتخابی نشان عقاب واپس لیا گیا تھا۔
دوسری جانب آل پاکستان مسلم لیگ نے پارٹی رجسٹریشن منسوخی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا، جس میں اے پی ایم ایل نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے رجسٹریشن بحال کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
اے پی ایم ایل کی جانب سے دائر درخواست میں اپنا انتخابی نشان عقاب بھی واپس کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت الیکشن کمیشن کا اختیار نہیں۔ الیکشن کمیشن سیاسی جماعتوں کے انٹراپارٹی انتخابات کے تنازعات پر فیصلہ نہیں کر سکتا۔ الیکشن کمیشن نے اپنے آئینی و قانونی مینڈیٹ سے تجاوز کیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے آئی پی پی اور جہانگیر ترین کو نوازنے کے لیے انتخابی نشان واپس لیا۔
دریں اثنا استحکام پاکستان پارٹی کی ترجمان فردوس عاشق اعوان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ شاہین تیری پرواز سے جلتا ہے زمانہ ۔ انہوں نے کہا کہ استحکام پاکستان پارٹی اپنے عوام اور اپنے پیار کرنے والوں کو بتاتے ہوئے انتہائی خوشی محسوس کر رہی ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آئی پی پی کو اس کا تجویز کردہ انتخابی نشان الاٹ کر دیا ہے۔ اب بلند حوصلے،بلند ارادوں اور بلند سوچ والی استحکام پاکستان پارٹی کی بلند پروازی کا وقت شروع ہوا چاہتا ہے۔